وفاقی حکومت کا رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
وفاقی حکومت نے رواں سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے قومی اسمبلی میں تحریری رپورٹ جمع کرا دی جس میں انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے پر عملداری کے باعث وفاقی حکومت گندم نہیں خریدے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 2025 میں ہونے والی پیداوار سال 26-2025 میں گندم کی ملکی ضروریات پورا کرنے کے لئے کافی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مارکیٹ کی طلب کو مدنظر رکھ کر گندم درآمد یا برآمد کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا، وزیراعظم نے گندم پالیسی کی تشکیل کے لئے کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کمیٹی برائے ضروری اجناس بھی تشکیل دے دی گئی ہے، کابینہ کمیٹی برائے ضروری اجناس کے نائب وزیراعظم کی زیرِ صدارت اب تک دو اجلاس ہو چکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیک اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے درآمدی بل میں کمی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ماحول دوست الیکٹرک گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے فروغ کیلئے ای بائیکس اسکیم متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے ای بائیک اسکیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے جب کہ وزیراعظم شہباز شریف 14 اگست کو الیکٹرک بائیکس اسکیم کا افتتاح کریں گے۔
ذرائع کے مطابق ای بائیکس پر سبسڈی کیلئے حکومت نے موجودہ بجٹ میں 9 ارب روپے مختص کر رکھے ہیں۔
الیکٹرک موٹرسائیکل کیلئے آن لائن رجسٹریشن ہوگی، مقررہ حد سے زیادہ درخواستوں کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی۔
حکومت الیکٹرک بائیکس پر 65 ہزار روپے سبسڈی دے گی جبکہ باقی رقم بینک بلاسود فراہم کریں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرک وہیکلزپالیسی کے تحت 2030 تک ملک میں ای بائیکس کی تعداد کم از کم 20 لاکھ تک پہنچائی جائیگی, 53 ہزار950 ای رکشے،99 ہزار 155 کاریں ، دو ہزار دو سو38 بسیں اور دو ہزار نو سو چھیانوے ٹرک بھی دستیاب ہوں گے۔
اگلے پانچ سال میں مجموعی طور پر 22 لاکھ 13 ہزار 115 ای وہیکلز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے, پہلے مرحلے میں ملک بھر میں 40 فاسٹ چارجنگ اسٹیشنز قائم ہوں گے، اسلام آباد کو الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے ماڈل سٹی بنانے کا پلان ہے۔
وفاقی دارالحکومت کے تمام پیٹرول پمپوں پر چارجنگ پوائنٹس دستیاب ہوں گے۔