اسلام آباد: ملک بھر میں رواں سال کی دوسری قومی پولیو مہم کا آج سے آغاز ہو گیا۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کے مطابق ملک بھر میں 21 سے 27 اپریل تک انسدادِ پولیو مہم جاری رہے گی، اس دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔این ای او سی نے بتایا کہ پولیو مہم میں 4 لاکھ سے زائد مرد و خواتین پولیو ورکرز خدمات سرانجام دیں گے۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ والدین سے اپیل ہے کہ پولیو ورکرز کے لیے اپنے دروازے کھولیں.

  سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن یقینی بنائیں. تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری سے محفوظ کیا جاسکے۔نیشنل ای او سی نے مزید بتایا کہ مسلسل پولیو مہمات کے نتیجے میں وائرس کی موجودگی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے. ویکسین کی ہر اضافی خوراک بچوں کے مدافعتی نظام کو مزید مضبوط بناتی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پولیو مہم

پڑھیں:

قومی اتحاد پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان ایک اہم ملک ہے اور عالمی برادری میں اپنی حقیقی جگہ حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور معرکہ حق کے دوران دکھائے گئے عزم کو پاکستان کی عالمی ساکھ میں اضافے کی مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے اور ہم مل کر دشمنوں کے سازشوں کو ناکام بنائیں گے، ان شا اللہ۔

نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ 27 (NSW–27) کے شرکا نے جنرل ہیڈ کوارٹرز (GHQ) کا دورہ کیا جہاں انہیں پاکستان کے علاقائی اور داخلی سیکیورٹی ماحول اور قومی سیکیورٹی کی صورتحال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

دورہ کے دوران شرکا نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، کے ساتھ گفتگو میں بھی حصہ لیا۔ آرمی چیف نے علاقائی ماحول میں بڑھتی ہوئی جیو پولیٹیکل مقابلہ آرائی، سرحد پار دہشتگردی اور ہائبرڈ خطرات پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی اور انفارمیشن سینٹرک وار فیئر جیسے پیچیدہ چیلنجز کے باوجود پاکستان کی مسلح افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قومی سلامتی کے تحفظ میں مکمل پیشہ ورانہ جذبے اور عزم کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

آرمی چیف نے زور دیا کہ پاکستان کی سرحدی سالمیت اور ہر پاکستانی شہری کی حفاظت اولین ترجیح ہے اور اسے کسی بھی صورت قربان نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ تعاون کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی اتحاد اور ادارہ جاتی ہم آہنگی طویل المدتی امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے لازمی ہے۔

شرکا کو اسمگلنگ، منشیات کی اسمگلنگ اور منظم جرائم کے خلاف جاری اقدامات، بہتر سرحدی کنٹرول اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی ملک واپسی کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ NSW–27 نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU) کا فلیگ شپ پروگرام ہے، جس میں پارلیمانی ارکان، سینئر سول و فوجی افسران اور علمی و سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہوتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وائٹ ہاؤس کے قریب افغان دہشتگرد کا حملہ، ایف بی آئی نے تحقیقات شروع کر دیں
  • یو اے ای میں فلسطینیوں کے لیے خوراک کے ایک کروڑ پیکٹس کی تیاری کا آغاز
  • یو اے ای نے فلسطینیوں کے لیے ایک کروڑ خوراکی پیکٹس کی مہم شروع کر دی
  • اسٹیٹ بینک: موجودہ ترقیاتی ماڈل 25 کروڑ سے زائد آبادی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا
  • قومی اسمبلی اجلاس میں تعلیم، ہیلتھ اور ماحولیات کے اہم بل زیر غور
  • کراچی میں ای چالان کے 30 روز مکمل، 93 ہزار سے زائد چالان جاری
  • قومی اتحاد پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • قومی اتحاد پاکستان کی سب سے بڑی طاقت ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • کراچی ای چالان کو 30 روز مکمل، 93 ہزار سے زائد چالان ہوگئے، انکی قیمت کیا رہی؟
  • مستونگ میں کسٹمز کا چھاپہ، 8 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ گاڑیاں ضبط