عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
عالمی بینک نے پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستانی معیشت میں بہتری کے ساتھ ساتھ موجود چیلنجز اور آئندہ کے لیے اصلاحاتی سفارشات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی معیشت میں افراط زر میں کمی، شرح سود میں کمی، اور کاروباری اعتماد کی بحالی جیسے مثبت عوامل دیکھنے میں آئے ہیں، جن سے معاشی استحکام ممکن ہوا ہے۔ عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پرائمری اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے باعث پاکستان نے قلیل مدتی معاشی استحکام حاصل کیا ہے، تاہم سخت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترقی کی رفتار کم رہی ۔ ٹیکسز،اخراجات میں اضافے کے باعث صنعتی سیکٹر کی سرگرمیاں محدود ہوئیں، جب کہ خدمات کے شعبے کی نمو میں بھی سست روی دیکھی گئی۔عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ روزگار کی فراہمی، آبادی میں تیزی سے اضافہ اور غربت میں کمی پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، اور پائیدار ترقی کے لیے وسیع تر معاشی اصلاحات ناگزیر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان کو حالیہ معاشی استحکام کو طویل مدتی ترقی میں بدلنے کے لیے ایک مؤثر اور ترقی پسند ٹیکس نظام، مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ، اور درآمدی ٹیرف میں کمی جیسی اصلاحات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔عالمی بینک نے مزید کہا کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے، سرکاری شعبوں میں اصلاحات سے ترقی ممکن ہوگی،۔ تاہم، آئندہ سال کی معاشی نمو سخت مالی اور مالیاتی پالیسیوں سے مشروط ہوگی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو قرضوں کی بلند سطح، عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال، اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے منفی عوامل کا بھی سامنا ہے۔ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان میں نجی سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری ضروری ہے۔ رپورٹ میں صوبوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے معیار میں فرق اور فکسڈ براڈبینڈ کی مہنگی قیمتوں کو بھی ڈیجیٹل ترقی میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عالمی بینک نے کے لیے
پڑھیں:
بینک سے کتنے ہزار تک کیش نکلوانے پر ٹیکس نہیں کٹے گا ؟ نان فائلرز کے لئے بڑی چھوٹ
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نان فائلرز کیلئے بینک سے ٹیکس فری رقم نکلوانے کی حد بڑھا دی گئی، اب ایک دن میں کتنے ہزار نکلوائے تو ٹیکس نہیں کٹے گا؟
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ اجلاس میں فنانس بل پر ایف بی آر حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا نان فائلرز کیلئے بینک سے روزانہ 75 ہزار تک کیش نکلوانے پر ایڈوانس ٹیکس چھوٹ ہوگی، اس سے قبل 50 ہزار روپے نکلوانے پر ایڈوانس ٹیکس چھوٹ حاصل تھی۔
حکام نے کہا نان فائلرز کیلئے 75 ہزار سے زائد کیش نکلوانے پر 0.6 فیصد سے ٹیکس بڑھا دیا گیا، اب بینک سے کیش نکلوانے پر اب ایڈوانس ٹیکس 0.8 فیصد تک عائد ہوگا۔
ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ای کامرس کاروبار پر 2 فیصد تک انکم ٹیکس عائدکردیاگیا، کپڑوں کے آن لائن کاروبار پر 2 فیصد اور الیکٹرونکس پر 0.5 فیصد ٹیکس عائدہوگا جبکہ کپڑوں، الیکٹرونکس اور الیکٹریکل کے علاوہ کوئی اور کاروبارکرنے پر 1 فیصد ٹیکس ہوگا۔
ایف بی آر نے بتایا کہ رجسٹرڈ آن لائن کاروبار کرنے والے آمدن سے انکم ٹیکس عائد کرنے کے پابند ہونگے، کسٹمرز کے آرڈر بُک کرانے پر بِلنگ ڈیٹیل کو آن لائن ریٹرن تصور کیا جائے گاْ
حکام کے مطابق بینک یا کورئیر سروس ایف بی آر کے اتھرائزڈایجنٹ کے طورپر ٹیکس رقم جمع کرائیں گے، آن لائن کاروبارکرنے والے انکم ٹیکس کیلئے کسٹمرز سےاضافی پیسے نہیں لیں گے۔
ایف بی آر نے مزید بتایا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل سروسز فراہم کرنے والوں پر ایڈوانس ٹیکس مدمیں 5فیصداضافہ کیاجائےگا،گوگل، یوٹیوب، فیس بک سمیت ڈیجیٹل سروسزپر ایڈوانس ٹیکس 10 سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کی تجویز ہے ۔ اقدام کا مقصد ڈیجیٹل کمپنیوں کے پاکستان میں دفاترقائم کرانا ہے، جن ڈیجیٹل کمپنیوں کے پاکستان میں دفاترقائم ہونگے ان پر 5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کیخلاف بھارت اور اسرائیل کی گھناؤنی سازش بے نقاب؛ بڑے انکشافات