اسلام آباد: ملک بھر میں رواں سال کی دوسری قومی پولیو مہم کا آج سے آغاز ہو گیا۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کے مطابق ملک بھر میں 21 سے 27 اپریل تک انسدادِ پولیو مہم جاری رہے گی، اس دوران 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔این ای او سی نے بتایا کہ پولیو مہم میں 4 لاکھ سے زائد مرد و خواتین پولیو ورکرز خدمات سرانجام دیں گے۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ والدین سے اپیل ہے کہ پولیو ورکرز کے لیے اپنے دروازے کھولیں.

  سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن یقینی بنائیں. تاکہ انہیں عمر بھر کی معذوری سے محفوظ کیا جاسکے۔نیشنل ای او سی نے مزید بتایا کہ مسلسل پولیو مہمات کے نتیجے میں وائرس کی موجودگی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے. ویکسین کی ہر اضافی خوراک بچوں کے مدافعتی نظام کو مزید مضبوط بناتی ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پولیو مہم

پڑھیں:

نائجیریا: کیتھولک اسکول پر حملہ، 300 سے زائد طلبا اور 12 اساتذہ اغوا

نائجیریا کی ریاست نائجر میں مسلح افراد نے ایک کیتھولک اسکول پر حملہ کر کے 303 طلبا اور 12 اساتذہ کو اغوا کر لیا۔ سینٹ میریز کیتھولک اسکول میں ہونے والے اس حملے کے بعد والدین اور رشتہ دار اپنے بچوں کو تلاش کرنے کے لیے دیوانہ وار دوڑتے رہے۔ حملے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، اور مقامی افراد نے بتایا کہ کئی بچے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں، لیکن بیشتر غائب ہو گئے ہیں۔
62 سالہ دادا، داودا چیکولا، نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے چار پوتے اور پوتیاں غائب ہیں، جن کی عمریں 7 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ ان کے بچے کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔
ریاست نائجر کی حکومت نے تصدیق کی کہ علاقے میں سیکیورٹی خطرات کے حوالے سے پہلے ہی انٹیلیجنس اطلاعات موصول ہو چکی تھیں۔ حکومت نے کہا کہ اسکول کو حکومتی اجازت اور اطلاع کے بغیر دوبارہ کھولا گیا تھا، جس کی وجہ سے طلبا اور اساتذہ غیر ضروری خطرے میں پڑ گئے۔
عیسائی تنظیم، کرسچین ایسوسی ایشن آف نائیجیریا، نے بتایا کہ اغوا ہونے والوں کی تعداد ابتدائی اندازوں سے کہیں زیادہ ہے، اور 303 طلبا اور 12 اساتذہ کے اسکول سے اغوا ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ابتدا میں یہ رپورٹ تھی کہ 215 طلبا لاپتا ہیں، لیکن بعد میں تعداد میں اضافہ ہو گیا۔
اسکول ایک بڑا کمپلیکس ہے جس میں 50 سے زائد عمارتیں شامل ہیں اور یہ پرائمری اور سیکنڈری دونوں حصوں پر مشتمل ہے۔ حالیہ حملے سے پہلے بھی شمال مغربی ریاست کیبی کے قصبے ماگا میں ایک اسکول پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 25 طالبات کو اغوا کیا گیا تھا، جن میں سے ایک لڑکی فرار ہونے میں کامیاب ہوئی۔
حیران کن طور پر، ابھی تک کسی شدت پسند گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، لیکن اس نوعیت کے واقعات میں عام طور پر بوکو حرام ملوث رہا ہے۔
نائجیریا کے حکام نے مقامی شکاری گروپوں اور خصوصی فورسز کو اغوا شدگان کی تلاش اور بازیابی کے لیے روانہ کر دیا ہے۔ اس دوران، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں مسیحیوں کے مبینہ قتلِ عام پر فوجی کارروائی کی دھمکی دی تھی، جسے نائیجیریا نے سختی سے مسترد کر دیا تھا۔ حکام کے مطابق، مسلح گروپوں کے حملوں میں مسلم آبادی سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں اگلے سال تک سولر پینلز کی بجلی نیشنل گرڈ سے تجاوز کریگی
  • پاکستان میں اگلے سال تک سولر پینلز کی بجلی نیشنل گرڈ سے تجاوز کرجائیگی
  • قومی اور پنجاب اسمبلی کی 13 نشستوں پر ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ شروع، 20 ہزار اہلکار تعینات
  • انسدادِ دہشت گردی عدالت نے یاسمین راشد کی ضمانت منظور کرلی
  • قومی و صوبائی حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران 20 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات
  • نائجیریا میں کیتھولک اسکول پر حملہ؛ 300 سے زائد طلبا اور 12 اساتذہ اغوا
  • نائجیریا: کیتھولک اسکول پر حملہ، 300 سے زائد طلبا اور 12 اساتذہ اغوا
  • درآمدات میں اضافہ، غریبوں پر مضر اثرات
  • قومی ایئرلائن کا فضائی میزبان کینڈا میں لاپتا؛پی آئی اے کی تحقیقات شروع
  • صوبہ سندھ میں 14 انسدادِ دہشت گردی کورٹس ختم، خصوصی عدالتیں قائم