پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے اور اگر رابطہ بحال ہو اور ایک دن بھی مذاکرات ہوں تو معاملات حل ہو سکتے ہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیاسی مسائل کا سیاسی حل ڈھونڈنا ضروری ہے اور پارٹی نے مذاکرات کے لیے ہمیشہ کوششیں کیں لیکن کوئی خاطرخواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کئی بار بردباری کا مظاہرہ کیا، نشان چھینے جانے اور مینڈیٹ چوری ہونے کے باوجود پارلیمنٹ میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کیا، بانی پی ٹی آئی نے بارہا مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا لیکن کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے شبلی فراز، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب کو مذاکرات کا اختیار دیا جبکہ محمود اچکزئی کو بھی اپنے پلیٹ فارم سے بات چلانے کی ہدایت کی لیکن 26 نومبرکے بعد بنائی گئی کمیٹی بھی کوئی حل نہ نکال سکی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ وہ مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہتے لیکن وہ اپنے لیے نہیں بلکہ جمہوریت اور ایوان کی مضبوطی کے لیے بات چیت کے خواہشمند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی خاطر بات چیت ہونی چاہیے لیکن فی الحال کوئی ایسی پیش رفت نہیں ہو رہی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ 26 نومبر سے قبل اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ ضرور ہوا تھا لیکن پریکٹیکلی مذاکرات شروع نہ ہو سکے، اگر رابطہ جاری رہتا تو دو سے تین ماہ میں کوئی حل نکل سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے آخری ملاقات امن و امان کے حوالے سے ہوئی تھی لیکن اس سے بھی کوئی خاص فائدہ نہ ہوا۔
انہوں نے زور دیا کہ سیاسی لوگوں کو پری کنڈیشنز نہیں رکھنی چاہئیں اور ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے کے بجائے میز پر بیٹھ کر بات کرنی چاہیے، پی ٹی آئی نے پہلے دن سے 9 مئی کے واقعات پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا اور بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ اگر ان کے لوگوں نے کوئی غلطی کی تو وہ خود سامنے آئیں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اعتماد کی کمی کی وجہ سے ہاٹ لائن قائم نہیں ہو سکی لیکن اگر ایک دن بھی مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر بات ہو جائے تو حل نکل سکتا ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ اور زمان پارک میں 9 مئی کی مذمت کی اور کور کمانڈر کانفرنس کے اعلامیے کی حمایت کی، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 9 مئی نہیں ہونا چاہیے تھا، فوج ہماری ہے اور اس کی قربانیوں کا اعتراف ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیشن بنایا جائے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔
موجودہ حالات پر بات چیت کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ریاست کی بات کرتے ہیں کسی فرد واحد کی نہیں، خلائیں بڑھ رہی ہیں جو نہیں بڑھنی چاہئیں اور اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ رابطے کبھی نہیں ٹوٹنے چاہئیں لیکن فی الحال اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، رابطوں کی بحالی میں علی امین گنڈاپور سرگرم ہیں لیکن ان کے پاس خود کوئی مینڈیٹ نہیں کہ وہ براہ راست کسی سے رابطہ کریں۔
انہوں نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی خواہش کا ذکر کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی نے نام بھی دیے تھے لیکن بانی پی ٹی آئی کو زوم پر شامل کرنے کی تجویز پر عمل نہ ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پر سیاست نہیں ہونی چاہیے اور بانی کا موقف ہے کہ اس کے خلاف جنگ عوام کی حمایت سے ہی جیتی جا سکتی ہے۔
انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ بانی کو دس منٹ کے لیے زوم پر شامل کرنا بھی ممکن نہ ہوا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت پولیس کی استعداد بڑھا رہی ہے لیکن دہشت گردی کا مقابلہ کوئی صوبہ اکیلا نہیں کر سکتا۔
انہوں نے تجویز دی کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلا کر اس کی جڑوں کو تلاش کیا جائے اور ناراض لوگوں کو مین اسٹریم میں لایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جو پارٹیاں مین اسٹریم میں ہیں انہیں آئسولیٹ کرنے سے سخت گیر عناصر کو موقع ملتا ہے۔
معدنیات کے بل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے اور اسے اتفاق رائے سے آگے بڑھایا جائے گا، انہوں نے واضح کیا کہ کوئی حقوق یا مفادات وفاق کو نہیں دیے جا رہے۔
امریکی سینیٹرز سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان کی کوئی ذاتی ملاقات نہیں ہوئی اور نہ ہی کوئی ای میل یا کارڈ موصول ہوا۔
انہوں نے کہا کہ عاطف خان نے ایک دعوت پر شرکت کی تھی لیکن اسے سیاسی رنگ دینا درست نہیں۔
انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی اور عدالتی معاملات سے پارٹی کو ہونے والے نقصان کا ذکر کیا اور کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کا سرٹیفکیٹ اب تک نہیں ملا، تمام تر زیادتیوں کو بھلا کر وہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
نہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی میں کوئی گروپ بندی نہی، لیکن اختلاف رائے ضرور ہے، بانی پی ٹی آئی سے کمیونیکیشن گیپس مسائل کی ایک وجہ ہیں۔
بانی کے خاندان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علیمہ خان صرف اپنے بھائی کے لیے آتی ہیں اور بشریٰ بی بی نے کوئی میٹنگ ہولڈ نہیں کی، بشریٰ بی بی دھرنے میں بانی کی اہلیہ کے طور پر موجود تھیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ وہ آخری شخص ہوں گے جو جیل سے نکلیں گے اور وہ قانون کے مطابق رہائی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی معاملات سے نقصان ہو رہا ہے اور اس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بل بوتے وہ پارلیمنٹ میں آئے اور ان سے کبھی عہدہ یا ٹکٹ نہیں مانگا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کہ بانی پی ٹی ا ئی نے انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر نے اسٹیبلشمنٹ سے کا کہنا تھا کہ نے واضح کیا کہ کے حوالے سے کرتے ہوئے بات چیت نہیں ہو کے لیے ہے اور

پڑھیں:

سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر

سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 September, 2025 سب نیوز

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔

پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نا اہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نا اہل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کر لی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا، وہ افسوس ناک ہے، کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے ہی عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسونے کی قیمت میں بڑی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے کراچی: شادی والے دن لاپتا ہونیوالے دُلہا کے کیس کا ڈراپ سین، نوجوان کا بیان سامنے آگیا پنجاب حکومت نے جی ایچ کیو حملے کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا سکیورٹی فورسز کا خضدار میں آپریشن، 5 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک پٹوار سرکلز میں غیر قانونی عمل، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کمشنر کو طلب کر لیا جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • یوٹیوب پر نماز روزے کی بات کرتی ہوں تو لوگ حمائمہ کا نام لیتے ہیں، دعا ملک
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے ملک کا نقصان ہوگا،بیرسٹر گوہر
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
  • سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا: بیرسٹر گوہر
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • بانی نے کہا ہے آپریشن مسئلے کا حل نہیں مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
  • بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
  • ٹک ٹاک سے انقلاب نہیں آتے، اگر آتے تو عمران خان آج جیل میں نہ ہوتے،علی امین گنڈاپور