پاکستان کے عثمان وزیر نے بھارتی باکسر کو پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
بنکاک (سپورٹس ڈیسک)ویلٹر ویٹ باکسنگ مقابلے میں پاکستانی باکسر عثمان وزیر نے بھارتی حریف ایسوارن ساھیتا دورتھی کو پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کردیا۔
تھائی لینڈ کے شہر بنکاک کے ورلڈ سائم اسٹیڈیم میں ہونے والی ویلٹر ویٹ فائٹ میں عثمان وزیر نے پہلے ہی راؤنڈ میں بھارتی باکسر ایسوارن ساھیتا دورتھی کو ناک آؤٹ کیا۔
25 سالہ پاکستانی پروفیشنل باکسر عثمان وزیر کے تابڑ توڑ مکوں کے باعث بھارتی باکسر پہلے ہی راؤنڈ میں ڈھیر ہوگیا، پاکستانی باکسنگ چیمپئن نے بھارت کے ایسوارن ساھیتا دورتھی کو ایک منٹ 25 سیکنڈ میں ہی ڈھیر کردیا۔
عثمان وزیر نے بھارتی باکسر کو ہراکر کیریئر میں 17ویں کامیابی حاصل کی اور وہ اب تک ناقابل شکست رہے ہیں۔
یاد رہے کہ عثمان وزیر سندھ پولیس کےاسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔
دوسری جانب، سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر ٹوئٹ میں مبارکباد دیتے ہوئے لکھا ’بھارتی حریف کو 2 منٹ کے اندر زیر کرنے کا یہ بہترین وقت تھا، ہمیں تم پر فخر ہے‘۔
مزیدپڑھیں:بھارتی فوجیوں کا مودی حکومت کے خلاف بغاوت آمیز بیان،بھارت آزاد نہیں،مودی ناکام ہو چکا،اب بھارت پر فوج حکومت کرے گی، بھارتی فوج پھٹ پڑی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پہلے ہی راؤنڈ میں بھارتی باکسر
پڑھیں:
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر نے ایئر ڈیفنس کی حقیقت کا پردہ چاک کردیا
بھارتی فضائیہ کے سابق آفیسر ہرجیت سنگھ نے بھارتی فوج کے اندر پھیلی افراتفری، ذہنی عدم توازن اور فیصلہ سازی کی ناکامی کو بے نقاب کردیا ہے۔
دی وائر کے مطابق ہرجیت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے حامل بہت سےافسران ہیں۔ بھارتی فوج کا ایئر ڈیفنس نظام دراصل ایک افسوسناک کہانی اور کھلا مذاق ہے۔ ایئر ڈیفنس جوائن کرلو، پرسکون زندگی گزارو۔
ہرجیت سنگھ نے کہا کہ بھارتی فوج میں ہر افسر جنرل کے منصب کے لیے کوشاں ہوتا ہے۔ یہی دباؤ بھارتی ایئر ڈیفنس میں شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کو جنم دیتا ہے۔ میں نے خود ایئر ڈیفنس آرٹلری میں کئی نفسیاتی مسائل کے حامل افسران دیکھے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہرجیت سنگھ نے مزید کہا کہ اگر بھارتی ایئر ڈیفنس کا اصل ساز و سامان دیکھیں تو صورتحال اور بھی واضح ہو جاتی ہے۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے پاس آج بھی تقریباً 80 فیصد ایئر ڈیفنس توپیں موجود ہیں۔ یہ توپیں جدید جنگی ماحول میں مکمل طور پر بےکار ہو چکی ہیں۔
ہرجیت سنگھ کے مطابق آج کے ڈرونز، کروز میزائلز اور ہائپرسانک ٹیکنالوجی کے دور میں یہ توپیں کہاں استعمال ہوں گی؟۔ بھارتی ایئر ڈیفنس کے ڈرونز بھی نہایت کم معیار کے ہیں، یہ بمشکل قابلِ پرواز ہوتے ہیں۔
بھارتی ایئر ڈیفنس کا افسر کہتا ہے میں ریڈار آن نہیں کر سکتا، کیونکہ اس کا پتا چل جائے گا۔ تو پھر سوال یہ ہے کہ جب ریڈار ہی نہیں چلے گا تو دشمن کے طیارے، میزائل یا ڈرونز کا پتا کیسے لگے گا؟۔
یہ تمام حقائق بھارتی فوج کے ایئر ڈیفنس نظام کی نااہلی اور اندرونی خرابیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی ایئر ڈیفنس آج بھی ایک غیر مؤثر، فرسودہ اور ناتجربہ کار ڈھانچے پر قائم ہے۔