وزارت مذہبی امور نے پرائیویٹ عازمین حج کیلئے ہدایات نامہ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی)وزارت مذہبی امور نے رواں سال حج کرنے والے پرائیویٹ عازمین کے لیے ہدایات نامہ جاری کردیا۔
وزارت مذہبی امور کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق رواں سال پرائیوٹ حج سکیم کے تحت صرف 23 ہزار 620 عازمین فریضہ ادا کرسکیں گے، حج 2025 کے کوٹہ، سروس پرووائیڈرز کی فہرست وزارت مذہبی امور کی ویب سائٹ اور پاک حج ایپ پر اپ ڈیٹ کر دی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ عازمین کو مطلع کیا گیا ہے کہ وہ ویب سائٹ پر رجسٹرڈ سروس پرووائیڈرز کے ساتھ بکنگ سمیت اپنی درخواست کی حیثیت اور معاہدہ چیک کریں جبکہ اپ ڈیٹس اور معلومات کے لیے پاک حج2025 موبائل ایپ کا استعمال کریں۔
امتحامی نظام کی خلاف ورزی کا انوکھا واقعہ سامنے آ گیا ،گاڑی میں بیٹھ کر پیپر حل کرنے والا امیدوار رنگے ہاتھوں گرفتار
اسی طرح اعلامیہ میں پابند کیا گیا ہے کہ تمام سروس پرووائیڈرز کمپنیاں منظورشدہ کوٹہ کےمطابق عازمین حج کو اپ ڈیٹ شدہ معاہدہ (حج فارم)فراہم کریں، سعودی عرب کی تعلیمات کے مطابق 18 اپریل تک عازمین حج کے ویزا اجرا کے عمل کو یقینی بنائیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
سٹی42: سیلز ٹیکس انٹیگریشن صارفین اور تاجروں کے لیے بڑا دردِ سر بن گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ آئی ٹی کنٹریکٹ پر شکوک و شبہات میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ دو پرائیویٹ کمپنیاں انٹیگریشن کے عمل کے لیے مبینہ طور پر بھاری رقوم طلب کر رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی ذیلی کمپنی پرال (PRAL) نہ صرف صارفین کو دیگر آئی ٹی کمپنیوں کی طرف ریفر کر رہی ہے بلکہ موصول ہونے والی ای میلز کا بھی جواب دینے سے گریز کر رہی ہے، جس پر صارفین نے شدید شکایات درج کروائی ہیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
تاجر برادری اور ٹیکس گزاروں نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ بڑے تجارتی مراکز میں پرال کے مستقل ڈیسک قائم کیے جائیں تاکہ انٹیگریشن سے متعلق مسائل موقع پر ہی حل کیے جا سکیں۔
ایف بی آر نے مختلف کارپوریشنز اور سیکٹرز کو انوائسنگ کے لیے الگ الگ ڈیڈ لائنز دی تھیں، اور خبردار کیا تھا کہ ان ڈیڈ لائنز کے بعد غیر انٹیگریٹڈ کاروبار پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ انٹیگریشن کا عمل نہ صرف انتہائی پیچیدہ ہے بلکہ جرمانوں کے خدشے نے انہیں شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ اس سسٹم کی شفافیت، آسانی اور فنی معاونت کے بغیر انٹیگریشن کا مطالبہ زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری