پاک-ترک تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ عقیدت اور اعتماد پر مبنی ہیں، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
ISTANBUL:
پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان کے ترکیے کے ساتھ تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ عقیدت، محبت اور اعتماد پر مبنی ہیں۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے ترک شہر انطامیہ میں ڈپلومیسی فورم 2025 کے تحت منعقدہ بین الاقوامی کانفرس میں شرکت کی جہاں ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کانفرنس میں شریک مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔
ڈپلومیسی کانفرنس کا عنوان 'تقسیم دنیا میں مستقبل کی تعمیر، تعلیم! تبدیلی لانے کی ایک طاقت' رکھا گیا ہے، جس سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کل خطاب کریں گی۔
مریم نواز سے ترکیہ کے سابق نائب صدر اور اے کے پارٹی کے نائب چیئرمین فواد اُقطائے نے ملاقات اور ڈپلومیسی کانفرنس میں شرکت کی دعوت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات محض سفارتی نہیں بلکہ عقیدت، محبت اور اعتماد پر مبنی ہیں۔
فواد اُقطائے نے کہا کہ برادر ملک پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ کی اہم ڈپلومیسی کانفرنس میں شرکت کو اعزاز سمجھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کو شاندار خراج عقیدت
مقررین کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال کے فکر و فلسفہ نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نئی روحانی و فکری طاقت بخشی اور انہیں غلامی کی زنجیروں سے نجات دلانے کے لیے جدوجہد کا حوصلہ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیراہتمام اسلام آباد میں شاعر مشرق، حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی برسی کے موقع پر ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنما سید یوسف نسیم کی زیر قیادت دعائیہ مجلس کے مقررین نے علامہ اقبال کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے نہ صرف مسلمانوں کو خوابِ غفلت سے جگایا بلکہ ان کے دلوں میں حریت، خودی اور بیداری کی وہ شمع روشن کی جو آج بھی ان کی رہنمائی کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کے فکر و فلسفہ نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نئی روحانی و فکری طاقت بخشی اور انہیں غلامی کی زنجیروں سے نجات دلانے کے لیے جدوجہد کا حوصلہ دیا۔ مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام علامہ اقبال کے افکار سے گہری نسبت رکھتے ہیں۔ ان کی شاعری نے ہمیشہ کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام کو صبر و استقامت اور جدوجہد کا پیغام دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے اس موقع پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی، قانونی اور بنیادی حق خودارادیت دلوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں تاکہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم ہو سکے۔ دعائیہ مجلس کے آخر میں ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے درجات کی بلندی، شہدائے کشمیر، کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے استحکام کے لیے دعا کی گئی اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ کشمیری اپنی جدوجہد آزادی کو اقبال کے خوابوں کی تعبیر بناتے ہوئے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔دعائیہ مجلس میں حریت رہنما محمود احمد ساغر، ایڈوکیٹ پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، سید فیض نقشبندی، میڈم شمیم شال، شیخ عبدالمتین، دائود خان، جاوید بٹ، میاں مظفر، سید گلشن، نذیر احمد کرنائی، عدیل مشتاق، عبدالمجید لون، محمد اشرف ڈار اور دیگر نے شرکت کی۔