سابق وزیر اعظم عمران خان کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے پیغام میں کہنا ہے کہ ’میں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا اختیار نہیں دیا ہے۔ میں نے ماضی میں کبھی کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اب میں اس پر بات کروں گا۔ ایکس پر بانی پی ٹی آئی کے نام سے منسوب اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں عمران خان کی جانب سے کہا گیا کہ ’اگر مجھے کوئی معاہدہ کرنے میں دلچسپی ہوتی تو میں دو سال پہلے کی جانے والی پیش کش کو قبول کر لیتا.

ایک ایسی پیشکش جس میں دو سال کی خاموشی کے بدلے قانونی کارروائی سے مکمل استثنیٰ کی تجویز دی گئی تھی۔انہوں نے لکھا کہ ’ میں نے اس وقت اسے مسترد کر دیا تھا  اوراب میں اس طرح کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتا ہوں۔’بیان میں مزید کہا گیا کہ ’علی امین گنڈاپور اوراعظم سواتی نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہو .لیکن میرے خیال میں اس طرح کے مذاکرات بے معنی ہیں۔ مخالف فریق کو مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوں نے ایک پر جاری بیان میں کہا کہ علی امین اور اعظم سواتی اپنی مرضی سے بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے ہمیں بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے. لیکن میں یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی بات چیت آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عوام کے مفادات پر مبنی ہونی چاہیے.نہ کہ میرے یا میری بیوی کے لیے۔‘ایکس پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستان تحریک انصاف واحد حقیقی قومی سیاسی قوت ہے جو بیرونی حمایت کے بغیر کسی بھی وقت ملک گیر تحریک کو متحرک کر سکتی ہے۔ ایک سیاسی جماعت صرف اس وقت کمزور ہوتی ہے جب وہ عوامی حمایت کھو دیتی ہے اور اس وقت پوری قوم پی ٹی آئی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کہا گیا

پڑھیں:

بانی پی ٹی آئی کا متبادل کوئی نہیں، بات ختم، عمران اسماعیل

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا متبادل کوئی نہیں ہوسکتا ہے، یہ بات ختم ہوگئی۔

میڈیا سے گفتگو میں عمران اسماعیل نے کہا کہ پتا نہیں کیوں کہا جاتا ہے کہ شاہ محمود قریشی بانی پی ٹی آئی کے متبادل بن جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی رائے اور ان کی رائے لینے شاہ محمود سے ملنے گئے تھے، انہوں نے بھی وہی بات کی، جو ہم کرنے گئے تھے۔

پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو چیک اپ کیلئے پی کے ایل آئی لایا گیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کو چیک اپ کےلیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لایا گیا۔

سابق گورنر سندھ نے مزید کہا کہ ہمیں ملاقات سے قبل 6-7 منٹ انتظار کروایا گیا، اس کے بعد شاہ محمود قریشی نے 2 منٹ مزید انتظار کروایا کیونکہ ان کے گھر کی خواتین تھیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ شاہ محمود نے جب ہم سے ملاقات کی تو کہا کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کی ضرورت ہے، ہم بھی یہی بات کرنے گئے تھے۔

عمران اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ کئی بار ہم بانی پی ٹی آئی کی بات نہیں مانتے تھے ہم دوسری رائے دیتے تھے، یہاں اب ہر شخص بانی پی ٹی آئی کو خوش کرنے میں لگا ہے۔

بلاول بھٹو کی ٹوئٹ سے سامنے آنے والی باتیں انتہائی خوفناک ہیں، سلمان اکرم راجا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کی ٹوئٹ سے سامنے آنے والی باتیں انتہائی خوفناک ہیں۔

سابق گورنر سندھ نے استفسار کیا کہ شیخ وقاص اکرم کون ہیں؟ کیا ان کی پارٹی کےلیے 30 سالہ خدمات ہیں؟

اُن کا کہنا تھا کہ شیخ وقاص اکرم جیسے لوگ خود خیبر پختونخوا میں چھپے ہوئے ہیں اور دوسرے لوگوں کو باہر نکلنے کا کہتے ہیں۔

عمران اسماعیل نے کہا کہ آج بھی پی ٹی آئی کے سینئر لوگوں سے ملاقات ہوئی، سب چاہتے ہیں کہ درجہ حرارت میں کمی آنی چاہیے، اگر بانی پی ٹی آئی تیار ہوجاتے ہیں تو پھر ہم دوسری طرف بھی بات کریں۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں ہوگی، آزادی یا موت ، غلامی قبول نہیں ،عمران خان
  • عمران خان نے اچکزئی کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا
  • بانی پی ٹی آئی کا متبادل کوئی نہیں، بات ختم، عمران اسماعیل
  • عمران خان نے محمود اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کو حکومت، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دیدیا
  • عمران خان نے محمود خان اچکزئی اور علامہ راجا ناصر کو حکومت، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا
  • نہ فارم 47 پر مذاکرات ہوں گے نہ اسٹیبلشمنٹ سے: عمران خان
  • فارم 47 یا اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کی بات نہیں ہوگی، عمران خان
  • فارم 47 نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت ہوگی، عمران خان
  • عمران خان کی ہٹ دھرمی، اسٹیبلشمنٹ کا عدم اعتماد، پی ٹی آئی کا راستہ بند
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران