Express News:
2025-09-18@22:18:18 GMT

پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT

رومن کیتھولک چرچ کے 266ویں پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

ویٹی کن کے کیمرلینگو کارڈینل کیون فیرل نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آج صبح 7:35 بجے، روم کے بشپ، فرانسس، اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

پوپ فرانسس پچھلے کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کی بیماری اور نمونیا میں مبتلا تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے ایسٹر اتوار کے روز، 20 اپریل 2025 کو، سینٹ پیٹرز اسکوائر میں "اربے ایٹ اوربی" (Urbi et Orbi) دعا بھی ادا کی۔

ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس کی آخری رسومات Basilica of Santa Maria Maggiore میں ادا کی جائیں گی جس کی انھوں نے خود وصیت میں ہدایت کی تھی۔

ویٹی کن کی جانب سے جاری بیان میں پوپ فرانسس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی پوری زندگی خُداوند اور چرچ کی خدمت کے لیے وقف رہی۔

پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگولیو تھا، ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے اور 2013 میں پوپ منتخب ہوئے۔

وہ نہ صرف پہلے لاطینی امریکی بلکہ پہلے یسوعی پاپا بھی تھے۔

پوپ فرانسس نے اپنے دورِ میں چرچوں اور پوپائیت میں اصلاحات کے لیے قابل زکر کام کیا۔

علاوہ ازیں انھوں نے سماجی انصاف، اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات بھی اُٹھائے۔

ید رہے کہ وہ پہلے پوپ ہوں گے جنہیں ویٹی کن کے باہر دفن کیا جائے گا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پوپ فرانسس ویٹی کن

پڑھیں:

بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

آل پارٹیز حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اور جدوجہدِ آزادیٔ کشمیر کے معروف رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ آج شام اپنے گھر سوپور میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 89 سالہ عبدالغنی بٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے بُوٹینگو گاؤں سے تھا، جو سوپور سے تقریباً 10 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔

اس عظیم رہنما نے سری پرتّاپ کالج سری نگر سے فارسی، اکنامکس اور سیاسیات میں تعلیم حاصل کی۔ بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارسی میں ماسٹرز اور قانون کی ڈگری بھی حاصل کی۔

ان کا شمار مُسلم یونائیٹڈ فرنٹ کے بانی ارکان میں ہوتا ہے۔ عبدالغنی بٹ نے 1987 کے اسمبلی انتخابات میں بھی حصہ لیا۔

انتخابات کو بہت سے حلقوں میں دھاندلی زدہ قرار دیا گیا اور ان نتائج نے ہی سیاسی جدوجہد کو مسلح تحریک کی طرف مائل ہونے میں مدد دی۔

جدوجہد آزادی کشمیر کی میں عبدالغنی کی لگن، محنت اور صعوبتیں برداشت کرنے کے عزم مصمم کے باعث آل پارٹیز حرِیت کانفرنس کے چیئرمین بھی بنے۔

انہوں نے مسلم کانفرنس، جموں و کشمیر کی سربراہی بھی کی، جسے بھارت کی حکومت نے ممنوع قرار دیا ہوا تھا۔

اس تنظیم کا بنیادی موقف کشمیر میں بھارت کے ناجائز قبضے اور کٹھ پتلی انتظامیہ کے نظام کو تسلیم نہ کرنا تھا۔

ان کی تنظیم کا نعرہ مقبوضہ کشمیر کا حق خود ارادیت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کی کوشش کرنا رہا ہے۔

کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف انہوں نے دن رات ایک کردیئے جس کی پاداش میں قید و نظربندی کی صعوبتیں برداشت کیں۔

وہ طویل عرصے نقاہت اور عمر رسیدگی سے جڑے امراض میں مبتلا تھے اور آج لاکھوں چاہنے والے سوگواروں اور اپنے نظریاتی ساتھیوں کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ گئے۔

 

متعلقہ مضامین

  • فرانسس بیکن،آف ٹروتھ
  • عمرشاہ کی طبیعت کیسے بگڑی؟ انتقال کی رات کیا ہوا؟ چچا نے دکھ بھری داستان بیان کردی
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
  • ’وہ بالکل ٹھیک تھا‘، عمرشاہ کے غمزدہ چاچو کا ویڈیو بیان وائرل
  • بہادر اور جری حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ 89 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • سینئر اداکار محمد احمد بھائی کے انتقال کے لمحے کو یاد کرتے ہوئے جذباتی ہوگئے
  • سیلاب نقصانات، پہلے تخمینہ پھر ریلیف کیلئے حکمت عملی: وزیراعظم
  • ہالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار رابرٹ ریڈفورڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے
  • ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ انتقال کر گئے
  • عمرشاہ کی انتقال سے پہلے اپنے بھائی احمد کے ہمراہ چاچو سے فرمائش کی آخری ویڈیو وائرل