مالک مکان نے 10 سالہ گھریلو ملازمہ کو تشدد سے قتل کرکے لاش نہر میں بہادی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
لاہور:
مالک مکان نے 10 سالہ گھریلو ملازمہ کو تشدد سے قتل کرکے لاش نہر میں بہادی۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو اور ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب سارہ احمد نے جھنگ میں کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کے بعد قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد کی ٹیم کو مقتولہ گھریلو ملازمہ کے لواحقین سے فوری رابطہ کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جھنگ میں 10سالہ کمسن گھریلو ملازمہ انیلہ پر تشدد کے بعد قتل کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ 10سالہ انیلہ ایک زمیندار کے گھر میں ملازمہ تھی۔ مالک مکان نے کمسن گھریلو ملازمہ کو تشدد کا نشانہ بناکر قتل کر دیا اور لاش نہر میں بہادی۔
دورانِ تفتیش ملزم نے کمسن گھریلو ملازمہ انیلہ کے قتل کا اعتراف کیا۔
چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے کہا کہ کمسن گھریلو ملازمہ کے لواحقین کو مکمل قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمسن گھریلو ملازمہ
پڑھیں:
بھارتی ریاست کیرالہ میں 2 نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد، ملزم محبوبہ نکلی
بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع پتھانمتھیٹا میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک جوڑے نے اپنے گھر بلا کر دو نوجوانوں کو مبینہ طور پر اذیت ناک تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے شوہر ملیئل ویٹیل جیش اور اس کی بیوی ریشمی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق دونوں متاثرین، جن کی عمریں 19 اور 29 سال ہیں، بنگلورو میں جیش کے ساتھ کام کر چکے تھے اور اسی وجہ سے ان کے قریبی دوست تھے۔
یہ بھی پڑھیے: لڑکی کی محبت میں جنس تک تبدیل کرانے والے کے ہاتھوں معشوقہ کا بہیمانہ قتل
تفتیش میں معلوم ہوا کہ جیش کو اپنی بیوی ریشمی کے دونوں متاثرین سے تعلقات کے بارے میں علم ہو گیا تھا جس کے بعد اس نے انتقامی کارروائی کا منصوبہ بنایا۔ ریشمی نے بھی اپنے شوہر سے صلح کے طور پر اس عمل میں ساتھ دیا۔
پولیس بیان کے مطابق 29 سالہ متاثرہ نوجوان کو 5 ستمبر کو اونم کی تقریبات کے بہانے گھر بلایا گیا۔ وہاں پہنچتے ہی اس پر مرچوں کا اسپرے کیا گیا، ہاتھ باندھ کر لکڑی کے ڈنڈے پر لٹکا دیا گیا اور لوہے کی سلاخوں سمیت مختلف اشیا سے وحشیانہ تشدد کیا گیا۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ ریشمی نے تشدد کیا جبکہ جیش موبائل فون پر ویڈیو بناتا رہا۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کے جسم کے نازک حصوں پر اسٹپلر سے اذیت دی گئی۔ بعدازاں اسے دھمکا کر غلط بیان دینے پر مجبور کیا گیا اور چھوڑ دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: محبت کی انتہا: محبوبہ سے ناراضی پر نوجوان نے پورے گاؤں کی بجلی کاٹ دی، ویڈیو وائرل
اسی طرح ایک اور 19 سالہ نوجوان کو بھی یکم ستمبر کو گھر بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اسے کپڑے اتار کر لکڑی کے شہتیر پر لٹکایا گیا، چمٹے اور پلاس سے اذیت دی گئی اور شدید مارپیٹ کی گئی۔ اس دوران اس سے 20 ہزار روپے بھی چھینے گئے۔
پولیس کے مطابق جیش ماضی میں بھی جیل جا چکا ہے۔ بعد میں اس نے ریشمی سے شادی کی اور دونوں کے 2 بچے ہیں۔ مقامی افراد نے بتایا کہ جوڑے کے خلاف پہلے بھی شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔ یہ افسوسناک واقعہ علاقے میں خوف و ہراس کا باعث بنا ہوا ہے اور پولیس نے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں