کراچی:

کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر آن لائن رائیڈر کو قتل کردیا گیا، 4 ماہ کے دوران ڈاکوؤں نے 34 شہریوں کو مار دیا۔

شہر قائد میں لاقانونیت اور اسٹریٹ کرائمز کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ شاہ فیصل کالونی میں باغ کورنگی پل کے قریب ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 50 سالہ موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔

واقعہ شرافی گوٹھ تھانے کی حدود میں  پیش آیا، جہاں موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں کی فائرنگ سے آن لائن رائیڈر جاں بحق ہوگیا، جس کی شناخت جناح اسپتال میں ندیم احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

مقتول آن لائن موٹرسائیکل رائیڈر ، مسجد میں خادم  اور 3 بچوں کا باپ تھا۔ واقعے کے وقت نارتھ کراچی سے کورنگی کی جانب جا رہا تھا۔

فائرنگ کے بعد زخمی حالت میں ندیم کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ پولیس نے مقتول کی لاش قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کردی۔

مقتول کے بھانجوں نے واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی وارداتیں عوام کو عدم تحفظ کا شکار کر رہی ہیں۔ مقتول کے بھانجے ارسلان کا مزید کہنا تھا کہ رات 4 بجے گھر جاتے ہوئے ماموں کو کال کی تو پولیس نے فون اٹھایا ۔ فون پر موجود شخص نے پوچھا یہ آپ کے کون لگتے ہیں، جس پر  میں بتایا کہ ماموں ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ انہیں گولی لگی ہے اور یہ جاں بحق ہو گئے ہیں۔ میں یہ سن کر فوری جناح اسپتال پہنچا۔

مقتول ندیم احمد کے سالے ماجد علی نے کہا کہ شہر میں جنگل کا قانون ہے۔ 3 بچوں کا باپ رات کو روڈ پر آرہا تھا جب واردات ہوئی۔ شاہ فیصل پل پر آئے دن لوٹ مار کی وارداتیں ہو رہی ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ مقتول ندیم احمد کافی دن بعد ہمارے گھر نارتھ کراچی آئے تھے اور دیر سے واپس گھر جا رہے تھے جس پر انہیں روکا بھی تھا، لیکن گھریلو ذمے داریوں کی وجہ سے وہ رات گئے اپنے گھر کے لیے نکل گئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ندیم احمد  انتہائی پر خلوص اور نمازی انسان تھے۔ کورنگی کے مکین تھے اور علاقے میں ہی قائم مسجد کے مؤذن بھی تھے۔ اس کے ساتھ ساتھ گھر والوں کا پیٹ پالنے کے لیے آن لائن موٹر سائیکل چلاتے تھے۔

یاد رہے کہ رواں سال کے اعداد و شمار کے مطابق  2025 کے آغاز سے اب تک ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کی تعداد 34 ہوچکی ہے، جن میں صرف جنوری میں 5، فروری میں 10، مارچ میں 9 اور اپریل میں اب تک 10 شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

شہریوں نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آن لائن

پڑھیں:

مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود

العھد نیوز ویب سے اپنی ایک گفتگو میں سابق لبنانی صدر کا کہنا تھا کہ کیا یہ عاقلانہ اقدام ہے کہ ہم ایسے حالات میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی بات کریں جب دشمن نے گزشتہ مہینوں میں طے پانے والے معاہدے کی ایک شرط بھی پوری نہیں کی؟۔ اسلام ٹائمز۔ سابق لبنانی صدر "امیل لحود" نے "العھد" نیوز ویب سے بات چیت میں اسرائیل کے ساتھ 33 روزہ جنگ کی سالگرہ پر اپنی عوام کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مقاومت کی چنگاری اب بھی روشن ہے۔ اس سال مذکورہ جنگ کی سالگرہ ایک نئے پہلو کے ساتھ آئی ہے اور وہ پہلو یہ ہے کہ لبنان و خطے کے حالات نے ثابت کیا کہ صیہونی دشمن کو مقاومت کے بغیر روکنا ناممکن ہے۔ انہوں نے استقامتی محاذ کے ہتھیاروں پر جاری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ عاقلانہ اقدام ہے کہ ہم ایسے حالات میں مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کی بات کریں جب دشمن نے گزشتہ مہینوں میں طے پانے والے معاہدے کی ایک شرط بھی پوری نہیں کی؟۔ امیل لحود نے خبردار کیا کہ کیا اس بات کا یہ حل ہے کہ ہم تمام دفاعی طاقت دشمن کے حوالے کر دیں تاکہ وہ لبنان کو تباہ کر سکے؟۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم نے 33 روزہ جنگ میں اس لیے فتح حاصل کی کیونکہ ہم نے اس دوران فوج، قوم اور مزاحمت کا سنہری فارمولا بنایا۔ یہ فارمولا آج بھی کارآمد ہے اور کل بھی رہے گا۔  

اپنی گفتگو کے اختتام پر سابق صدر نے کہا کہ یہ پہلا سال ہے جب ہم 33 روزہ جنگ کی سالگرہ منا رہے ہیں اور شہید سید حسن نصر الله اپنی روح کے ساتھ ہمارے ساتھ موجود ہیں۔ قبل ازیں امیل لحود نے کہا تھا کہ اسرائیل ایک نئی صورت حال پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور شاید یہ سمجھتا ہے کہ وہ تعلقات کی بحالی کے مرحلے تک پہنچ جائے گا۔ یہی امر لبنان کے اندر کچھ لوگوں کو جھوٹے خواب میں مبتلا کر رہا ہے۔ حالانکہ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ قرارداد 425 ناقص طور پر بھی نافذ نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مزاحمت کو میدان عمل میں کودنا اور طاقت کا توازن تبدیل کرنا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ مزاحمت کا کردار جاری رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مقاومت نہ ہوتی تو سال 2000ء میں جنوبی علاقوں کی آزادی ممکن نہ ہوتی۔ اب بھی مقبوضہ علاقوں سے دشمن کو مقاومت ہی باہر نکال سکتی ہے۔ امیل لحود نے کہا کہ جو لوگ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا خواب دیکھ رہے ہیں، اُن کا خواب کبھی پورا نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک فوج مزاحمت کی علامت اور خطے میں امن کی ضامن ہے، چین
  • عوام اس نظام سے سخت تنگ ہے
  • کراچی: فراڈ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ’کال سینٹرز‘ کی تعداد میں اضافہ
  • سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • کراچی میں غیر ملکی شہریوں کے گھروں میں ڈکیتیاں، اہم انکشافات
  • مقاومت کو غیر مسلح کرنیکا مطلب لبنان کی نابودی ہے، امیل لحود
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو سخت مزاحمت کریں گے( ملی یکجہتی کونسل)
  • سوات: مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول فرحان سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، چچا
  • جشن آزادی کو شایان شان طریقے سے منانے کیلئے تیاریاں جاری
  • گلشن اقبال میں نالے کی صفائی کے دوران پانی کی لائن پھٹ گئی