داسوہائیڈروپاورپراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ کے حوالے سے واپڈا کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ : فوٹو واپڈا
داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیراتی لاگت میں اضافہ کے حوالے سے واٹر اینڈ پاور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے وضاحت جاری کردی۔
واپڈا کے اعلامیے میں کہا گیا کہ 10 اپریل کو سی ڈی ڈبلیو پی نے داسو پراجیکٹ کے دوسرے نظرثانی شدہ پی سی ون کا جائزہ لیا، نظرثانی شدہ دوسرا پی سی ون 1737 ارب روپے پر مشتمل ہے، سی ڈی ڈبلیو پی نے یہ پی سی ون ایکنک میں زیرغور لانے کی سفارش کی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ قراقرم ہائی وے کی ازسر نو تعمیر سمیت دیگر کنٹریکٹس عالمی مسابقتی بولی کے ذریعے ایوارڈ کیے گئے، کنٹریکٹس بنیادی طور پر پاکستانی روپے میں ایوارڈ کیے گئے ہیں۔
واپڈا ہر سال اوسطاً 32 ارب یونٹ سستی پن بجلی نیشنل گرڈ کو مہیا کرتا ہے، واپڈا پن بجلی کا ٹیرف محض 3 روپے 71 پیسے فی یونٹ ہے، پن بجلی ملک میں بجلی کے صارفین کیلئے اوسط ٹیرف کم سطح پر رکھنے کا سب سے بڑا عنصر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔