ریاض، ایرانی و سعودی ڈپٹی وزرائے خارجہ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ایرانی وزیر خارجہ کے نائب پارلیمانی و قونصلر امور نے ریاض میں اپنے سعودی ہم منصب کیساتھ ملاقات کی ہے جسمیں دوطرفہ قونصلر امور کیساتھ ساتھ باہمی تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اسلام ٹائمز۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ برائے قونصلر، پارلیمانی و ایرانی امور وحید جلال زادہ نے اپنے سعودی ہم منصب کیساتھ ملاقات و گفتگو کی ہے۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اپنے سرکاری دورے پر ریاض میں موجود ایرانی ڈپٹی وزیر خارجہ وحید جلال زادہ نے اپنے سعودی ہم منصب ولید بن عبدالکریم الخریجی سے ملاقات و گفتگو کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور قونصلر معاہدوں کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق وحید جلال زادہ نے اس دوران سعودی وزارت خارجہ کے سیکرٹری برائے قونصلر امور علی الیوسف کے ساتھ بھی ملاقات و گفتگو کی جس میں انہوں نے قونصلر کمیٹی کی تشکیل، قیدیوں، غیر مجاز مسافروں، سیاحتی میدان اور ویزوں سمیت متعدد قونصلر امور پر تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
یہ اعلان کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کانفرنس میں تقریر کریں گے بہت سے ان لوگوں کے لیے حیران کن تھا جو ایرانی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خاص طورپر ایران سے متعلق حالیہ پیش رفت کے تناظر میں تو یہ اعلان زیادہ تعجب خیز تھا۔ تاہم پھر اچانک عباس عراقچی کی تقریر کو منسوخ کردیا گیا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے واضح کیا ہے کہ وزیر خارجہ کی تقریر جو پیر کو کارنیگی انڈومنٹ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کی جانی تھی، تبدیلیوں کے بعد منسوخ کر دی گئی۔
تقریر مباحثہ میں تبدیل
ایرانی مشن نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ منسوخی اس وقت ہوئی جب آرگنائزنگ باڈی نے تقریر کی شکل کو بحث میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی مشن نے منتظمین کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور عندیہ دیا کہ عراقچی کی تقریر کا مکمل متن مناسب وقت پر شائع کیا جائے گا۔
اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بین الاقوامی ایٹمی پالیسی کانفرنس میں عباس عراقچی کی شرکت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ وزیر خارجہ کو دعوت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سیشن آج سہ پہر 4 سے 5 بجے کے درمیان مقامی وقت کے مطابق ہوگا۔۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیر کا شیڈول انہیں شرکت کرنے اور آن لائن تقریر کرنے کی اجازت دے گا۔ عراقچی جو امریکی فریق کے ساتھ اپنے ملک کے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں کو مذاکرات کا ماسٹر قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور ان کے پاس برسوں کا سفارتی تجربہ بھی ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے انہیں وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ عراقچی ملنسار آدمی ہیں اور مشکل مذاکرات کے ماہر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد ہوا تھا۔
Post Views: 2