— فائل فوٹو

رحیم یارخان میں ڈپٹی کمشنر کے آفس کے باہر اور پریس کلب کے سامنے کسانوں نے احتجاج کیا ہے۔

اس موقع پر کسان رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت کسانوں سے 3 ہزار 900 روپے من گندم کی خریداری یقینی نہیں بنا سکی۔

کسان رہنما نے کہا کہ پنجاب حکومت کاشت کاروں کا استحصال کر رہی ہے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ کسانوں کو ہر ماہ ایک مرتبہ نہری پانی دینے کا نوٹیفکیشن دیا گیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پانی نہیں ہو گا تو فصلیں کیسے کاشت ہوں گی؟

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

جامشورو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 16ہوگئی، 25 سے زائد زخمی

جامشورو میں تھانا بولا خان کے قریب مسافروں سے بھرا ٹرک کھائی میں گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 16 ہوگئی اور 25 سے زائد مسافر زخمی ہوئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جامشورو کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد میں 4 بچے بھی شامل ہیں، 12 افراد کی لاشیں بولا خان اسپتال میں ہیں۔

ڈپٹی کمشنر جامشورو کے مطابق ٹرک تیز رفتاری کے باعث کھائی میں گر گیا، ٹرک میں 40 سے زائد افراد سوار تھے، جو بلوچستان میں گندم کی کٹائی کے بعد واپس آرہے تھے۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق جاں بحق افراد کا تعلق بھِیل برادری سے تھا، زخمیوں کو تعلقہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
  • کوئٹہ، پریس کانفرنس سے پہلے ڈی سی سے اجازت کا حکم کالعدم قرار
  • غریب کسانوں کا پانی چھین کر چولستان مین کارپوریٹ سیکٹر کو دینا چاہتے ہیں.چوہدری منظور
  • کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم کی کاشت میں بڑی کمی لانے کا اعلان
  • ن لیگ والے ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں پنجاب کے نہیں: پی پی رہنما
  • نہری منصوبہ کسان دشمنی ہے، حکومت آئینی حدود سے تجاوز کر رہی ہے، پیپلز پارٹی
  • پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت
  • پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا ایوان کردار ادا کرے، شبلی فراز
  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • جامشورو حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 16ہوگئی، 25 سے زائد زخمی