Daily Sub News:
2025-04-25@03:07:19 GMT

چین کی معیشت بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

چین کی معیشت بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار

چین کی معیشت بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چینی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی اقتصادی شرح نمو 5.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد بی بی سی نے کہا کہ چین کی معاشی نمو توقعات سے تجاوز کر گئی ہے۔اور فنانشل ٹائمز اور بلومبرگ نے بالترتیب اس کارکردگی کو طاقتور اور مضبوط قرار دیا ہے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.

2 فیصد زیادہ ہیں اور گزشتہ سال کی 5 فیصد شرح نمو سے زیادہ بلکہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 5.3 فیصد شرح نمو سے بھی زیادہ ہیں۔ مزید برآں، یہ کامیابی بین الاقوامی ماحول میں افراتفری اور گہرے منفی اثرات کے پس منظر میں حاصل کی گئی جوکہ آسان نہیں ہے۔تفصیل کے ساتھ اس رپورٹ کو دیکھا جائےتو اس کی ایک منفرد خصوصیت یعنی “مستحکم بنیاد” نمایاں ہے۔

رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے بعد سے چین میں پیداوار اور طلب کے اشاریوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ تمام صنعتوں کی اضافی قدر میں سال بہ سال 6.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، سروس انڈسٹری کی اضافی قدر میں 5.3 فیصد اضافہ ہوا ہے اور فکسڈ اثاثوں میں سرمایہ کاری میں سال بہ سال 4.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ علاوہ ازیں، مارچ میں مینوفیکچرنگ پی ایم آئی میں مسلسل دوسرے مہینےسے بہتری آئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹ کی توقعات میں بہتری جاری ہے۔ “استحکام” کی بنیاد پر قوت محرکہ بھی “کافی” ہے. گزشتہ پانچ سالوں سے چین کی اندورنی طلب نے اوسطا اقتصادی ترقی میں 80 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالا ہے.

پہلی سہ ماہی میں چین کی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.6 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.1 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے اور یہ ماہانہ بنیادوں پر بحال ہو رہا ہے۔درحقیقت ، چین نے میکرو اکنامک ریگولیشن اور کنٹرول میں بھرپور تجربہ جمع کیا ہے اور اس کےپاس پالیسی “ٹولز ” کافی ہیں جو بیرونی اثرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مضبوط ضمانت فراہم کرتے ہیں. امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے زیادہ محصولات مختصر مدت میں چین کی معیشت پر کچھ دباؤ تو ڈالیں گے، لیکن وہ چین کی طویل مدتی معاشی بہتری کے عمومی رجحان کو تبدیل نہیں کر سکیں گے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین کی

پڑھیں:

پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 اپریل ۔2025 )مالی سال 2025 کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا جو ایک سال قبل 6.301 ارب ڈالر تھا رپورٹ کے مطابق حالیہ علاقائی سیاسی تبدیلیوں کی وجہ سے بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کو برآمدات میں اضافہ ہوا ہے تاہم حالیہ برسوں میں ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو نمایاں دھچکے کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ ناسازگار حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات ہیں اس پیش رفت کے باوجود علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے جس کی بنیادی وجہ زیر غور مہینوں کے دوران چین، بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ درآمدات ہیں.

(جاری ہے)

مالی سال 2024 میں تجارتی خسارہ 9.506 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال کے 6.382 ارب ڈالر کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے جولائی تا مارچ مالی سال 2025 کے دوران افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کو پاکستان کی برآمدات میں زبردست اضافہ دیکھا گیا اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران دیگر ممالک خصوصاً چین کو برآمدات میں کمی کا سلسلہ جاری رہا مالی سال 2025 کے دوران جولائی تا مارچ پاکستان کی 9 ممالک افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو برآمدات کی مالیت 3.26 فیصد اضافے کے ساتھ 3.420 ارب ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3.312 ارب ڈالر تھی.

اس کے برعکس مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں درآمدات 23.65 فیصد اضافے کے ساتھ 11.887 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 9.613 ارب ڈالر تھیں تجزیے سے پتا چلتا ہے کہ مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین سے درآمدات 23.69 فیصد اضافے کے ساتھ 11.582 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 9.363 ارب ڈالر تھیں خطے میں زیادہ تر درآمدات چین سے حاصل کی جاتی ہیں اس کے بعد جزوی طور پر بھارت اور بنگلہ دیش ہیں.

مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں چین کو پاکستان کی برآمدات 12.36 فیصد کم ہو کر 1.878 ارب ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ مالی سال کے انہی مہینوں میں 2.143 ارب ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت سے درآمدات 12.72 فیصد اضافے کے ساتھ 17 کروڑ 63 لاکھ 10 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال 15 کروڑ 64 لاکھ 20 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2024 میں بھارت سے درآمدات 8.866 فیصد اضافے کے ساتھ 20 کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار ڈالر تک رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 19 کروڑ 40 ہزار ڈالر تھیں.

دریں اثنا مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بھارت کو برآمدات 4 لاکھ 10 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 12 لاکھ 30 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 24 میں بھارت کو برآمدات 36 لاکھ69 ہزار ڈالر رہی تھیں جو اس سے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3 لاکھ 29 ہزار ڈالر تھیں مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں افغانستان کو برآمدات 64.48 فیصد اضافے کے ساتھ 62 کروڑ 32 لاکھ 80 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 37 کروڑ 89 لاکھ20 ہزار ڈالر تھیں، مالی سال 2024 کے 9 ماہ کے 64 لاکھ 40 ڈالر کے مقابلے میں 212 فیصد اضافے کے ساتھ درآمدات 2 کروڑ 13 لاکھ ڈالر رہیں، طورخم بارڈر اسٹیشن تقریباً 27 روز تک بند رہا جس کی وجہ سے افغانستان کو درآمدات اور برآمدات متاثر ہوئیں.

رواں مالی سال میں افغانستان کو پاکستان کی اہم برآمدات میں چینی بھی شامل ہے پاکستان نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران 7 لاکھ ٹن سے زائد چینی برآمد کی جس میں سے زیادہ تر افغانستان کو برآمد کی گئی ایران کے ساتھ تجارت کے کوئی اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں کیونکہ زیادہ تر تجارت غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے تاہم پاکستان نے بلوچستان کی غیر محفوظ سرحد کے ذریعے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات اور ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کے پیش نظر سرحد تجارت کا انتخاب کیا ہے.

مالی سال 2025 کے 9 ماہ میں بنگلہ دیش کو برآمدات 25 فیصد اضافے کے ساتھ 48 کروڑ 22 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے 60 کروڑ 28 لاکھ 30 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، مالی سال 9 ماہ میں درآمدات 44.53 فیصد اضافے کے ساتھ 6 کروڑ 28 لاکھ 60 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال 4کروڑ 34 لاکھ 90 ہزار ڈالر تھیں.

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے،ورلڈبینک
  • فیصل بینک نے 2025 کی پہلی سہ ماہی کیلئے مستحکم مالیاتی نتائج کا اعلان کردیا
  • سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • چین کی بجلی پیدا کرنے کی نصب شدہ صلاحیت میں 14.6 فیصد اضافہ