عمرہ ویزے پر سعودی عرب میں داخلے کا آخری دن
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ 13 اپریل کو عمرہ زائرین کے سعودی عرب میں داخلے کا آخری دن ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ شہر میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ
اے پی پی نیوز سروس کے مطابق سعودی وزارت نے کہا ہے کہ یکم ذوالقعدہ بمطابق 29 اپریل 2025 کو عمرہ زائرین کی سعودی عرب سے روانگی کی آخری تاریخ ہوگی۔
وزارت نے واضح کیا ہے کہ اس تاریخ کے بعد سعودی عرب میں قیام غیر قانونی تصور ہوگا اور اس پر سزا لاگو ہوگی۔
وزارت نے افراد، عمرہ کمپنیوں اور اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ مقررہ وقت پر زائرین کی روانگی کے لیے تمام ضوابط اور ہدایات کی پابندی کریں۔
وزارت نے خبردار کیا ہے کہ روانگی میں تاخیر خلاف ورزی تصور کی جائے گی۔ وزارت نے کہا ہے کہ اگر عمرہ کمپنیاں زائرین کی تاخیر کی اطلاع نہیں دیتیں تو ان پر ایک لاکھ ریال تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آخری دن سعودی عرب عمرہ ویزا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ویزا
پڑھیں:
پاکستان نے ترجمان افغان طالبان کا بیان مسترد کردیا
پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات
وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں۔وزارت اطلاعات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان افغان ترجمان کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتا ہے، استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان کے ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔وزارت اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی، پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔وزارت اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے خلاف غلط بیانی قبول نہیں، افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ دہشت گردوں کی حوالگی سرحدی انٹری پوائنٹس سے ممکن ہوتی ہے، پاکستان کے مؤقف کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔