رحیم یار خان: کسانوں کا ڈپٹی کمشنر آفس و پریس کلب پر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
رحیم یارخان میں ڈپٹی کمشنر کے آفس کے باہر اور پریس کلب کے سامنے کسانوں نے احتجاج کیا ہے۔
اس موقع پر کسان رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت کسانوں سے 3 ہزار 900 روپے من گندم کی خریداری یقینی نہیں بنا سکی۔
کسان رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت کاشت کاروں کا استحصال کر رہی ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ہر ماہ ایک مرتبہ نہری پانی دینے کا نوٹیفکیشن دیا گیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پانی نہیں ہو گا تو فصلیں کیسے کاشت ہوں گی؟
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔