پی ایس ایل 10، بھارتی براڈکاسٹرز کا پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث 2 درجن سے زائد بھارتی براڈکاسٹرز نے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پانی روکنے کا فیصلہ اعلان جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری
پاک بھارت کشیدگی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسویں ایڈیشن پر اثر انداز ہو رہی ہے، قومی سلامتی کونسل کی جانب سے جاری اعلامیے میں بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر پاکستان چھوڑنے کا کہا گیا ہے، جس کے باعث بھارتی براڈ کاسٹرز کو بھی پاکستان چھوڑنا پڑرہا ہے۔
براڈکاسٹرز نے پی ایس ایل انتظامیہ کے ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، انہوں نے تمام سٹاف ممبران کو بھی کوئی بیان نہ دینے کی ہدایت کی ہے۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ’پی سی بی اور وزارت خارجہ پی ایس ایل پروڈکشن کے لیے آنے والے بھارتی شہریوں کے ویزوں کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں، ہماری ذمہ داری انہیں سیکیورٹی فراہم کرنا تھی، جس کا انتظام ان کی حیثیت کے مطابق کیا جارہا تھا۔‘
یہ بھی پڑھیں: ہمارے شہریوں کو کچھ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وفاقی وزرا
فیصل کامران کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل انتظامیہ اور براڈ کاسٹرز موجودہ صورتحال کو سنبھالنے کے طریقے تلاش کررہے ہیں۔
دوسری جانب پی ایس ایل انتظامیہ پی ایس ایل 10 کی براڈکاسٹنگ کے لیے پہلے سے موجود عملے کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے افراد کو بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارتی براڈکاسٹرز پی ایس ایل پی ایس ایل پروڈکشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل پی ایس ایل
پڑھیں:
آپریشن سندورابھی جاری ہے، بھارتی فوج کے سربراہ کادعویٰ
بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل انیل چوہان نے کہاہے کہ آپریشن سندور ابھی بھی جاری ہےم ملک کی فوجی تیاری چوبیس گھنٹے اور سال بھر انتہائی اعلیٰ سطح پر رہنی چاہیے۔
سبروتو پارک میں منعقدہ دفاعی سمپوزیم میں اپنے کلیدی خطاب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ مستقبل میں فوج کو “انفارمیشن واریئرز، ٹیکنالوجی جنگجو اور اسکالر جنگجو” کی بھی ضرورت ہوگی۔ بھارتی سی ڈی ایس نے کہا کہ جنگ کے ابھرتے ہوئے منظر نامے میں، مستقبل کے سپاہی کو معلومات، ٹیکنالوجی اور علمی جنگجوؤں کا امتزاج ہونا چاہیے۔
جنرل انیل چوہان نے کہا کہ جنگ میں کوئی دوسرا موقع نہیں ہے، اور کسی بھی فوج کو مسلسل چوکنا رہنا چاہیے اور آپریشنل تیاری کے اعلیٰ سطح کو برقرار رکھنا چاہیے۔
جنرل چوہان نے کہا آپریشن سندور اسکی ایک مثال ہے، جو اب بھی جاری ہے۔ ہماری تیاری کی سطح بہت زیادہ ہونی چاہیے، دن کے 24 گھنٹے اور پورے سال۔ بھارت نے 7 مئی کی صبح آپریشن سندور کا آغاز کیا اور پاکستان اور آزادکشمیر میں دہشت گردی کے کئی ڈھانچے تباہ کئے۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ پاکستان نے بھی بھارت کے خلاف جارحانہ کارروائیاں شروع کیں اور بھارت کی طرف سے اس کے بعد کے تمام جوابی حملے بھی آپریشن سندور کے تحت کیے گئے۔ 10 مئی کی شام کو ایک معاہدہ طے پانے کے بعد دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان فوجی تنازعہ رک گیا۔
بھارتی سی ڈی ایس نے شاستر (جنگ) اور شاستر (علمی نظام) دونوں کے بارے میں سیکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جنرل چوہان نے ایک اسکالر جنگجو کی تعریف ایک فوجی پیشہ ور کے طور پر کی جو فکری گہرائی اور جنگی مہارتوں کو یکجا کرتا ہے، جس کے پاس مضبوط علمی علم اور عملی فوجی مہارت ہوتی ہے، جس سے وہ پیچیدہ حالات کا تجزیہ کرنے اور فوجی اہداف اور مقاصد کو پورا کرنے کے لیے متنوع چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔
سی ڈی ایس انل چوہان نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے فوجی پیشہ ور کو ایک تعلیمی مہارت رکھنے والا جنگجو، ٹیکنالوجی کے جنگجو اور معلوماتی جنگجو کا متوازن مرکب ہونا چاہیے۔