بیجنگ :چینی صدر شی جن پھنگ کے کمبوڈیا کے سرکاری دورے کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے تیار کردہ “شی جن پھنگ کے پسندیدہ حوالہ جات ” (کمبوڈیائی ورژن) 17 اپریل سے کمبوڈیا کے قومی ٹیلی ویژن، فریش نیوز نیٹ ورک، فیری ٹی وی، جن فنگ ٹی وی سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر نشر کیا جا رہا ہے۔ “شی جن پھنگ کے پسندیدہ حوالہ جات ” (کمبوڈیائی ورژن) میں ماحولیاتی تحفظ، ثقافتی وراثت، تہذیبوں کے مابین تبادلے اور باہمی آموزش اور جدیدیت جیسے موضوعات پر چینی صدر شی جن پھنگ کی اہم تقاریر ، مضامین اور گفتگو میں استعمال کیے گئے قدیم چینی کتابوں اور کلاسیکی جملوں کا بغور انتخاب کیا گیا ہے،جو بین الاقوامی نقطہ نظر سے چینی طرز کی جدیدیت کی ثقافتی بنیاد کو ظاہر کرتا ہے۔ 12 سے 17 اپریل تک ، کمبوڈیا ڈیلی اور میٹروپولس ڈیلی جیسے مقامی اخبارات نے پروگرام کی نشریات کے حوالے سے پیشگی خبردی۔ کمبوڈیا کی وزارت اطلاعات کی سرکاری ویب سائٹ، کمبوڈیا کی نیوز ایجنسی، کمبوڈیا کے قومی ریڈیو کی ویب سائٹ، فریش نیوز نیٹ ورک، فیری ٹی وی کی ویب سائٹ، کمبوڈیائی چینی صحافیوں کی ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ، سور ہارن ٹری نیوز نیٹ ورک، کمبوڈیا نیشنل میڈیا نیٹ ورک، نیو کمبوڈیا نیٹ ورک، نیو نوم پین نیٹ ورک، نوم پین ڈیلی نیٹ ورک اور کمبوڈیا کے دیگر مین اسٹریم میڈیا نے متعلقہ رپورٹس بھی جاری کیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شی جن پھنگ کے کمبوڈیا کے ویب سائٹ نیٹ ورک

پڑھیں:

فسطائیت کے خلاف فتح سے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کی تشکیل تک” کے موضوع پر اسلام آباد میں سیمینار کا کامیاب انعقاد

 

اسلام آباد:  چائنا میڈیا گروپ اور ایشین انسٹیٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے زیرِ اہتمام اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطحی سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا عنوان تھا: “امن کی جانب سفر: فسطائیت کے خلاف فتح سے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کی تشکیل تک”۔
یہ سیمینار نہ صرف دوسری جنگ عظیم میں فسطائیت کے خلاف چین کی قربانیوں کو اجاگر کرنے کا ذریعہ تھا بلکہ اس کا مقصد عالمی امن، بین الاقوامی شراکت داری، اور “ہم نصیب معاشرے” کے نظریے کو تقویت دینا بھی تھا۔

سیمینار میں نامور حکومتی شخصیات، سفارت کاروں، تھنک ٹینک ماہرین، دانشوروں اور میڈیا نمائندوں نے بھرپور شرکت کی، جنہوں نے چین کی قیادت، خارجہ پالیسی، اور انسان دوست عالمی وژن کو سراہا۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، کھیل داس کوہستانی نے اپنے خطاب میں کہا:

> ” کہ چین کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون رواداری، شراکت داری اور باہمی احترام ہے۔ چین نے نہ صرف فسطائیت کے خلاف آہنی دیوار بن کر مزاحمت کی بلکہ آج بھی ناانصافی، جبر اور استحصال کے خلاف ایک توانا آواز ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک – چین دوستی دنیا میں اخلاص اور باہمی اعتماد کی اعلیٰ مثال ہے۔”

وزیراعظم کی معاونِ خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی، رومینہ خورشید عالم نے کہا:

> ” کہ چین نے عالمی فلاح و بہبود کے لیے جو قربانیاں دیں وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔ چین نے ہمیشہ انسان دوستی، امن، اور انصاف کو فروغ دیا۔ ‘ہم نصیب معاشرہ’ کا تصور عصرِ حاضر کے لیے امید کی کرن ہے جو دنیا کو تقسیم نہیں بلکہ جوڑنے کی سوچ پر مبنی ہے۔”

پاکستان کے سابق وزیرِ دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی، نے کہا کہ

> “دوسری جنگِ عظیم میں چین کی قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔ اس نے جارحیت کے خلاف نہ صرف مزاحمت کی بلکہ بعد ازاں عالمی برادری کو امن، ترقی اور بقاء کا راستہ دکھایا۔ چین کا عزم آج بھی بین الاقوامی استحکام کا ضامن ہے۔”

صدر انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز، سابق سیکرٹری خارجہ جوہر سلیم نے کہا کہ

> “چین کا کردار عالمی امن، خوشحالی اور ترقی کے حوالے سے فیصلہ کن بن چکا ہے۔ اس کی پالیسیاں عالمی نظام کو توازن، شفافیت اور شراکت داری کی جانب لے جا رہی ہیں۔”

چین میں پاکستان کے سابق سفیر، معین الحق نے چین کی امن دوست قیادت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ

> “چین اور پاکستان نہ صرف سٹریٹیجک پارٹنرز بلکہ دلوں سے جُڑے ‘آہنی بھائی’ ہیں۔ چین کا برادرانہ رویہ اور ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہنے کا عزم اسے ایک حقیقی دوست ثابت کرتا ہے۔”

شکیل احمد رامے، سی ای او ایشین انسٹیٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا اس موقع پر کہنا تھا

> ” کہ چین کی پالیسیوں میں ہمیشہ عوامی فلاح، باہمی تعاون اور مساوی ترقی کو مرکزی حیثیت حاصل رہی ہے۔ چین نے عالمی سطح پر کسی بھی ملک کی خودمختاری میں مداخلت کیے بغیر ترقی و دوستی کا ہاتھ بڑھایا، اور غربت کے خاتمے سے لے کر پائیدار ترقی تک ہر محاذ پر قابلِ تقلید مثالیں قائم کیں۔”

پاکستان چائنا انسٹیٹیوٹ کے سی ای او، مصطفیٰ حیدر سید نے کہا کہ

> “چین نے ہر دور میں بنی نوع انسان کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ اس کی قیادت نے ہمیشہ عالمی امن و استحکام کو ترجیح دی۔ تاریخ کے مختلف ادوار کا جائزہ لیا جائے تو چین کا انسان دوست، متوازن اور طویل المیعاد وژن ہر مرحلے پر واضح نظر آتا ہے

شرکاء نے چین کے شراکت داری پر مبنی بیانیے کو سراہتے ہوئے اس پر اعتماد کا اظہار کیا۔ متعدد شرکاء نے اپنے جذبات “کمنٹس وال” پر تحریری صورت میں بھی ریکارڈ کیے، جن میں چین کی عالمی قیادت، فلاحی اقدامات اور امن کے فروغ میں کردار کی تعریف کی گئی۔

یہ سیمینار محض ایک فکری نشست نہیں تھی بلکہ یہ اس عزم کا اظہار تھا کہ دنیا کو درپیش نئے چیلنجز ،
جیسے انتہا پسندی، یکطرفہ پن اور جبر کا مقابلہ صرف باہمی تعاون، شراکت داری اور امن کے مشترکہ وژن سے ہی ممکن ہے۔
چین کا یہ وژن نہ صرف قابلِ تحسین ہے بلکہ مستقبل میں انسانیت کے لیے ایک پائیدار، منصفانہ اور پرامن دنیا کی بنیاد بھی فراہم کرتا ہے۔

Post Views: 7

متعلقہ مضامین

  • سام سنگ کے ایک اور اسمارٹ فون کی اہم معلومات لیک!
  • چینی صدر کی سیلاب پر قابو پانے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے امور پر اہم ہدایات
  • فسطائیت کے خلاف فتح سے بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کی تشکیل تک” کے موضوع پر اسلام آباد میں سیمینار کا کامیاب انعقاد
  • عامر خان کی رہائش گاہ پر پولیس کا غیر معمولی دورہ، مداحوں میں بے چینی
  • چینی صدر کی سیلاب پر قابو پانے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے امور پر اہم ہدایات
  • پانچ اگست کا احتجاج، اجازت نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کا پلان بی سامنے آگیا
  • ہیپاٹائٹس سی کی روک تھام اور مکمل خاتمےکے لیے ایک جامع قومی پروگرام کا آغاز کیا جا چکا ہے: وزیراعظم
  • پنجاب میں اپنی چھت اپنا گھر پروگرام، بلاسود قرضوں کی فراہمی کا حجم بڑھا دیا گیا
  • چین اور اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی کمیشن برائے ایشیاء و بحرالکاہل کے درمیان “بیلٹ اینڈ روڈ” پر تعاون کی دستاویز کی تجدید
  • تھائی لینڈ اور کمبوڈیاجنگ میں چینی کردار