اسلام آباد: ملک بھر میں رواں سال کی دوسری قومی پولیو مہم کا آج سے آغاز ہو گیا۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کے مطابق ملک بھر میں 21 سے 27 اپریل تک انسدادِ پولیو مہم جاری رہے گی، اس دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔این ای او سی نے بتایا کہ پولیو مہم میں 4 لاکھ سے زائد مرد و خواتین پولیو ورکرز خدمات سرانجام دیں گے۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ والدین سے اپیل ہے کہ پولیو ورکرز کے لیے اپنے دروازے کھولیں.

  سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن یقینی بنائیں. تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری سے محفوظ کیا جاسکے۔نیشنل ای او سی نے مزید بتایا کہ مسلسل پولیو مہمات کے نتیجے میں وائرس کی موجودگی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے. ویکسین کی ہر اضافی خوراک بچوں کے مدافعتی نظام کو مزید مضبوط بناتی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پولیو مہم

پڑھیں:

وائٹ ہاؤس کے قریب افغان دہشتگرد کا حملہ، ایف بی آئی نے تحقیقات شروع کر دیں

وائٹ ہاؤس سے چند بلاکس کے فاصلے پر نیشنل گارڈ کے 2 اہلکاروں پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات ایف بی آئی کی جوائنٹ ٹیررزم ٹاسک فورس نے شروع کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وائٹ ہاؤس کے نزدیک فائرنگ، نیشنل گارڈ کے 2 اہلکار شدید زخمی، مشتبہ افغان حملہ آور گرفتار

رائٹرز کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ حملہ گھات لگا کر کیا گیا اور یہ واقعہ تھینکس گیونگ سے ایک روز قبل پیش آیا۔

حملے میں 2 اہلکار شدید زخمی

حملے میں شدید زخمی ہونے والے دونوں نیشنل گارڈ اہلکار اس مشن کا حصہ تھے جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایات پر دارالحکومت میں قانون نافذ کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ دونوں اہلکاروں کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

مشکوک حملہ آور کی شناخت

گولیوں کے تبادلے میں زخمی ہونے والے اور بعد ازاں گرفتار کیے گئے حملہ آور کی شناخت محکمۂ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے رحمان اللہ لکنوال کے نام سے کی۔ مذکورہ دہشتگرد افغان نژاد ہے اور 2021 میں Operation Allies Welcome پروگرام کے تحت امریکا آیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق لکنوال افغان فوج میں 10 سال تک خدمات انجام دے چکا ہے اور قندھار میں امریکی اسپیشل فورسز کے ساتھ تعینات رہا۔

اس کے ایک رشتے دار کے مطابق وہ آخری بار ایمیزون میں ملازم تھا۔

مزید پڑھیے: وائٹ ہاؤس کے نزدیک نیشنل گارڈز پر فائرنگ کرنیوالا رحمان اللہ لکنوال کون ہے؟

ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اہلکار کے مطابق لکنوال نے دسمبر 2024 میں امریکا میں پناہ کی درخواست دی تھی جو 23 اپریل کو منظور ہوئی۔

صدر ٹرمپ کا سخت ردِعمل

صدر ٹرمپ، جو حملے کے وقت فلوریڈا میں تھے، نے ایک ویڈیو بیان میں اسے شر انگیزی، نفرت اور دہشتگردی کا عمل قرار دیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ بائیڈن دور میں آنے والے تمام افغان شہریوں کی سیکیورٹی جانچ پڑتال دوبارہ کی جائے گی۔

اسی دوران یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز نے افغان شہریوں کی تمام امیگریشن درخواستوں کی پروسیسنگ غیر معینہ مدت تک کے لیے روک دی۔

واقعہ کیسے پیش آیا؟

فائرنگ دوپہر کے وقت ایک مصروف علاقے میں سب وے اسٹیشن کے باہر ہوئی۔

مزید پڑھیں: کیا امریکیوں پر حملہ آور افغان دہشتگرد سی آئی اے کے لیے خدمات انجام دیتا رہا؟

پولیس کے مطابق حملہ آور اچانک ایک کونے سے نکلا، اس نے ہتھیار نکالا اور نیشنل گارڈ اہلکاروں پر براہ راست فائرنگ کر دی۔

جوابی کارروائی میں وہ زخمی ہوا اور دیگر گارڈ اہلکاروں نے اسے حراست میں لے لیا۔

حملے کے فوراً بعد وائٹ ہاؤس کو سیکیورٹی لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔

مزید فوج تعینات کرنے کی درخواست

وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کے مطابق صدر نے واشنگٹن ڈی سی میں پہلے سے تعینات 2 ہزار نیشنل گارڈ اہلکاروں کے علاوہ مزید 500 فوجی بھیجنے کی درخواست کی ہے۔

سیاسی ردعمل

نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ واقعہ ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسیوں کی درستگی ثابت کرتا ہے۔

دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی پالیسی ضرورت سے زیادہ سخت ہے اور بعض قانونی تارکین وطن کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مقامی انتظامیہ کا مؤقف

واشنگٹن ڈی سی کی میئر میوریل باؤزر نے اسے ٹارگٹڈ شوٹنگ قرار دیا۔

میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق دہشتگرد حملہ آور اکیلا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: وائٹ ہاؤس کے قریب فائرنگ، امریکا نے افغان شہریوں کی امیگریشن درخواستیں معطل کر دیں

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک وفاقی جج نے چند روز قبل نیشنل گارڈ اہلکاروں کو میئر کی اجازت کے بغیر قانون نافذ کرنے کے اختیارات دینے کے حکومتی فیصلے پر عارضی پابندی لگائی تھی جس کا نفاذ دسمبر تک مؤخر کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان دہشتگرد رحمان اللہ لکنوال رحمان اللہ لکنوال وائٹ ہاؤس حملہ

متعلقہ مضامین

  • دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کے ملازمین کا سراپا احتجاج
  • پاکستانی زرمبادلہ ذخائر میں 13 کروڑ ڈالر سے زائد کمی
  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 13 کروڑڈالر سے زائد کی کمی
  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 13 کروڑ ڈالر سے زائد کمی
  • وائٹ ہاؤس کے قریب افغان دہشتگرد کا حملہ، ایف بی آئی نے تحقیقات شروع کر دیں
  • یو اے ای میں فلسطینیوں کے لیے خوراک کے ایک کروڑ پیکٹس کی تیاری کا آغاز
  • یو اے ای نے فلسطینیوں کے لیے ایک کروڑ خوراکی پیکٹس کی مہم شروع کر دی
  • کراچی میں ای چالان کے 30 روز مکمل، 93 ہزار سے زائد چالان جاری
  • کراچی ای چالان کو 30 روز مکمل، 93 ہزار سے زائد چالان ہوگئے، انکی قیمت کیا رہی؟
  • مستونگ میں کسٹمز کا چھاپہ، 8 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی اسمگل شدہ گاڑیاں ضبط