فلم پھولے پر اعتراضات، انوراگ کشیپ سینسر بورڈ اور برہمن برادری پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
بھارتی فلم ساز اور اداکار انوراگ کشیپ نے آننت مہادیون کی بھارتی سماجی کارکن اور بزنس مین جیوتی راو پھولے کی بائیوپک ’پھولے‘ پر ہونے والے تنازع پر شدید ردعمل دیا ہے۔
پرتیک گاندھی اور پترالیکھا کی مرکزی کرداروں میں بننے والی یہ فلم، ذات پات کے حساس موضوعات پر مبنی ہے، جس پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ یہ فلم ذات پات کو فروغ دیتی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلم سنسر بورڈ (CBFC) نے فلم کی ریلیز سے قبل اس میں متعدد ترامیم کی ہدایت دی ہے، جن میں کئی ذاتوں جیسے مہار، مانگ، پیشوائی اور منو کے ذات پات نظام سے متعلق حوالوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Anurag Kashyap (@anuragkashyap10)
 انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر اپنے ردعمل میں لکھا، ’فیصلہ کرلو، ذات پات کا نظام ہے یا نہیں؟‘ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت ان فلموں کو روک رہی ہے جو سماجی سچائیوں کو سامنے لاتی ہیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ فلم ریلیز سے قبل مخصوص گروہوں کو ان فلموں تک رسائی کیسے حاصل ہوتی ہے، جب کہ بورڈ میں صرف چار افراد ہوتے ہیں۔
فلم ساز انوبھوو سنہا نے بھی سینسر شپ پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر معاشرے میں ذات پات کا وجود ہے تو سینما کو سچ بولنے سے کیوں روکا جارہا ہے؟
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
وزیراعظم شہباز شریف نے انڈیپینڈنٹ گروپ اور اس کے سربراہ احسن بھون کو اسلام آباد بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں واضح برتری پر مبارک باد دیتے ہوئے جیتنے والے تمام وکلا کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
اپنے ایک جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ وکلاء برادری جمہوریت کی مضبوطی، انصاف کو یقینی بنانے اور شہریوں کے حقوق کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نو منتخب نمائندے دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور معاشرے کے لئے ذمہ داری کے گہرے احساس کے ساتھ اپنی خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے آپ عدلیہ اور قانون کی سر بلندی کے لیے بھی اپنا اہم کردار ادا کرتے رہیں گے، وزیرِ قانون وکلا کے مسائل کے حل کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وکلا برادری کے مسائل کے حل کے لیے وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ مسلسل کوشاں اور ان سے رابطےمیں رہتے ہیں، وکلا برادری نے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اصولی مؤقف اپنایا، اصول پر ووٹ دینے کا ثمر کامیابی کی صورت میں ملا۔