سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل،ہزاروں افراد محصور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-25
خرطوم (مانیٹرنگ ڈیسک) سوڈان میں والدین کے سامنے سیکڑوں بچے قتل کو قتل کردیا گیا‘ ہزاروں افراد محصور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات ہوئے۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زاید افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن ہزاروں اب بھی محصور ہیں۔ جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سیکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زاید ہلاکتیں ہوئی ہیں۔سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام آخری اطلاعات تک جاری تھا۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زاید افراد بے گھر اور ہزاروں ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔یہ واقعات پانچ دن بعد پیش آ رہے ہیں جب ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے الفاشر پر قبضہ کر لیا تھا۔اپریل 2023 سے سوڈانی فوج کے ساتھ جاری جنگ کے دوران آر ایس ایف نے 18 ماہ کے محاصرے کے بعد بالآخر دارفور کے اس آخری فوجی گڑھ پر قبضہ کر لیا۔ کئی عینی شاہدین کے مطابق تقریباً 500 شہریوں اور فوج کے ساتھ منسلک اہلکاروں نے اتوار کے روز فرار کی کوشش کی مگر زیادہ تر کو آر ایس ایف اور اس کے اتحادیوں نے قتل یا گرفتار کر لیا۔رپورٹس کے مطابق دارفور میں زیادہ تر غیر عرب نسلوں کے لوگ آباد ہیں، جو سوڈان کے غالب عرب باشندوں سے مختلف ہیں۔اقوامِ متحدہ کی رپورٹس کے مطابق آر ایس ایف کو متحدہ عرب امارات سے ہتھیار اور ڈرون فراہم کیے گئے، تاہم اماراتی حکام نے بیان میں اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسی کسی بھی حمایت کے الزام کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں اور مظالم کی مذمت کرتے ہیں۔دوسری جانب فوج کو مصر، سعودی عرب، ایران اور ترکیہ کی حمایت حاصل ہے۔ الفاشر پر قبضے کے بعد آر ایس ایف نے دارفور کے تمام 5 صوبائی دارالحکومتوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا، جس سے ملک عملاً مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ر ایس ایف کے مطابق کر لیا
پڑھیں:
سوڈان: آر ایس ایف نے 300 خواتین کو ہلاک، متعدد کیساتھ جنسی زیادتی کردی، سوڈانی وزیر کا دعویٰ
سوڈان کی وزیرِ مملکت برائے سماجی بہبود، سلمیٰ اسحاق نے الزام عائد کیا ہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے شمالی دارفور کے دارالحکومت الفاشر پر قبضے کے ابتدائی دو دنوں میں 300 خواتین کو قتل کیا۔
وزیر کے مطابق خواتین کو جنسی تشدد، زیادتی اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا، انہوں نے الفاشر کی صورتحال کو انسانی المیہ قرار دیا۔ سلمیٰ اسحاق نے خبردار کیا کہ جو لوگ شہر سے تاویلہ کی جانب بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ موت کی شاہراہ پر شدید خطرات سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں ہولناک قتلِ عام، سینکڑوں مریض اور شہری ہلاک
ترک خبر رساں ایجنسی اناطولیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں باقی رہ جانے والے خاندان اب بھی تشدد، ذلت، اور جنسی جرائم کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، الفاشر میں جو کچھ ہوا وہ نسلی تطہیر کا منظم عمل ہے، ایک سنگین جرم ہے جس پر دنیا کی خاموشی مجرمانہ شراکت کے مترادف ہے۔
یاد رہے کہ ریپڈ سپورٹ فورسز نے 26 اکتوبر کو الفاشر پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں نے شہریوں کے قتلِ عام کی اطلاعات دی تھیں۔ ان تنظیموں نے خبردار کیا کہ شہر پر قبضہ سوڈان کی عملی تقسیم کو مزید گہرا کر سکتا ہے، جس میں کچھ علاقے آر ایس ایف اور کچھ قومی فوج کے زیرِ کنٹرول ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سوڈان میں آئی ڈی پیز کے کیمپ پر ڈرون حملے میں 11 افراد ہلاک، 22 زخمی
آر ایس ایف کے سربراہ محمد حمدان دگالو المعروف حمیدتی نے بعد ازاں اعتراف کیا کہ خلاف ورزیاں ہوئی ہیں اور اس حوالے سے تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ اور مقامی رپورٹس کے مطابق سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک تقریباً 20 ہزار افراد ہلاک اور 1.5 کروڑ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آر ایس ایف سوڈان ملیشیا