اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کیلئے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلیٹی میں منعقد ہو گی، 2 روزہ کانفرنس پاکستان کے اعلیٰ حکومتی اور عسکری عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کے سینئر حکام شرکت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس وفاقی دار الحکومت میں ہوگی، کانفرنس پاکستان اور جمہوریہ کوریا کی شراکت داری میں 15 سے 16 اپریل کو منعقد ہو گی۔ کانفرنس نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلیٹی میں منعقد ہو گی، 2 روزہ کانفرنس پاکستان کے اعلیٰ حکومتی اور عسکری عہدیداران اور اقوامِ متحدہ کے سینئر حکام شرکت کریں گے۔
کانفرنس میں اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز اور انڈر سیکرٹری جنرل برائے آپریشنل سپورٹ بھی شرکت کریں گے، کانفرنس امن کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال اور مربوط حکمتِ عملی کے عنوان سے منعقد کی جائے گی۔ یہ کانفرنس جرمنی کے شہر برلن میں 13 تا 14 مئی 2025ء کو ہونیوالی امن مشن کانفرنس کی بنیاد رکھے گی، کانفرنس میں مستقبل کے امن مشنز کو مزید محفوظ اور مؤثر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے کردار پر بات ہو گی۔
کانفرنس میں اقوامِ متحدہ امن مشنز کی حمایت میں علاقائی و بین العلاقائی تنظیموں کے کردار پر بھی بات ہوگی، امن مشن کی مؤثر کارکردگی اور پائیدار و مستقل امن کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی پر بھی بات کی جائے گی۔ یہ اجلاس اقوامِ متحدہ امن مشنز میں پاکستان کے عزم کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، پاکستان اقوام متحدہ مشنز میں ایک اہم اور نمایاں فوجی تعاون فراہم کرنے والا ملک ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان نے 48 اقوامِ متحدہ مشنز میں 2 لاکھ 35 ہزار امن دستے بھیجے 181 پاکستانیوں نےعالمی امن و سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ کانفرنس کی میزبانی پاکستان کے اقوامِ متحدہ امن مشنز کے ساتھ وابستہ عزم کی عکاس ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی کے روزہ کانفرنس پاکستان کے کانفرنس کی
پڑھیں:
پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور
پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کرائی جائے، جب کہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کا فوری اور منصفانہ حل نکالنا عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔
اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں اب تک 58 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری ان مظالم پر خاموشی ترک کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف اپنے خطے ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں امن کا خواہاں ہے، تاہم خطے میں امن کے لیے پاکستان کی یکطرفہ کوششیں کافی نہیں، تمام فریقین کو بامعنی مذاکرات کی طرف آنا ہوگا۔
نائب وزیراعظم نے جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ایک دیرینہ تنازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ عالمی سطح پر متنازع تسلیم کیا گیا ہے اور اس کا حل کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اقوام متحدہ نے بھی کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کر رکھا ہے۔
اسحاق ڈار نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان 65 سال پرانا اور انتہائی اہم ہے، لیکن بھارت نے غیرقانونی طور پر 240 ملین پاکستانیوں کا پانی روکنے کی بات کی ہے جو قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے مطابق اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور اصولوں کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے۔ اس موقع پر انہوں نے سلامتی کونسل کی جانب سے تنازعات کے پرامن حل سے متعلق قرارداد کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا۔
اختتام پر اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا بھر میں انصاف اور امن کے نظام کو درپیش خطرات کی بڑی وجہ یہی ہے کہ کئی عالمی تنازعات دہائیوں سے حل طلب ہیں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کی اشد ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسحاق ڈار اقوام متحدہ پاکستان غزہ جنگ بندی مسئلہ کشمیر وی نیوز