نہریں بنانا شروع کیں تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے، ناصر حسین شاہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
صوبائی وزیر توانائی، ترقیات و منصوبہ بندی سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور ڈپٹی وزیر اعظم سے کئی بار نہروں کے مسئلے پر گفتگو کا مطالبہ کیا۔ سی سی آئی میٹنگ کے لیے بھی کئی بار درخواست کی گئی۔ اگر نہریں بنانا شروع کیں تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے۔
نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ امید ہے کہ وزیراعظم نہروں کی منظوری نہیں دیں گے اور مسئلہ حل ہو جائے گا۔ نہروں کا مسئلہ سنجید ہے، اس لیے سیاسی یتیموں کو بھی موقع مل گیا ہے۔
مزید پڑھیں: صدر آصف زرداری نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کی منظوری نہیں دی، وزیراعلیٰ سندھ
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اتحادی ہیں سڑکوں پر نہیں نکل سکتے، اس لیے تحفظات کا دوسرا راستہ اختیار کیا۔ پیپلز پارٹی کے ہر رکن نے ہر ٹی وی پروگرام سمیت ہر فورم پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ دریائے سندھ پر نہریں بنانے سے پنجاب کی زمینیں بھی بنجر ہونے کا امکان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر منصوبے کی منظوری نہیں دے سکتے، وہ معاملہ بھی ہمارے خلاف استعمال کیا گیا۔ صدر زرداری اور بلاول بھٹو نے کئی بار نہروں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 1991 کے معاہدے کے تحت بھی دریائے سندھ سے مزید نہریں نہیں نکالی جا سکتیں۔ 1991 کے معاہدے پر بھی تحفظات تھے لیکن ملکی مفاد میں قبول کیا گیا۔ سندھ کو ماضی میں بھی کم پانی ملتا رہا، سارا مسئلہ ارسا کی وجہ سے ہوا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارسا پنجاب دریائے سندھ سندھ سید ناصر حسین شاہ نہریں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ سید ناصر حسین شاہ سید ناصر حسین شاہ نے کہا دریائے سندھ
پڑھیں:
سندھ بار کونسل کے انتخابات، ایاز حسین تیسری مرتبہ نشست حاصل کرنے میں کامیاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-12
حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ بار کونسل میں حیدر آباد سمیت حیدر آباد ڈویژن کی 5 نشستوں پر انتخابات میں سخت مقابلے کے نتیجے میں حیدرآباد سے کے بی لغاری,ایاز حسین تنیو اور عرفان علی بگھیو,ٹھٹھہ بدین سے فیاض لغاری,جبکہ دادوجام شورو سے میر منگریو نے میدان مارلیا ایازحسین تنیو نے تیسری مرتبہ سندھ بار کونسل کی نشست حاصل کرکے اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی اس سے قبل ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کونسل کے تین مرتبہ صدر اور سیکریٹری جنرل کے علاوہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے عہدوں پر متمکن رہ چکے ہیں حیدر آباد ڈویژن کی 5 نشستوں پر مجموعی طور پر 25 امیدوار مد مقابل تھے جبکہ 18 پولنگ اسٹیشنوں پر 5 ہزار سے زاید رجسٹرڈ وکلا نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا رات دیر گ?ے غیر حتمی و غیرسرکاری نتائج کا اعلان ہوتے ہی کامیابی کابھرپور جشن مناتے ہو? آتشبازی کی ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالا بعض من چلوں کی جانب سے جیت کی خوشی کا اظہار ہوا? فا?رنگ کی صورت میں بھی دیکھنے میں آیا وکلاء نیاپنے کامیاب ہونے والے نمائندوں کے ساتھ جشن ریلی بھی نکالی اس موقع بھرپور اکثریت سے جیتنے والے ایاز حسین تنیونے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج کی فتح حیدرآباد اور پورے سندھ میں انصاف اور بار و بنچ کو آزاد کرنے کی تحریک کا نقطہ آغاز ہے۔