کراچی، کورنگی ڈھائی نمبر میں رات گئے بااثر افراد کی ہوائی فائرنگ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی میں بااثر افراد کی جانب سے ہوائی فائرنگ کا سلسلہ تھم نہ سکا، کورنگی نمبر ڈھائی میں رات گئے بااثر افراد کی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
کراچی میں آئی جی سندھ کے احکامات کے باوجود ہوائی فائرنگ کا سلسلہ پولیس نہ روک پائی، کورنگی نمبر ڈھائی میں رات گئے ہوائی فائرنگ کے دوران جدید اسلحہ کا پولیس سے بے خوف ہوکر استعمال کیا گیا۔
بااثر افراد کی ہوائی فائرنگ کی ویڈیو جیو نیوز نے حاصل کرلی، ویڈیو میں نوجوانوں کو باآسانی ہوائی فائرنگ کرتے نظر آئے۔
شدید ہوائی فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا، دوسری جانب پولیس کا بتانا ہے کہ نامعلوم افراد کی جانب سے کی جانے والی ہوائی فائرنگ کی مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بااثر افراد کی ہوائی فائرنگ
پڑھیں:
ٹریفک کنٹرول میں ناکامی سے حادثات کی خوفناک شرح ٹریکس نظام کے نفاذ کی اہم وجہ قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں اور اسے کنٹرول کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں رونما ہونے والے حادثات ایک سنگین انسانی المیہ بن چکے ہیں۔
ریسکیو اداروں کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال اب تک ٹریفک حادثات کے باعث تقریباً 715 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 552 مرد، 72 خواتین اور 91 بچے و بچیاں شامل ہیں۔ اسی عرصے کے دوران 10 ہزار 500 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اس ڈیٹا کی سب سے تشویشناک بات یہ ہے کہ زیادہ تر اموات ہیوی ٹریفک کے سبب ہوئیں۔ صرف 303 دنوں میں ڈمپر، ٹریلر، واٹر ٹینکر اور بسوں کی ٹکر سے 210 افراد اپنی جان گنوا بیٹھے۔
یہ خوفناک اعداد و شمار ہی حکومت سندھ کی جانب سے ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی ناکامی ثابت کرتے ہیں اور اس نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لیے قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے نام پر ٹریکس نظام کو عجلت میں نافذ کیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت اور پولیس کی کی جانب سے ٹریکس کو ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کروانے کا ایک کامیاب منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نظام کو پہلے ہیوی ٹریفک کے مخصوص روٹس پر لاگو کیا جانا چاہیے تھا تاکہ فوری طور پر اموات کی شرح کو کم کیا جا سکے۔
اسی طرح دوسرے مرحلے یعنی عام شہریوں پر اس کے نفاذ سے قبل شہر کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر کیا جانا ضروری تھا۔