مودی کو جب بھی سیاسی دباؤ آتا ہے ایسا ڈرامہ کرتا ہے، رانا تنویر حسین
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے فوڈ سکیورٹی کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ بھارت کا خود ساختہ ہے، ہم دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان جس دہشت گردی کا شکار ہے اس میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے فوڈ سکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ مودی کو جب بھی سیاسی دباؤ آتا ہے تو اس قسم کا ڈرامہ کرتا ہے۔ شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعہ بھارت کا خود ساختہ ہے، ہم دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان جس دہشت گردی کا شکار ہے اس میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کو اس کی زبان میں ہی جواب ملے گا، ہماری افواج دنیا کی بہترین افواج ہے، اگر انڈیا نے پانی بند کیا تو ہم اسے جنگ تصور کریں گے۔
وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی ائیر لائن کے لیے فضائی حدود بند کرنے سے اسے اربوں کا نقصان ہو رہا ہے، مودی کو جب بھی سیاسی دباؤ آتا ہے تو اس قسم کا ڈرامہ کرتا ہے، پاکستان الرٹ ہے بھارت جیسا کرے گا ویسا جواب دیں گے، مودی بنیادی طور پر ایک دہشت گرد ہے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
تعلیمی دباؤ کا نقصان: بچے کی طبیعت مسلسل 14 گھنٹے سے ہوم ورک کرتے کرتے بگڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چین کے شہر چانگشا میں ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں صرف 11 سالہ بچہ مسلسل 14 گھنٹے ہوم ورک کرنے کے بعد اسپتال جا پہنچا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ماہ پیش آیا جب بچے نے صبح 8 بجے سے رات 10 بجے تک بغیر کسی وقفے کے ہوم ورک کیا۔ رات 11 بجے کے قریب اس کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، اسے گھبراہٹ، تیز سانسیں، سر درد، چکر اور ہاتھ پاؤں سن ہونے کی شکایت ہونے لگی۔ گھبراہٹ میں والدین فوراً اسے اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے فوری طور پر آکسیجن لگائی۔
ڈاکٹرز کے مطابق بچے کی طبیعت زیادہ دباؤ اور حد سے زیادہ پڑھائی کے سبب خراب ہوئی۔ والدین بھی اس پر سختی سے ہوم ورک مکمل کرنے کا دباؤ ڈال رہے تھے جس کی وجہ سے بچہ مسلسل گھنٹوں پڑھنے پر مجبور ہوا۔ اسپتال کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ اگست کے مہینے میں اسی اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں 30 سے زائد بچے انہی علامات کے ساتھ لائے گئے تھے۔
ماہرین نے بتایا کہ بچوں میں یہ مسائل تعلیمی دباؤ، امتحانات میں کامیابی کے خوف اور موبائل فون کے زیادہ استعمال کے باعث بڑھ رہے ہیں۔ ایسے حالات میں بچے ذہنی و جسمانی طور پر تھکن اور دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں جو بعض اوقات سنگین طبی مسائل کا باعث بنتے ہیں۔
یہ واقعہ چین کے سخت تعلیمی نظام پر ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے، جہاں مشکل امتحانات اور بہترین کارکردگی دکھانے کی دوڑ نے بچوں کو کم عمری میں ہی ذہنی دباؤ کا شکار بنا دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر والدین اور تعلیمی ادارے اس دباؤ کو کم کرنے پر توجہ نہ دیں تو بچوں کی صحت اور مستقبل دونوں بری طرح متاثر ہو سکتے ہیں۔