پاکستان میں ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, November 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے)نےٹیلی کام کمپنیوں کے لیے پاکستان میں ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلیے پی ٹی اے نے نئی سکیورٹی ریگولیشنز پر اسٹیک ہولڈرز سے آرا بھی طلب کرلی ہیں۔
پی ٹی اے حکام کے مطابق لائسنس یافتہ کمپنیوں کے لیے ڈیزاسٹرریکوری اور بزنس کنیکٹیویٹی پلان لازمی قرار دے دیاہے، جس کے بعد کسی سنگین سائبر واقعے کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پی ٹی اے کو دینا لازمی ہوگا۔
حکام کے مطابق ریگولیشنز ٹیلی کام سیکٹر کی سائبر سکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔ ہر ٹیلی کام ادارہ چیف انفارمیشن سکیورٹی آفیسر تعینات کرے گا۔ کسی سنگین سائبر واقعے کی رپورٹ 24 گھنٹوں میں پی ٹی اے کو دینا لازمی ہوگی۔
پی ٹی اے غیر ملکی سافٹ ویئر یا آلات کے استعمال پر پابندی بھی لگا سکتی ہے۔ نئی ریگولیشنز کے ذریعے صارفین کے ڈیٹا تحفظ کے مزید سخت اقدامات ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری کردیئے گزشتہ6 روزکے دوران جاری کیے جانے والے ای چالان کی تعداد26ہزار155 سے تجاوزکرگئی۔
رپورٹ کے مطابق ٹریفک پولیس کراچی نے جدید وخود کارفیس لیس ای ٹکٹکںگ نظام کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 گھنٹوں میں مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری کردیئے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق جمعے کی شب 12 بجے سے ہفتے کی شب 12 بجے تک سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 1992 ای چالان ،بغیرہیلمنٹ موٹر سائیکل چلانے پر 761، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 119، موبائل فون کے استعمال پر 87، اوور اسپیڈنگ پر 104 ای چالان کیے گئے ، ٹریفک پولیس کے مطابق کالے شیشوں پر 71 ای چالان ، نوپارکنگ پر 26 ، رانگ وے پر 14 ای چالان، اوور لوڈنگ پر 2 اوربیجا لوڈ پر 10ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔
مسافروں کو بسوں کی چھت ہر بیٹھانے پر 58 ، اسٹاپ لائن کیخلاف ورزی پر28 اور ون وے اسٹریٹ پر رانگ پر 2 ای چالان جاری کیے گئے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اورمؤثرنگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہےاورعوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
شہریوں سے اپیل ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔