امریکی کمپنی ٹیسلا کا سعودی عرب میں آپریشن کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2025ء)الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا نے سعودی عرب میں آپریشن کا آغاز کر دیا ہے ۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹیسلا کا سائبر ٹرک اور دوبارہ ڈیزائن کی گئی وائے ماڈل سیڈان کار کو لانچ کیا گیا اور اس موقع پر لوگوں نے ان کی آزمائش کی، جبکہ ایک ویڈیو میں سائبر ٹرک کو صحرا میں دوڑتے دکھایا گیا ہے۔
(جاری ہے)
ٹیسلا کے مقامی ایگزیکٹو نے لانچ کے وقت گاڑیوں کے آن لائن آرڈرز، مالز میں سٹورز کھولنے اور سپر چارجر سٹیشنز اور سروس سنٹرز کھولنے کے منصوبے کے بارے میں بتایا، لیکن ایلون مسک نہ تو خود آئے اور نہ ہی کوئی ویڈیو پیغام دیا۔سائبر ٹرک کے ایک شوقین محمد عثمان نے کہا کہ مجھے انہیں یہاں نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، میں سٹیج کے قریب تھا لیکن بدقسمتی سے وہ نہیں آئے۔سعودی عرب کو الیکڑک گاڑیوں کا ہدف پورا کرنے میں کافی وقت لگے گا۔ ریاض اور مکہ کو ملانے والی 900 کلومیٹر پر محیط ہائی وے پر ایک بھی چارجنگ سٹیشن نہیں ہے۔سٹیٹسٹا کے ڈیٹا کے مطابق 2024 میں سعودی عرب میں یو اے ای کے 261 چارجنگ سٹیشنز کے مقابلے میں 101 سٹیشنز تھے۔ ٹیسلا کا تین شہروں میں اپنے پہلے چارجنگ سٹیشنز بنانے کا منصوبہ ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جاپانی کمپنی ‘آئی اسپیس’ کا دوسرا چاند مشن بھی ناکام، ‘ریزیلینس’ لینڈر چاند پر گر کر تباہ
جاپان کی نجی خلائی کمپنی ‘آئی اسپیس’ (ispace) کا دوسرا چاند پر اترنے کا مشن بھی اس وقت ناکامی سے دوچار ہوا، جب ان کا ‘ریزیلینس’ (Resilience) نامی لینڈر 5 جون 2025 کو چاند کی سطح پر گر کر تباہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں:چین اور روس چاند پر ایٹمی بجلی گھر بنائیں گے
لینڈر کا رابطہ اترنے سے محض 2 منٹ قبل منقطع ہو گیا تھا، جس کے بعد کمپنی نے مشن کو ناکام قرار دے دیا۔
‘ریزیلینس’ لینڈر Mare Frigoris (سی آف کولڈ) کے علاقے میں اترنے کی کوشش کر رہا تھا۔ تاہم، لینڈر کی اونچائی ناپنے والے نظام میں خرابی کے باعث وہ مطلوبہ رفتار سے زیادہ تیزی سے نیچے آیا، جس کے نتیجے میں وہ چاند کی سطح سے ٹکرا گیا۔
یہ مشن ‘آئی اسپیس’ کی جانب سے چاند پر اترنے کی دوسری کوشش تھی۔ اس سے قبل 2023 میں کمپنی کا پہلا مشن بھی لینڈنگ کے دوران ناکام ہو گیا تھا۔ ‘ریزیلینس’ لینڈر 15 جنوری 2025 کو اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بوئنگ کمپنی کا اہم سپلائر ‘اسپریٹ ایرو اسپیس’ دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا
لینڈر اپنے ساتھ یورپی ساختہ ‘ٹینیسیئس’ (Tenacious) نامی ایک مائیکرو روور لے جا رہا تھا، جو چاند کی سطح سے مٹی کے نمونے اکٹھے کرنے اور دیگر سائنسی تجربات کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ، لینڈر پر ایک فن پارہ ‘مون ہاؤس’ (Moonhouse) بھی موجود تھا، جو سویڈش آرٹسٹ میکائل گینبرگ کی تخلیق ہے۔
‘آئی اسپیس’ کے سی ای او تاکیشی ہاکامادا نے مشن کی ناکامی پر معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی مستقبل میں چاند پر اترنے کے لیے مزید مشنز کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، جن میں 2027 میں ناسا کے ساتھ مشترکہ مشن بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسپیس ایکس نے مزید 28 اسٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹس لانچ کردیے
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی خلائی صنعت کے لیے ایک دھچکا ہے، تاہم ملک کی سرکاری خلائی ایجنسی ‘جاکسا’ (JAXA) نے 2024 میں ‘سلیم’ (SLIM) لینڈر کے ذریعے کامیاب لینڈنگ کی تھی، جو جاپان کو چاند پر نرم لینڈنگ کرنے والا پانچواں ملک بناتا ہے۔
‘آئی اسپیس’ کی یہ کوششیں نجی کمپنیوں کے لیے چاند پر تحقیق اور تجارتی سرگرمیوں کے دروازے کھولنے کی جانب ایک قدم ہیں، اور کمپنی مستقبل میں مزید مشنز کے ذریعے اس ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان جاپان آئی اسپیس چاند لینڈر تباہ