ادب کے شعبے میں نوبل انعام یافتہ ماریو برگاس یوسا چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
عالمی شہرت یافتہ ہسپانوی پیرو مصنف اور نوبیل انعام یافتہ ادیب ماریو ورگاس یوسا 89 برس کی عمر میں چل بسے۔
ماریو ورگاس یوسا کو ان کی انقلابی ادبی تخلیقات کے باعث جانا جاتا ہے جس میں آمریت، آزادی اور انفرادی مزاحمت جیسے موضوعات کا گہرا تجزیہ ملتا ہے۔
ان کے بیٹے الوارو ورگاس یوسا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں والد کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہائی افسوس کے ساتھ ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے والد ماریو ورگاس یوسا لیما میں چل بسے۔
ورگاس یوسا 1936ء میں جنوبی پیرو کے شہر اریکوِیپا میں پیدا ہوئے، بچپن کے کچھ سال بولیویا میں اپنے نانا کے ساتھ گزارے، جو وہاں پیرو کے قونصل تھے، بعد ازاں انہوں نے لیما میں نیشنل یونیورسٹی آف سان مارکوس سے تعلیم حاصل کی، ان کی پہلی تخلیق ایک ڈرامہ La guía del Inca تھا جو 1952ء میں شائع ہوا۔
انہوں نے بطور صحافی، نشریاتی میزبان اور ادیب دنیا بھر میں نام کمایا۔
وہ پیرس، لندن، واشنگٹن اور بارسلونا میں مقیم رہے اور متعدد جامعات میں تدریسی خدمات بھی انجام دیں۔
ماریو ورگاس یوسا ناصرف ادبی دنیا میں بلکہ سیاست میں بھی سرگرم رہے، 1990ء میں وہ پیرو کے صدارتی امیدوار کے طور پر میدان میں اُترے، جہاں انہوں نے کلاسیکی لبرل ازم کے نظریے کی حمایت کی، تاہم انہیں دوسرے مرحلے میں البرٹو فوجیموری کے ہاتھوں شکست ہوئی۔
اس کے بعد انہوں نے اسپین کی شہریت حاصل کر لی اور 1994ء میں اسپین کا سب سے بڑا ادبی اعزاز سروانتس پرائز حاصل کیا۔
2010ء میں انہیں ادب کا نوبیل انعام دیا گیا، سوئیڈش اکیڈمی نے ان کے کام کو طاقت کے ڈھانچوں کا نقشہ، انسانی مزاحمت، بغاوت اور شکست کی بھرپور عکاسی قرار دیا، ورگاس یوسا کو متعدد شاہکار ناولوں کے خالق کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔
پیرو کی صدر دینا ایرسیلیا بولوارٹے نے یوسا کے انتقال پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک اے عظیم پیروین ہیں جس کی ادبی خدمات ہمیشہ آنے والی نسلوں کے لیے رہنمائی کا باعث بنی رہیں گی۔
ماریو ورگاس یوسا کی آخری رسومات ایک نجی تقریب میں ادا کی جائیں گی، جس میں صرف قریبی عزیز و اقارب اور دوست شریک ہوں گے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ماریو ورگاس یوسا انہوں نے
پڑھیں:
مہنگائی کا دباؤ کم؛ 2024ء میں ملکی مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی، اسٹیٹ بینک
کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا دباؤ کم ہونے سے 2024ء میں مجموعی معاشی حالات میں بہتری آئی ہے۔
بینک دولت پاکستان نے اپنی سالانہ نمائندہ اشاعت مالی استحکام کا جائزہ برائے سال 2024ء جاری کر دی ہے۔ یہ جائزہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ایکٹ، 1956ء کی سیکشن 39 (3) کے تقاضوں کے مطابق تیار اور شائع کیا گیا ہے۔
رپوڑٹ کے مطابق 2024 کے دوران مجموعی معاشی حالات میں خاصی بہتری آئی۔مالیاتی صورت حال میں بہتری، روپیہ اور ڈالر کی مستحکم مساوات، معاشی سرگرمی میں اضافے اور بیرونی کھاتے کے توازن میں بہتری سے ہوتی ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق معاشی ماحول میں تبدیلی کے ساتھ مالی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ بھی کم ہوگیا۔ بینکاری کے شعبے نے مستحکم کارکردگی دکھائی اور اپنی مالی مضبوطی برقرار رکھی جب کہ بینکوں کی بیلنس شیٹ میں 2024ء کے دوران 15.8 فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح مالی شعبہ بینکوں، مائیکروفنانس بینکوں، ترقیاتی مالیاتی اداروں مالی مارکیٹ کے انفرا اسٹرکچر سمیت مالی شعبے کے مختلف اجزا کی کارکردگی خطرات کی جانچ کو پیش کیا گیا اور کارپوریٹ شعبے کی مالی صحت کا جائزہ بھی لیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اثاثوں میں توسیع سرمایہ کاری اور قرضوں دونوں کی وجہ سے ہوئی، جس سے نجی شعبے کے قرضوں میں مستحکم بحالی دیکھی گئی۔