وفاقی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں سینیٹر و سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ کل کنونشن سینٹر میں اوورسیز پاکستانیوں کا کراؤڈ چارج تھا، مجھے خوشی ہوئی ہمارے پاس ایسے سپہ سالار ہیں، دکھ بھی ہوا کہ ہمارے پاس کاش کوئی جمہوری لیڈر بھی ایسا ہوتا۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹر و سینئر سیاستدان فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ملک میں 100 فیصد جمہوریت فیل ہوچکی ہے، مائنز اینڈ منرلز بل ہر صورت پاس ہوگا۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری اپنے ایک بیان میں  فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ کل کنونشن سینٹر میں اوورسیز پاکستانیوں کا کراؤڈ چارج تھا، مجھے خوشی ہوئی ہمارے پاس ایسے سپہ سالار ہیں، دکھ بھی ہوا کہ ہمارے پاس کاش کوئی جمہوری لیڈر بھی ایسا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی کاوشوں سے پاکستان کو فائدہ ہو رہا ہے، یہ سارے بینی فٹ شہباز شریف اور ان کی پارٹی کو ہی مل رہے ہیں، جمہوریت نے ٹوٹی سڑکیں، خراب سکولز اور کالجز دیئے۔

سینئر سیاستدان کا کہنا تھا کہ جو کچھ تحریک انصاف نے کیا وہ شہباز شریف نہیں کریں گے، موجودہ آرمی چیف کی قابلیت پر سب کو اتفاق ہے، اوورسیز پاکستانیوں نے کہا آرمی چیف ملک کو آگے لیکر جائیں گے، ملک میں چیزیں اچھی ہورہی ہے، تحریک انصاف کو فنڈنگ کرنے والے پاکستانی  بھی کل آئے ہوئے تھے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ بالکل 100 فیصد جمہوریت فیل ہو چکی ہے، اس لیے میں ان کو جمہوری لاشیں کہتا ہوں، نواز شریف کو نکالنے کے لیے ایک پارٹی اور اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ، عدلیہ آلہ کار بنی، پھر ہم ایک جمہوری لاش سے بور ہوئے، دوسری لاش کو لایا گیا، جمہوری لاشیں اس لیے نہیں دفناتے کیونکہ جمہوری لاشوں کو لیکر چلتے رہتے ہیں۔ آخر میں ان کا مزید کہنا تھا کہ مائنز اینڈ منرلز بل کو کسی کا باپ بھی نہیں روکے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہنا تھا کہ فیصل واوڈا ہمارے پاس نے کہا

پڑھیں:

بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی ایڈوائزری کونسل نے ملک میں جاری سیاسی اختلافات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر سیاسی جماعتیں آئندہ ایک ہفتے میں جولائی نیشنل چارٹر اور مجوزہ آئینی اصلاحات پر اتفاق نہ کر سکیں، تو حکومت خودمختارانہ طور پر فیصلہ کرے گی۔

یہ اعلان پیر کے روز چیف ایڈوائزر کے دفتر (تیجگاؤں، ڈھاکا) میں ہونے والے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا گیا، جس کی صدارت چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے قانونی مشیر پروفیسر آصف نذرل نے بتایا کہ اگر سیاسی جماعتوں کے درمیان جلد اتفاقِ رائے نہ ہوا تو حکومت ’خود اپنا راستہ اختیار کرے گی۔‘

اجلاس میں دیگر مشیروں میں محمد فوزالکبیر خان، عادل الرحمان خان اور پریس سیکریٹری شفیع الحق عالم بھی شریک تھے۔

سیاسی پس منظر اور تنازعہ کی نوعیت

گزشتہ ہفتے نیشنل کنسینس کمیشن نے حکومت کو ایک رپورٹ پیش کی تھی، جس میں تجویز دی گئی تھی کہ آئینی اصلاحات پر ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے ایک خصوصی آرڈر جاری کیا جائے۔ اس کے مطابق، اگر ریفرنڈم کامیاب ہوتا ہے تو آئندہ پارلیمنٹ کو آئینی ترمیمی ادارہ کے طور پر تشکیل دیا جائے گا، جو 270 دن کے اندر اصلاحات مکمل کرے گی۔

تاہم ریفرنڈم کے انعقاد کے وقت پر سیاسی جماعتوں میں اختلاف ہے۔ بعض جماعتیں چاہتی ہیں کہ یہ ریفرنڈم عام انتخابات کے ساتھ کرایا جائے، جبکہ دیگر جماعتیں اسے انتخابات سے قبل منعقد کرنے کی حامی ہیں۔ یہی اختلافات عبوری حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔

پروفیسر آصف نذرل کا بیان

پروفیسر نذرول نے کہا ’ہم کوئی الٹی میٹم نہیں دے رہے، بلکہ مکالمے کی دعوت دے رہے ہیں۔ اگر سیاسی جماعتیں باہمی اتفاق پر نہیں پہنچتیں تو حکومت اپنا لائحہ عمل خود طے کرے گی۔‘

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ حکومت مزید مذاکرات کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

’ہم توقع کرتے ہیں کہ تمام جمہوری اور اینٹی فاشسٹ جماعتیں مل بیٹھ کر رہنمائی فراہم کریں۔ ان کے پاس تعاون اور مفاہمت کی طویل تاریخ ہے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ ایک بڑی جماعت کا کہنا ہے کہ کمیشن کی سفارشات پہلے سے طے شدہ نکات سے مختلف ہیں، تو پروفیسر نذرل نے براہِ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا ’ہم امید کرتے ہیں کہ جماعتیں خود اپنے اختلافات حل کریں گی۔ اگر ایسا نہ ہوا تو حکومت کو فیصلہ کرنا ہوگا۔‘

انتخابات کے شیڈول کی تصدیق

ایڈوائزری کونسل نے اس بات کی بھی ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ قومی انتخابات فروری 2026 کے اوائل میں منعقد کیے جائیں گے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، اگر فریقین کے درمیان آئندہ چند دنوں میں اتفاق نہ ہوا تو عبوری حکومت کا یکطرفہ اقدام ملک میں ایک نئے سیاسی بحران کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • آصف زرداری شطرنج کے بڑے کھلاڑی،27ویں ترمیم باآسانی پاس ہوجائیگی، فیصل وائوڈا
  • آصف زرداری شطرنج کے بڑے کھلاڑی ہیں،27ویں ترمیم آسانی سے پاس ہوجائے گی، فیصل وائوڈا
  • بنگلہ دیش: عبوری حکومت کا سیاسی اختلافات پر اظہارِ تشویش، اتفاق نہ ہونے کی صورت میں خود فیصلے کرنے کا عندیہ
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیرخزانہ
  • آزادصحافت جمہوری معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے، قاضی اشہد عباسی
  • میرا لاہور شہربے مثال کے کچھ خوب صورت نظارے (دوسرا حصہ)
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ڈیم ڈیم ڈیماکریسی (پہلا حصہ)