ڈار کا دورہ کابل، سیکیورٹی بنیادوں پر کامیابی کیلیے طویل سفر باقی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پشاور:
نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار کے ایک روزہ دورہ کابل نے تجارتی اور سیاسی بنیادوں پر اہم اور نمایاں مقام حاصل کر لیا تاہم سیکیورٹی کے حوالے سے افغانستان اور پاکستان کو طویل مدتی عزم کے اظہار اور کٹھن مراحل پر مشتمل طویل سفر طے کرنے کی ضرورت ہے۔
پاک افغان تجارت، سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ کے معاملات سے آگاہ ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کے پشاور آفس کو بتایا کہ نائب وزیر اعظم کے دورہ افغانستان میں کثیر الجہتی نقطہ نظر شامل تھے جن میں سفارتی تناؤ کو کم کرنا، اقتصادی اور تجارتی تعلقات بڑھانے کی کوشش کرنا، پناہ گزینوں کی آباد کاری کرنا اور ٹی ٹی پی جیسے گروپوں کی سرحد پار کارروائیوں کو روکنا اہم تھا۔
مزید پڑھیں: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی کابل میں افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے خود قبول کیا ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان خراب تعلقات نے دونوں برادر ممالک کو الگ الگ کر دیا تھا۔
تاہم سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسحاق ڈار نے اپنے دورے میں برف پگھلانے کی کوشش کی اور کامیاب ہو گئے۔
مزید پڑھیں: پاک-افغان مشترکہ کمیٹی کا طویل عرصے بعد کابل میں اجلاس
اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کا اہتمام کیا گیا جس سے مسائل کے حل کرنے میں مدد ملی۔ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں پاکستان میں معیشت اور تجارت کے امور سنبھالنے والے اسحاق ڈار جیتنا جانتے تھے ۔
اس دورہ میں انھوں نے اپنی بھرپور صلاحیتوں کا اظہار کیا اور اپنا کارڈ بہت اچھے طریقے سے کھیلا ہے۔ اقتصادی اور تجارتی شعبے میں پاکستان افغان ٹرانزٹ سامان پر اضافی ٹیرف کی 14سے 16کیٹگریز کو ختم کردے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
ترک وزیر خارجہ سے ملاقات :ا سرائیل کیخلاف روڈمیپ نہ دیا توافسوسناک ہوگا : اسحاق ڈار
اسلام آباد، دوحہ (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی) نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے اسرائیل کیخلاف واضح روڈمیپ نہ دیا تو یہ افسوسناک ہو گا۔ اسحاق ڈار نے عرب میڈیا کو انٹرویو میں کہا محض سخت تقاریر نہ ہوں ۔ اسحاق ڈار نے ترکیہ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دوران ملاقات دونوں رہنماؤں نے قطر پر اسرائیل کے بلا اشتعال اور بلاجواز حملوں کی شدید مذمت کی اور اسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطینی کاز کیلئے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری بالخصوص مسلم ممالک کو فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کیلئے مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ دوران ملاقات دونوں رہنماؤں نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم بھی کیا۔