سوزوکی کی نئی آلٹو 2025 ماڈل لانچ: جدید فیچرز اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان سوزوکی موٹرز نے اپنی مقبول گاڑی “آلٹو” کا نیا 2025 ماڈل متعارف کرا دیا ہے، جو جدید خصوصیات اور بہتر سیکیورٹی فیچرز کے ساتھ مارکیٹ میں پیش کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر نئی آلٹو کی تصاویر اور ویڈیوز تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں اور صارفین کی جانب سے مثبت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، سوزوکی نے فروری 2025 میں آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جس کی وجہ گاڑی میں شامل کیے گئے نئے اور بہتر فیچرز ہیں۔ ان اپڈیٹس میں ABS بریکنگ سسٹم، پاور ونڈوز، سیٹ بیلٹ الرٹ سسٹم، اور ISOFIX چائلڈ سیفٹی اینکرز شامل ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں صارفین کو مزید محفوظ، آرام دہ اور جدید ڈرائیونگ کا تجربہ فراہم کریں گی۔
نئی آلٹو 2025 ماڈل کی نمایاں خصوصیات:
پچھلے دروازے پر ایمبلم کا نیا ڈیزائن
فرنٹ سیٹ پر سیٹ بیلٹ پری ٹینشنرز
سیٹ بیلٹ ریمائنڈر سسٹم
ISOFIX چائلڈ سیفٹی اینکرز
بیک ڈور گارنش
VXR MT اور VXR AGS ماڈلز میں اضافی فیچرز:
پاور ونڈوز (سامنے اور پیچھے)
پاور ونڈو سوئچ میں لائٹنگ
ڈرائیور ونڈو کے لیے سیفٹی پنچ گارڈ
آٹو اپ/ڈاؤن فنکشن برائے ڈرائیور ونڈو
ABS بریکنگ سسٹم
AGS ویریئنٹ میں خصوصی اضافہ:
سائیڈ ٹرن سگنل لائٹس
قیمتوں میں نیا اضافہ:
آلٹو VXR MT: پرانی قیمت 27,07,000 روپے → نئی قیمت 28,27,000 روپے (اضافہ: 1,20,000 روپے)
آلٹو VXR AGS: پرانی قیمت 28,94,000 روپے → نئی قیمت 29,89,000 روپے (اضافہ: 95,000 روپے)
آلٹو VXL AGS: پرانی قیمت 30,45,000 روپے → نئی قیمت 31,40,000 روپے (اضافہ: 95,000 روپے)
سوزوکی کا دعویٰ ہے کہ یہ تمام اپگریڈز گاڑی کی کارکردگی، آرام اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے ہیں تاکہ صارفین کو ایک جدید، محفوظ اور آرام دہ سواری کا تجربہ حاصل ہو۔
مزیدپڑھیں:خریداروں کیلئے خوشخبری ، سولرسسٹم، بیٹریاں اور یو پی ایس سستے ہوگئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: 000 روپے
پڑھیں:
صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
کراچی:پاکستان میں بڑے پیمانے کی صنعتوں (LSM) نے جولائی 2025 میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 8.99 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمارکے مطابق LSM انڈیکس جولائی 2025 میں بڑھ کر 115.68 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 106.14 پوائنٹس تھا۔
ماہرین کے مطابق اس بہتری کی بڑی وجہ گزشتہ سال کاکمزور بنیاد (Low Base Effect) ہے، جب معاشی سست روی کے باعث پیداوار میں شدیدکمی آئی تھی۔
رواں سال گاڑیوں کی پیداوار میں 57.8 فیصد،گارمنٹس میں 24.8 فیصد، سیمنٹ میں 18.8 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں 13.2 فیصد اضافہ دیکھاگیا۔
فرنیچرکی پیداوار میں حیران کن طور پر 86.8 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ آلات میں 45.8 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس کچھ شعبہ جات میں کمی دیکھی گئی۔ مشروبات کی پیداوار میں 6.2 فیصد،آئرن اینڈ اسٹیل میں 3.7 فیصد اورکھادکے شعبے میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔
مشینری اور آلات کی پیداوار میں 22.8 فیصدکی بھاری کمی دیکھی گئی۔PBS کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ مثبت کردار پہننے کے ملبوسات (3.80 فیصد پوائنٹس)گاڑیاں (1.33 پوائنٹس) پیٹرولیم مصنوعات (1.01 پوائنٹس) نان میٹلک منرل پروڈکٹس (0.96 پوائنٹس) اور فرنیچر (0.91 پوائنٹس) نے اداکیا،جبکہ مشروبات اورکیمیکل کے شعبوں نے بالترتیب 0.39 اور 0.24 پوائنٹس کی کمی کی۔
عارف حبیب لمیٹڈکی تجزیہ کار ثناء توفیق کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی (جو جولائی 2024 میں 19.5 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد پر ہے) نے پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا،مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آچکی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو بدستور 11 فیصد پر برقراررکھاہے۔
پاکستان اقتصادی بحران سے نکل چکاہے،مستقبل میں اگرچہ سیلاب جیسی قدرتی آفات سے وقتی رکاوٹیں آ سکتی ہیں، لیکن کم شرح سود پیداوار میں اضافے کو سہارا دے گی۔
AKD سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کے مطابق گارمنٹس کی پیداوار میں اضافہ امریکی آرڈرزکی بدولت ہوا، جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں بہتری اورگزشتہ سال کے کمزور اعداد و شمارکے باعث اضافہ ریکارڈکیاگیا،گاڑیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کی وجہ بہتر معاشی حالات اور پلانٹ بندشوں کی عدم موجودگی تھی۔
ادھر مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جم اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 4,700 روپے اضافے کے بعد 3,91,000 روپے پر پہنچ گیا،جبکہ 10 گرام سونا 4,030 روپے بڑھ کر 3,35,219 روپے ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھاگیا،جو 3,692 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
اسی دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن رہا اور انٹر بینک مارکیٹ میں معمولی بہتری کے ساتھ 281.51 پر بند ہوا، جو کہ مسلسل 28 ویں دن روپیہ مضبوط ہوا ہے۔