Daily Sub News:
2025-11-05@02:18:40 GMT

چین کی معیشت بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

چین کی معیشت بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار

چین کی معیشت بیرونی اثرات کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چینی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی اقتصادی شرح نمو 5.4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس کے بعد بی بی سی نے کہا کہ چین کی معاشی نمو توقعات سے تجاوز کر گئی ہے۔اور فنانشل ٹائمز اور بلومبرگ نے بالترتیب اس کارکردگی کو طاقتور اور مضبوط قرار دیا ہے۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 1.

2 فیصد زیادہ ہیں اور گزشتہ سال کی 5 فیصد شرح نمو سے زیادہ بلکہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی میں 5.3 فیصد شرح نمو سے بھی زیادہ ہیں۔ مزید برآں، یہ کامیابی بین الاقوامی ماحول میں افراتفری اور گہرے منفی اثرات کے پس منظر میں حاصل کی گئی جوکہ آسان نہیں ہے۔تفصیل کے ساتھ اس رپورٹ کو دیکھا جائےتو اس کی ایک منفرد خصوصیت یعنی “مستحکم بنیاد” نمایاں ہے۔

رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے بعد سے چین میں پیداوار اور طلب کے اشاریوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ۔ تمام صنعتوں کی اضافی قدر میں سال بہ سال 6.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، سروس انڈسٹری کی اضافی قدر میں 5.3 فیصد اضافہ ہوا ہے اور فکسڈ اثاثوں میں سرمایہ کاری میں سال بہ سال 4.2 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ علاوہ ازیں، مارچ میں مینوفیکچرنگ پی ایم آئی میں مسلسل دوسرے مہینےسے بہتری آئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹ کی توقعات میں بہتری جاری ہے۔ “استحکام” کی بنیاد پر قوت محرکہ بھی “کافی” ہے. گزشتہ پانچ سالوں سے چین کی اندورنی طلب نے اوسطا اقتصادی ترقی میں 80 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالا ہے.

پہلی سہ ماہی میں چین کی صارفی اشیاء کی مجموعی خوردہ فروخت میں سال بہ سال 4.6 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.1 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے اور یہ ماہانہ بنیادوں پر بحال ہو رہا ہے۔درحقیقت ، چین نے میکرو اکنامک ریگولیشن اور کنٹرول میں بھرپور تجربہ جمع کیا ہے اور اس کےپاس پالیسی “ٹولز ” کافی ہیں جو بیرونی اثرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مضبوط ضمانت فراہم کرتے ہیں. امریکہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے زیادہ محصولات مختصر مدت میں چین کی معیشت پر کچھ دباؤ تو ڈالیں گے، لیکن وہ چین کی طویل مدتی معاشی بہتری کے عمومی رجحان کو تبدیل نہیں کر سکیں گے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین کی

پڑھیں:

نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں گزشتہ روز 3400 سے زائد ای چالان، سب سے زیادہ چالان کس خلاف ورزی پر ہوئے؟
  • بلو اکانومی کے فروغ سے روزگار اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ممکن، وزیرخزانہ
  • نیو یارک میں میئر کا الیکشن آج، مسلم امیدوار ظہران ممدانی سمیت 3 امیدواروں میں کا مقابلہ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • چین میں تیار پہلی ہنگور کلاس آبدوز 2026ء میں پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو جائے گی: نیول چیف
  • اسلام آباد، ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • راولپنڈی؛ گھریلو ملازمہ کے روپ میں چوری کی وارداتیں کرنے والا لیڈی گینگ گرفتار
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ