پی اے سی ، دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری کرلی
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
پی اے سی ، دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پبلک اکا ئونٹس کمیٹی کی جانب سے دو ماہ میں اربوں روپے کی ریکور کرنے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے کہا کہ دو ماہ میں 118 ارب 53 کروڑ کی ریکوری ہو چکی ہے اور یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اعداد و شمار ہیں۔اجلاس میں وزارت آبی وسائل اور واپڈا میں 58 گاڑیوں کے غلط استعمال کا آڈٹ اعتراض پر بحث ہوئی۔آڈیٹر جنرل حکام نے بتایا کہ وزارت اور واپڈا میں 58 گاڑیاں غیر مجاز افسران کو الاٹ کی گئیں، 2021 سے 2023 کے درمیان مختلف ماڈلز کی گاڑیاں خریدی گئیں۔
آڈٹ بریف میں بتایا گیا کہ گاڑیاں منصوبوں کے لیے خریدی گئیں اور اسی مقصد کے لیے استعمال ہونی چاہیے تھیں، یہ گاڑیاں منصوبوں کے لیے افسران کو الاٹ کی گئی تھیں لیکن اس سے قومی خزانے کو 15 کروڑ 32 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔سیکریٹری آبی وسائل نے کہا کہ ڈی اے سی نے فیصلہ کیا کہ اس میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے، ہم 60 دنوں میں انکوائری کرکے ذمہ داروں کا تعین کریں گے۔چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے لپا لپ یہ آسان معاملہ ہے ایک ماہ میں انکوائری مکمل کریں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دو ماہ میں پی اے سی
پڑھیں:
عفت عمر نے پنجاب حکومت کی جانب سے دیا گیا عہدہ قبول کرنے سے معذرت کرلی
پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف سینئر اداکارہ اور میزبان عفت عمر نے پنجاب حکومت کی جانب سے دیئے گئے عہدے کو قبول کرنے سے معذرت کرلی۔
عفت عمر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے اور ساتھ ہی ثقافتی مشیر کے عہدے کی پیشکش قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے بیان میں عفت عمر نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ وہ حکومت پنجاب کی جانب سے اس ذمہ داری کے لیے منتخب کیے جانے پر شکر گزار ہیں، تاہم غور و فکر کے بعد انہوں نے یہ پیشکش عاجزی کے ساتھ مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ وہ محکمہ ثقافت کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتی ہیں اور اس کی کامیابی کی خواہاں ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر منظرِ عام پر آئی تھی کہ عفت عمر کو صوبے بھر میں ثقافت کی بحالی کے لیے مشیر مقرر کیے جانے کی تجویز دی گئی تھی، جس کا مقصد پنجاب کی ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینا تھا۔