روس کے دارالحکومت میں ایک زوردار دھماکے میں روسی فوج کے اعلیٰ عہدیدار لیفٹیننٹ جنرل یاروسلاو موسکالک ہلاک ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ دھماکا اس وقت ہوا جب روسی جنرل اپنے گھر سے نکل کر پارکنگ میں اپنی سفید رنگ کی فولکس ویگن گولف کے قریب پہنچے تھے۔

روسی تحقیقاتی کمیٹی نے کار بم دھماکے میں جنرل موسکالک کی ہلاکت کو ایک "دہشت گرد حملہ" قرار دیتے ہوئے قتل کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

خیال رہے کہ جنرل موسکالک روسی فوج کے جنرل اسٹاف کی مرکزی آپریشنل ڈائریکٹوریٹ کے نائب سربراہ تھے۔

یہ خبر پڑھیں : روس کے نیوکلیئر پروٹیکشن فورسز کے سربراہ بم دھماکے میں مارے گئے

روسی فوج کا یہ ادارہ یوکرین میں جاری جنگی کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

اب تک کی تحقیقات میں چلا کہ روسی جنرل کی گاڑی میں دیسی ساختہ دھماکا خیز مواد رکھا گیا تھا جسے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے اُڑا دیا گیا۔

دھماکا اس قدر شدید تھا کہ آس پاس کی عمارتوں کی کھڑکیاں لرز گئیں اور مقامی افراد میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : روس؛ دھماکے میں روس نواز نیم فوجی رہنما سمیت 2 افراد ہلاک

تحقیقات کے مطابق بم میں دھات کے ٹکڑے شامل تھے تاکہ زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جا سکے۔

59 سالہ جنرل موسکالک کو 2021 میں صدر ولادیمیر پوٹن نے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی تھی۔

یہ جنرل موسکالک ہی تھے جنھوں نے 2015 میں یوکرین کے ساتھ سیز فائر مذاکرات میں روسی فوج کی نمائندگی کی تھی۔

یہ پہلا واقعہ نہیں جس میں روس کے اندر روسی فوج کے افسران کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ یوکرین نے ماضی میں بھی روسی فوجیوں کو اسی طرح نشانہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : روس میں یوکرین مخالف معروف فوجی بلاگر کی بم دھماکے میں ٹارگٹ کلنگ

یوکرین اکثر ان حملوں کو جائز انتقام قرار دیتا ہے لیکن آج کے واقعے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا گیا۔

گزشتہ تین برسوں میں روس میں فوجیوں پر متعدد حملے ہوچکے ہیں جن میں اگست 2022 میں داریا دوگینا اور اپریل 2023 میں ملٹری بلاگر "ولادلین تاتارسکی" کی ہلاکت بھی شامل ہیں۔

دسمبر 2024 میں کیمیکل ویپنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ایگور کیریلوف کو بھی ایک بم حملے میں ہلاک کیا گیا تھا۔

صدر پیوٹن نے اس وقت سیکیورٹی اداروں کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ
ایسی سنگین کوتاہیاں دوبارہ نہیں ہونی چاہئیں۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنرل موسکالک دھماکے میں روسی فوج

پڑھیں:

ایران-اسرائیل کشیدگی پر سلامتی کونسل کا اجلاس، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا تنازع پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور

ایران-اسرائیل کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع ہوچکا ہے جس میں سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنازع  کے بجائے امن کو موقع دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تنازع اگر مزید بڑھا تو پھر کسی کے کنٹرول میں نہیں رہے گا، آج سلامتی کونسل سے امن کا واضح پیغام جانا چاہیے۔

انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ایران نے واضح کیا ہے کہ وہ ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا تاہم اس معاملے میں اعتماد کا فقدان ہے جو سفارت کاری کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایران نے اسرائیل پر 25 میزائل داغ دیے، حیفا، بیرشیبا اور یروشلم میں زوردار دھماکے، 17 افراد زخمی

سیکریٹری جنرل نے کشیدگی کا حل سفارت کاری سے کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ دونوں طرف کے حملوں میں عوام متاثر ہورہے ہیں۔

ایران کے بشیہر جوہری پلانٹ پر حملہ ایٹمی تباہی کا سبب بن سکتا ہے، ای آئی اے ای کے سربراہ کی تنبیہ

اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے سربراہ رافیل گریسی نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے ایران کے جنوبی جوہری پلانٹ بشیہر پر ممکنہ حملہ علاقائی بحران کو جنم دے سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک نے گزشتہ چند گھنٹوں میں اپنی تشویش ظاہر کرنے کے لیے مجھ سے براہ راست رابطہ کیا ہے اور میں بالکل واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر بشیہر جوہری پلانٹ پر حملہ کیا گیا تو اس سے بہت زیادہ تابکاری خارج ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیلی جارحیت کی غیرمشروط روک تھام جنگ کے خاتمے کا واحد راستہ ہے، ایرانی صدر

ایرانی وزیر خارجہ کا بیان

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ ایران اپنے میزائل یا دفاعی صلاحیتوں پر کسی قسم کی بات چیت نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جمعے کو جنیوا میں یورپی نمائندوں سے ہونے والے مذاکرات صرف ایٹمی پروگرام اور علاقائی معاملات تک محدود رہیں گے۔

ایرانی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ وہ جنیوا صرف ایٹمی اور علاقائی مسائل پر بات چیت کے لیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران اپنے میزائل پروگرام پر کسی سے بات نہیں کرے گا۔

عراقچی نے کہا کہ ایران کے میزائل سسٹم کا مقصد ملک کا دفاع کرنا اور دشمنوں کو روکنا ہے، اور ان دفاعی صلاحیتوں پر کوئی سودے بازی نہیں کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ ایران اسرائیل جنگ 2025 سلامتی کونسل

متعلقہ مضامین

  • مشرق وسطیٰ میں امن کی ہرکوشش میں تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، وزیراعظم کی امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو
  • ایران کو حساس مشینری کی فراہمی کے الزام پر امریکا نے 20اداروں پر پابندیاں عائد کردیں
  • ایران-اسرائیل کشیدگی پر سلامتی کونسل کا اجلاس، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا تنازع پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور
  • مشرق وسطی میں امن کیلئے تعمیری کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، وزیراعظم کی امریکی وزیر خارجہ سے گفتگو
  • اوڈیسا اور خارکییف پر رات گئے روسی ڈرون حملے، جمعے کو جنگی قیدیوں کا تبادلہ
  • برسوں ایک ہی تھرماس استعمال کرنے والے شخص کے ساتھ کیا ہوا؟
  • پوٹن جرمن چانسلر اور یوکرین کے صدر سے ملاقات کے لیے تیار
  • سوال ہے 14 ججز کو چھوڑ کر 15 ویں نمبر والے جج کو کیوں ٹڑانسفر کیا گیا،آئینی بینچ
  • ججز ٹرانسفر، سنیارٹی کیس: 14 جج چھوڑ کر 15ویں نمبر والے جج کو کیوں ٹرانسفر کیا گیا ؟ جج سپریم کورٹ
  • ایران، اسرائیل کے درمیان اور غزہ میں جو چل رہا ہے اس میں امریکا کا کردار مایوس کن ہے، ملالہ یوسفزئی