آئی ایس او کا "شراکہ" کی سرگرمیوں و اسرائیل کیخلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کراچی کے صدر سروش رضا نے کہا کہ پاکستان کے نظریاتی تشخص پر حملہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، "شراکہ" نامی تنظیم اسرائیلی ایجنڈے کو پاکستان میں فروغ دے رہی ہے، جو ناقابل برداشت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کی جانب سے اسرائیلی حمایت یافتہ تنظیم "شراکہ" کی پاکستان میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور فلسطین میں جاری صہیونی جارحیت کے خلاف کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں مرد و خواتین شرکاء کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، جن پر اسرائیل مخالف نعرے درج تھے، جبکہ فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار بھی کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے آئی ایس او کراچی کے صدر سروش رضا، ہیت ائمہ مساجد و علمائے امام یہ پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا سید صادق رضا تقوی اور سیکریٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔ سروش رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے نظریاتی تشخص پر حملہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، "شراکہ" نامی تنظیم اسرائیلی ایجنڈے کو پاکستان میں فروغ دے رہی ہے، جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ تنظیم اب تک چار وفود کو اسرائیل لے جا چکی ہے، جن میں دو وفود حالیہ غزہ جنگ کے دوران روانہ کیے گئے۔
سروش رضا نے کہا کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے اسرائیل کو مسلمانوں کے قلب میں خنجر قرار دیا تھا، لہٰذا اُن کی فکر کے خلاف سرگرم عناصر کو کسی بھی سطح پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ دیگر مقررین نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی سرزمین پر مسلسل قبضہ، انسانی حقوق کی پامالی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی عالمی امن کیلئے خطرہ ہے، اسرائیلی مظالم پر عالمی طاقتوں کی خاموشی اور دوہرا معیار قابل مذمت ہے۔ مقررین نے کہا کہ اگرچہ حکومتِ پاکستان سرکاری بیانات میں اسرائیل سے کسی تعلق کی نفی کرتی ہے، مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں اور بعض عناصر پاکستان میں اسرائیلی مفادات کیلئے راہ ہموار کر رہے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ اسرائیل اپنی شکستوں کا بدلہ نہتے فلسطینیوں کے خون سے لے رہا ہے، بچوں، خواتین اور معصوم شہریوں کا قتل عام انسانیت کے خلاف بدترین جرم ہے۔ مقررین نے عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسرائیل کے خلاف کارروائی کریں اور فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کریں۔ مقررین نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ "شراکہ" جیسی تنظیموں پر فوری پابندی عائد کی جائے، اسرائیلی حمایت یافتہ عناصر کی سرگرمیوں کی مکمل چھان بین کی جائے اور عوام کو ان کی سازشوں سے آگاہ کیا جائے، ساتھ ہی فلسطین کیلئے حکومتی سطح پر عملی اقدامات کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اس موقع پر رہنما آئی ایس او کراچی نے اعلان کیا کہ پاکستان کے نظریاتی اور اسلامی تشخص کے تحفظ کیلئے ایک بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ملک گیر آگاہی مہم، سیمینارز، واکس اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان میں ا ئی ایس او پاکستان کے نے کہا کہ کے خلاف کیا کہ
پڑھیں:
اسرائیلی فوجی و چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی تلخ مکالمہ
بیجنگ میں جاری 12ویں ژیانگ شان فورم میں اسرائیلی فوجی اور چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی اور انتہائی تلخ مکالمہ ہوا۔
چین کی معتبر سنگھوا یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر یان شُوے تُونگ نے اسرائیلی فوجی افسر کے بیانات پر کھل کر تنقید کی۔ مبصرین کے مطابق یہ کھلا مکالمہ چین کے بڑھتے جیو پولیٹیکل اثر اور اسرائیل پر عالمی دباؤ کی علامت ہے۔
غزہ حملوں پر اسرائیلی افسر نے شہریوں کے تحفظ کا دعویٰ کیا تو پروفیسر یان نے دوٹوک کہا کہ آپ نے 70 ہزار سے زائد عام شہری مار دیے، یہ حقیقت آپ یا آپ کی حکومت طے نہیں کر سکتی، فیصلہ عالمی برادری کرے گی، اسرائیل کے پاس حقیقت طے کرنے کا نہ جواز ہے نہ حق۔
جب اسرائیلی افسر نے کہا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو چھوڑ دے اور غیر مسلح ہو جائے تو اسرائیل دو ریاستی حل پر آمادہ ہو جائے گا، تو پروفیسر یان نے اسے پروپیگنڈا قرار دیا اور کہا کہ چند اسرائیلیوں کے سوا اِس پر کوئی یقین نہیں کرتا۔
اُنہوں نے اسرائیل کو براہِ راست مشورہ دیا کہ اقوامِ متحدہ جا کر دو ریاستی حل تسلیم کرے اور ریاستِ فلسطین قائم کرے۔