واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکا میں رہنے والے غیرملکیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر کے نفاذ کے بعد نئے قوانین کے تحت امریکا میں رہنے والے تمام غیر ملکیوں کو حکومت کے پاس اندراج کرانا ہوگا اور ہر وقت اپنی قانونی حیثیت کا دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق اس قانون کا اطلاق تمام ایسے غیر ملکیوں پر ہوتا ہے جو امریکا کے شہری نہیں ہیں اس کا اعلان ہوم لینڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ نے کیا تھا اور یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز (یو ایس سی آئی ایس) نے اس کا اطلاق کیا ہے قانون کے مطابق 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام غیر ملکیوں بشمول قانونی حیثیت کے حامل افراد کو ہر وقت اپنے اندراج کا ثبوت ساتھ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے ان احکامات میں گرین کارڈ ہولڈرز اور امریکا میں قانونی طور پر مقیم غیر شہریوں کی دیگر اقسام شامل ہیں.

یو ایس سی آئی ایس نے 21 مارچ کے الرٹ میں کہا تھا کہ ایک بار جب کوئی اجنبی اندراج کروا لیتا ہے اور فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہوتا ہے تو ڈی ایچ ایس رجسٹریشن کے ثبوت جاری کرے گا جسے 18 سال سے زیادہ عمر کے غیر ملکیوں کو ہر وقت ذاتی طور پر پاس رکھنا ہوگا اس نے ان تقاضوں پر عمل کرنے میں ناکامی کی صورت میں مجرمانہ اور شہری سزاﺅں کے بارے میں متنبہ کیا جن میں بدسلوکی، جرمانے یا قید شامل ہیں یہ قانون امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ (آئی این اے) کی دفعہ 262 کو نافذ کرتا ہے جس میں طویل عرصے سے غیر ملکی شہریوں کی رجسٹریشن کی ضرورت ہے لیکن اس کے نفاذ کے لیے ایک عالمگیر میکانزم کا فقدان ہے.

صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر 14159جس کا عنوان 20 جنوری کو امریکی عوام کو حملے کے خلاف تحفظ دینا ہے میںڈی ایچ ایس کو ہدایت کی کہ وہ رجسٹریشن کی اس شرط پر عمل نہ کرنے کو قانون نافذ کرنے والی ترجیح کے طور پر دیکھے اس قانون کے تحت 30 دن یا اس سے زیادہ عرصے تک امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو بائیومیٹرک معلومات کے لیے نیا فارم جی-325 آر سمیت ایک آن لائن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے اندراج کرانا ہوگا جن لوگوں کے فنگر پرنٹس پہلے نہیں ہوئے انہیں بھی فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہونا ہوگا حکام نے کہا کہ امریکا میں بہت سے غیر ملکی پہلے ہی اندراج کروا چکے ہیں جیسا کہ قانون کے مطابق ضروری ہے تاہم امریکا میں موجود غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد کے پاس آئی این اے 262 کے تحت اندراج اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا کوئی براہ راست راستہ نہیں ہے.

یو ایس سی آئی ایس نے ایک نئی شکل قائم کی ہے اور ایک آن لائن عمل جس کے ذریعے غیر رجسٹرڈ غیر ملکی اندراج کراسکتے ہیں اور قانون کی تعمیل کرسکتے ہیں اس اصول کا اطلاق تقریباً تمام غیر ملکیوں پر ہوتا ہے بشمول عارضی زائرین، طلبہ اور کارکن، صرف محدود پیمانے پر استثنیٰ دیا گیا ہے اس قانون کے تحت 14 سال سے کم عمر بچوں کے والدین یا قانونی سرپرستوں پر بھی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں.

ریگولیشن میں کہا گیا ہے کہ اپنی 14ویں سالگرہ تک پہنچنے کے 30 دن کے اندر پہلے سے رجسٹرڈ تمام غیر ملکیوں کو دوبارہ رجسٹریشن کے لیے درخواست دینا ہوگی اور فنگر پرنٹس رجسٹریشن کرانا ہوگی نئے ضابطے کے بعد ٹریفک پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے افسران بھی اب قانونی طور پر کسی فرد کی رجسٹریشن اسٹیٹس کا ثبوت مانگ سکتے ہیں 30 دن سے زائد عرصے تک امریکا میں داخل ہونے والے کینیڈین شہریوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ضروری ہے جب تک کہ ان کے پاس پہلے سے ہی آئی-94 داخلہ ریکارڈ نہ ہو.

زمین یا کشتی کے ذریعے داخل ہونے والوں کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ انہیں ایسی دستاویز جاری کی گئی ہے آئی-94 پر لاگو فیس 6 ڈالر ہے امیگریشن ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ زمینی سرحد پر پیشگی درخواست کرنا ممکن ہے سی بی پی ون موبائل ایپ کو اس طرح کے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے قانونی ماہرین نے تارکین وطن اور غیر ملکی زائرین پر زور دیا ہے کہ وہ نئے ضابطے کو سنجیدگی سے لیں.

امریکن امیگریشن لائرز ایسوسی ایشن (اے آئی ایل اے) نے بھی اس اصول کا نوٹس لیا ہے اور اپنے ارکان کو بدلتے ہوئے قواعد و ضوابط سے باخبر رہنے کا مشورہ دیا ہے اے آئی ایل اے کا کہنا ہے کہ خاص طور پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا میں بچوں کو غیر تارکین وطن کے طور پر رکھنے والوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان کے بچوں کو 14 سال کی عمر کے 30 دن کے اندر اندراج کروانا ہوگا اور فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہونا ہوگا یو ایس سی آئی ایس کا کہنا ہے کہ وہ عوام اور امیگریشن پروفیشنلز کو نئے ضابطے کی تعمیل کے بارے میں اپ ڈیٹ کرنا جاری رکھے گا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکا میں رہنے والے یو ایس سی آئی ایس تمام غیر ملکیوں غیر ملکیوں کو قانون کے کے لیے گیا ہے کے تحت

پڑھیں:

اسحاق ڈارکی مارکو روبیو سے کن امور پر بات ہوئی؟ امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ سامنے آ گیا

امریکی محکمہ خارجہ نے پاک امریکا وزرائے خارجہ ملاقات کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے خطے میں استحکام اور ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالث کا کردار ادا کرنے پر پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پاک امریکا وزرائے خارجہ ملاقات کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق پاکستان کا ایران کے ساتھ مکالمے میں ثالث کا کردار قابل تعریف ہے، پاکستان نے خطے میں استحکام کے لیے کردار ادا کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کا بتانا ہے کہ اسحاق ڈار مارکو روبیو ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بات ہوئی، داعش خراسان کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکا انسداد دہشت گردی مذاکرات ہوں گے۔ وزرائے خارجہ کی ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا، ڈار روبیو ملاقات میں معدنیات اور مائننگ سیکٹر میں تعاون کے امکانات پر بھی بات ہوئی۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ و نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی تھی جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار نے عافیہ صدیقی کیس سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کردی
  • امریکا ایران کے ساتھ مکالمے پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے: امریکی محکمہ خارجہ
  • اگست میں اسلام آباد میں پاک امریکا انسدادِ دہشتگردی مذاکرات ہوں گے، امریکی محکمہ خارجہ
  • اسحاق ڈار کی مارکو روبیو سے کن امور پر بات ہوئی؟ امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ سامنے آ گیا
  • اسحاق ڈارکی مارکو روبیو سے کن امور پر بات ہوئی؟ امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ سامنے آ گیا
  • بلوچستان میں گرمی، بیشتر اضلاع میں آج بھی موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان
  • عمان نے غیر ملکیوں کے لیے طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرادیا
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • ’ بھارتی شہریوں کو نوکری پر رکھنا بند کرو‘ امریکی صدر کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو ہدایت 
  • امریکی ویزا فیس میں اضافہ، غیر ملکیوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا ہوگا؟