اسلام آباد میں ژالہ باری سے فیصل مسجد کو بھی نقصان، ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں ہونے والی ژالہ باری کے نتیجے میں فیصل مسجد کو بھی نقصان ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والی طوفانی بارش اور ژالہ باری کے نتیجے میں جہاں متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹے وہیں فیصل مسجد کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ژالہ باری کے نتیجے میں شہر بھر میں متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں پانی بھی کھڑا ہو گیا۔
ریڈ زون، پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف سڑکوں پر بھی پانی جمع ہوگیا، بارش کے باعث ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوگئی۔
ژالہ باری کے باعث اسلام آباد میں قائم شاہ فیصل مسجد کے دروازوں اور کھڑکھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ چھت کو بھی نقصان پہنچا اور اولے مسجد کے اندر گرے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد میں ژالہ باری کے کو بھی نقصان فیصل مسجد
پڑھیں:
بھارتی ہٹ دھرمی: جامع مسجد سری نگر میں ساتویں سال بھی نماز عید ادا نہ ہو سکی
سرینگر (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں میں عیدالاضحیٰ پورے مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں مرکزی جامع مسجد میں ساتویں سال بھی نماز ادا نہیں ہو سکی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا ہے کہ مسلسل ساتویں سال جامع مسجد میں عید کی نماز ادا نہیں ہو سکی ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں انہوں نے عید مبارک کہتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک بار پھر اس افسوسناک حقیقت سے بیدار ہو رہا ہے، عیدگاہ میں عید کی نماز ادا نہیں کی گئی اور جامع مسجد کو مسلسل ساتویں سال بند کیا گیا، مجھے بھی میرے گھر میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ایک مسلم اکثریتی خطے میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے کے بنیادی حق سے محروم رکھا جاتا ہے، یہاں تک کہ دنیا بھر میں منائے جانے والے ان کے سب سے اہم مذہبی موقع پر بھی، ان لوگوں کے لیے کتنی شرم کی بات ہے جو ہم پر حکومت کرتے ہیں، اور ان لوگوں کے منتخب کردہ لوگوں کے لیے جو خاموش رہنے کا انتخاب کرتے ہیں کیونکہ ہمارے حقوق کو بار بار پامال کیا جاتا ہے۔
سری نگر کی جامع مسجد اور عیدگاہ طویل عرصے سے نماز اور مذہبی اجتماعات کے لیے مرکزی مقام رہا ہے، یہاں نمازِ عید کی ادائیگی پر پابندی 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے وقت سے نافذ ہے، حفاظتی اقدام کی آڑ میں کشمیر کی مسلم اکثریت کی مذہبی شناخت اور رسم و رواج کو ہدف بنا کر پابندی لگائی گئی۔
Post Views: 2