اپنے ایک جاری بیان میں یمنی مقاومتی تحریک کا کہنا تھا کہ ہمیں فلسطین کاز اور عوام کی مدد کرنے کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن ہم اس جارحیت کے نتیجے میں، فلسطین کی مدد کے حوالے سے اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ الحدیدہ بندرگاہ پر امریکی حملے کے بعد یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" نے ایک سخت بیان جاری کیا۔ جس میں انصار الله نے راس عیسیٰ آئل پورٹ پر امریکی جارحیت کی مذمت کی۔ اس تحریک نے امریکہ کی اس دراندازی کو جنگی جرم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حملے امریکی بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتے ہیں۔ امریکہ، جان بوجھ کر یمن کے نہتے شہریوں، سول انفراسٹرکچر اور اقتصادی و سرکاری ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے۔ انصار اللہ نے کہا کہ راس عیسیٰ آئل پورٹ پر مسلسل امریکی حملوں سے زخمیوں اور شہداء کی تعداد بڑھ رہی ہے جو کہ بین الاقوامی انسانی قوانین اور رسم و رواج کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ آئل پورٹ پر حملے کا بنیادی مقصد خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات یمنی عوام تک پہنچنے سے روکنے کی واضح کوشش ہے۔
انصار الله نے کہا کہ امریکی بربریت کا موازنہ صرف غزہ میں صیہونی جرائم سے کیا جا سکتا ہے کہ جو امریکہ کی واضح اور اعلانیہ شراکت کے ساتھ انجام پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کو فلسطین کاز اور عوام کی مدد کرنے کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن ہم اس جارحیت کے نتیجے میں، فلسطین کی مدد کے حوالے سے اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس تحریک نے کہا کہ امریکی جارحیت کا جواب دیا جائے گا۔ ہم امریکی دشمن کے خلاف اپنے حملوں کے دائرے کو مزید بڑھائیں گے۔ یاد رہے کہ گزشتہ شب امریکی لڑاکا طیاروں نے یمن کے صوبہ الحدیدہ میں راس عیسیٰ آئل پورٹ کو 4 بار نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 58 افراد شہید اور 126 زخمی ہو گئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انصار الله نے کہا کہ آئل پورٹ کی مدد

پڑھیں:

عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ: عید الاضحی کے پرمسرت موقع پر بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری رہی، جس کے نتیجے میں صرف 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 393 زخمی ہو چکے ہیں۔

آج صبح سے اب تک 21 فلسطینی شہادتیں ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی فضائی حملے خاص طور پر جبالیا، بیت لاہیا، غزہ سٹی اور خان یونس میں کیے گئے، جہاں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

خان یونس کے علاقے المَواسی میں ایک ڈرون حملے نے ان خیموں کو نشانہ بنایا جو اسرائیل نے خود "محفوظ زون" قرار دیے تھے۔ اس حملے میں دو بچیوں سمیت پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔

ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں، جن میں عروہ، جلازون، کفر مالک، بلاطہ اور الخضر جیسے شہروں سے کئی فلسطینی گرفتار کیے گئے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق ایندھن کی شدید قلت کے باعث اسپتالوں کو اگلے 48 گھنٹوں میں "قبرستان" بن جانے کا خطرہ ہے۔

ڈائریکٹر منیر البورش نے کہا کہ اسرائیلی افواج ایندھن کی رسائی روک رہی ہیں، جس سے جنریٹرز بند اور طبی سہولیات مفلوج ہو چکی ہیں۔

اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کی 93 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق تقریباً 20 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ امدادی مراکز پر اسرائیلی فائرنگ سے گزشتہ 8 دن میں 100 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ میں اب تک 54,880 فلسطینی شہید اور 126,227 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 90 فیصد آبادی بےگھر ہو چکی ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم پر وارنٹ جاری کیے ہیں، جبکہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں اسرائیل پر نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے
  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
  • بھارتی میڈیا اور مودی حکومت آپریشن سندور بارے اپنی ہی عوام کو بے وقوف بناتے رہے ، واشنگٹن پوسٹ کا تہلکہ خیز انکشاف
  • عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
  • 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں کتنی میٹنگز کیں۔۔؟ شیری رحمٰن نے حیران کن تفصیلات شیئر کر دیں
  • ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ بے سود کیوں؟
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • بلاول بھٹو نے واشنگٹن میں عید منائی، دیگر رہنما کہاں عید منائیں گے؟