وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
وفاقی حکومت نے رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے قومی اسمبلی میں تحریری رپورٹ جمع کرا دی جس میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے پر عملداری کے باعث وفاقی حکومت گندم نہیں خریدے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 2025 میں ہونے والی پیداوار سال 26-2025 میں گندم کی ملکی ضروریات پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مارکیٹ کی طلب کو مدنظر رکھ کر گندم درآمد یا برآمد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا، وزیراعظم نے گندم پالیسی کی تشکیل کے لئے کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے ضروری اجناس بھی تشکیل دے دی گئی ہے، کابینہ کمیٹی برائے ضروری اجناس کے نائب وزیراعظم کی زیرِ صدارت اب تک دو اجلاس ہو چکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط
وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری کی بےضابطگیوں پر قائم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک وفاقی اردو یونیورسٹی کا سینٹ اجلاس موخر کرنے کے لیے ایوان صدر کو خط تحریر کر دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 17 ستمبر کو وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینٹ کا اجلاس بلایا جا رہا ہے جسے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک ملتوی کیا جائے۔
یونیورسٹی کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے دور میں اساتذہ و ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
تنخواہوں کی ادائیگی میں 2 ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے، ہاؤس سیلنگ الاؤنس 12 ماہ سے بند ہے، 4 ماہ سے پینشن ادا نہیں ہوئی جبکہ 2019 کے بعد سے ریٹائرمنٹ کے بقایاجات بھی ادا نہیں کیے گئے۔
اس کے برعکس، وائس چانسلر نے اپنی تنخواہ غیر قانونی طور پر ایچ ای سی کے طے شدہ پیمانے سے دگنی مقرر کر رکھی ہے جس کی صدرِ پاکستان سے منظوری نہیں لی گئی۔