Daily Mumtaz:
2025-11-03@20:19:21 GMT

چین اور اسپین کےدرمیان شعبہ فلم میں وسیع تعاون

اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT

چین اور اسپین کےدرمیان شعبہ فلم میں وسیع تعاون

بیجنگ :   چین کے  صدر  شی جن پھنگ  نے دورے  پر آئے ہوئے ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز  سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر  شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین اسپین کے ساتھ مزید  جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کی فلاح و بہبود میں اضافہ ہو، چین اور یورپی یونین کے تعلقات کو تقویت ملے اور عالمی امن، استحکام اور ترقی کے فروغ میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کیا جا سکے۔ سانچیز نے کہا کہ چین یورپی یونین کا ایک اہم شراکت دار ہے ،

اسپین نے ہمیشہ یورپی یونین – چین تعلقات کی مستحکم ترقی کی حمایت کی ہے ، اور چین کے ساتھ اعلی سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے اور تجارت ، سرمایہ کاری ، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی ، سبز توانائی اور دیگر شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔ دورے کے دوران چین اور اسپین نے بیجنگ میں عوامی جمہوریہ چین کی نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن اور اسپین کے فلم اینڈ آڈیو ویژول آرٹس بیورو کے درمیان فلم تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے۔ چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی فلم مارکیٹ ہے، اور دنیا بھر کے سرمایہ کار اور پروڈیوسر چینی مارکیٹ کو مزید ترقی دینے کے خواہاں ہیں.

تاہم  حالیہ دنوں امریکا کی جانب سے عائد کیے جانے والے اندھا دھند محصولات کی وجہ سے چین کی نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ وہ ‘امریکی فلموں کی درآمدات کی تعداد میں معتدل کمی کرے گا ۔فلم ،خدمات  کی تجارت کی ایک شکل ہے. خدمات میں چین کے تجارتی خسارے کا سب سے بڑا ذریعہ امریکہ ہے۔ چین کی نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن کی جانب سے امریکی فلموں  کی درآمد میں کمی کا اشارہ جاری کیے جانے کے بعد روئٹرز نے ایک مضمون جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ‘ہالی ووڈ غیر معمولی طور پر گھبرایا ہوا ہے اور خدشہ ہے کہ بڑی چینی فلم مارکیٹ کے دروازے بند ہو جائیں گے۔ درحقیقت ، چین کے اعلی سطح کے کھلے پن کی ترقی کے ساتھ ، چینی مارکیٹ میں زیادہ سے زیادہ مواقع موجود ہیں۔ چین اور اسپین کے درمیان فلمی تعاون سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین اپنے دروازے کھولنا جاری رکھے گا، کثیر الجہتی کو برقرار رکھنے، آزاد تجارت اور اقتصادی عالمگیریت کی حمایت کرنے کے لئے اسپین جیسے شراکت داروں کے ساتھ کام کرتا رہے گا، اور مساوی تعاون اور باہمی فائدے کے ذریعے دونوں اطراف کےلئے زیادہ سے زیادہ اور بہتر خدمات اور مصنوعات لائے گا، تاکہ حقیقی معنوں میں لوگوں کو فائدہ پہنچے۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اور اسپین اسپین کے کے ساتھ چین اور چین کے

پڑھیں:

بٹ کوائن کی گراوٹ نے 7 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، سرمایہ کار خوفزدہ

دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن سات سال کے بعد پہلی بار اکتوبر میں خسارے کا شکار رہی۔ 2018 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اکتوبر، جو عموماً بٹ کوائن کے لیے ”خوش قسمت مہینہ“ سمجھا جاتا تھا، منفی ثابت ہوا ہے۔

ماہرین کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت اس ماہ تقریباً 5 فیصد کم ہوئی ہے۔ حالیہ ہفتوں میں عالمی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال اور سرمایہ کاروں کی جانب سے خطرے سے گریز نے کرپٹو کرنسی مارکیٹ کو بھی متاثر کیا ہے۔

ڈیجیٹل مارکیٹ کے ریسرچ تجزیہ کار ایڈم مک کارتھی نے ”رائٹرز“ سے گفتگو میں کہا کہ ”اکتوبر کے آغاز میں کرپٹو مارکیٹ سونا اور اسٹاکس کے ساتھ اوپر جا رہی تھی، مگر جیسے ہی غیر یقینی صورتحال بڑھی، لوگ دوبارہ بٹ کوائن کی طرف واپس نہیں آئے۔“

اکتوبر کے وسط میں بٹ کوائن مارکیٹ کو ایک بڑا دھچکا اس وقت لگا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمدات پر 100 فیصد ٹیکس عائد کرنے اور حساس سافٹ ویئر پر ایکسپورٹ پابندیوں کی دھمکی دی۔ اس اعلان کے بعد تاریخ کی سب سے بڑی کرپٹو منڈیوں کی لیکویڈیشن (فروخت) ہوئی۔

بٹ کوائن کی قیمت 10 اور 11 اکتوبر کے درمیان تیزی سے گر کر 104,782 ڈالر تک آگئی، جبکہ چند دن پہلے ہی اس نے 126,000 ڈالر کی بلند ترین سطح کو چھوا تھا۔

ایڈم مک کارتھی کے مطابق، ”10 اکتوبر کا حادثہ سرمایہ کاروں کو یہ یاد دہانی کراتا ہے کہ یہ مارکیٹ بہت محدود ہے۔ یہاں بٹ کوائن اور ایتھیریم جیسے بڑے سکے بھی 15 سے 20 منٹ میں 10 فیصد گر سکتے ہیں۔“

اکتوبر کے اختتام پر بھی سرمایہ کار ابہام کا شکار ہیں کیونکہ امریکی فیڈرل ریزرو نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس سال مزید شرحِ سود میں کمی نہیں کرے گا، جب کہ امریکی حکومت کے جزوی شٹ ڈاؤن کے باعث اہم معاشی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

دوسری جانب جے پی مورگن کے سی ای او جیمی ڈائمن نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگلے چھ ماہ سے دو سال کے دوران امریکی اسٹاک مارکیٹ میں ایک بڑی گراوٹ یا کرکشن آسکتی ہے۔

ٹریڈنگ کمپنی ونٹرمیوٹ کے سربراہ جیک اوستروفسکیس کے مطابق، ”اکتوبر میں ریکارڈ توڑ فروخت کے بعد سرمایہ کار ابھی بھی محتاط ہیں۔ وہ نظام میں ممکنہ کمزوریوں پر غور کر رہے ہیں جو ابھی تک ختم نہیں ہوئیں۔“

اگرچہ بٹ کوائن نے اکتوبر میں کمی کا سامنا کیا، مگر مجموعی طور پر یہ کرنسی سال 2025 کے آغاز سے اب تک 16 فیصد منافع میں ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی کرپٹو کرنسیوں کے لیے نرم پالیسیوں، جیسے بڑی کرپٹو کمپنیوں کے خلاف مقدمات کا خاتمہ اور مالیاتی اداروں کے لیے خصوصی ضوابط نے مجموعی طور پر اس سال ڈیجیٹل کرنسیوں کے لیے مثبت ماحول فراہم کیا ہے۔

تاہم، اکتوبر کا اتار چڑھاؤ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ اب بھی غیر یقینی سیاسی اور معاشی فیصلوں کے رحم و کرم پر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا جب تک اسرائیل کی حمایت جاری رکھےگا تو اس کے ساتھ تعاون ممکن نہیں؛سپریم لیڈر ایران
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • ڈینگی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں،میئر حیدرآباد
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • آج کا دن ہمیں ڈوگرہ راج کیخلاف بغاوت کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعظم کا گلگت بلتستان کے یوم آزادی پر پیغام
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • بٹ کوائن کی گراوٹ نے 7 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، سرمایہ کار خوفزدہ