یوسف رضا گیلانی کا نئے عالمی سماجی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت پر زور
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے ایک نئے عالمی سماجی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سیول میں ’ورلڈ سمٹ 2025ء‘ سے خطاب میں یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عالمی اتحاد اور اخلاقی کثیرالجہتی کی فوری ضرورت ہے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ کیا ہم بحرانوں پر بحث کرتے رہیں گے یا ان کا حل نکالیں گے؟ دنیا کو انصاف پر مبنی طرز حکمرانی کی جانب بڑھنا ہوگا۔
یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ ایک نئے عالمی سماجی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت ہے، پاکستان کا 2030ء تک 60 فیصد توانائی قابل تجدید بنانے کا ہدف ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ موسمیاتی متاثرہ ممالک کےلیے قرضوں میں نرمی کی ضرورت ہے، پاکستان کا عالمی اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے مگر خطرات میں سرفہرست ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ پارلیمانی سفارت کاری عالمی تقسیم کم کرسکتی ہے،ایک ہی ضرب سے مجسمہ نہیں تراشا جا سکتا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی کی ضرورت
پڑھیں:
پاکستان میں غربت کا شکار آبادی 39.8 سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہو گئی، عالمی بینک
اسلام آباد: عالمی بینک نے دنیا بھر میں غربت جانچنے کا پیمانہ تبدیل کر دیا جس کے بعد پاکستان میں غربت کا شکار آبادی 39.8 سے بڑھ کر 44.7 فیصد ہو گئی۔
پاکستان سمیت لوئر مڈل انکم ممالک میں یومیہ آمدن کی حد 4.20 ڈالر مقرر کی گئی ہے، اس سے پہلے یومیہ 3.65 ڈالر سے کم کمانے والے خط غربت میں آتے تھے۔
نئے طریقہ کے مطابق پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے، پرانے طریقہ کار کے مطابق پاکستان میں غربت کی شرح 39.8 فیصد تھی۔
نجی ٹی وی کے مطابق نئے پیمانہ کے مطابق 10 کروڑ 79 لاکھ 50 ہزار پاکستانی غربت کا شکار ہیں، طریقہ بدلنے سے لوگوں کے معیار زندگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں یومیہ 1200 روپے سے کم کمانے والے غریب کہلائیں گے، حکومت نے تاحال نئی مردم شماری کے نتائج فراہم نہیں کیے۔
غربت جانچنے کیلئے نئی مردم شماری نہیں بلکہ 19-2018 کا پرانا ڈیٹا استعمال ہوا، انتہائی غربت کا پتہ لگانے کیلئے یومیہ آمدن کی حد 3 ڈالر فی کس مقرر کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نئے پیمانے کے مطابق پاکستان کی 16.5 فیصد آبادی انتہائی غربت کا شکار ہے، پاکستان میں 3 کروڑ 98 لاکھ سے زیادہ افراد انتہائی غربت کی کیٹیگری میں شامل ہیں۔
پاکستان دنیا کے نچلے، درمیانے آمدنی والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے، کم آمدن والے ملکوں کیلئے غربت جانچنے کا معیار 2.15 ڈالر سے بڑھا کر 3 ڈالر کر دیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اپر مڈل انکم ممالک میں غربت جانچنے کیلئے آمدن 6.85 سے بڑھا کر 8.30 ڈالر یومیہ مقرر ہے، اس پیمانے کے مطابق پاکستان کی 88.4 فیصد آبادی اس حد سے نیچے ہے۔