اہل غزہ سے اظہار یکجہتی: جماعت اسلامی کی اپیل پر ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر آج 26 اپریل کو پاکستان بھر میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے شٹرڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کی اصولی مخالفت پر قائداعظم کی مہر بھی ثبت ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان
میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعت اسلامی کی اپیل کی جانے والی ہڑتال کی اپیل کے نتیجے میں کراچی تا پشاور تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جب کہ پاکستان بھر کے مختلف شہروں میں احتجاج بھی کیا جا رہا ہے۔
جماعت اسلامی کے علاوہ فلسطین بالخصوص اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف تاجر تنظیموں کے علاوہ ڈرگسٹ اینڈ کیمسٹ ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاہور، ملتان، راولپنڈی، ملکہ کوہشار مری، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تقریباً تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کامیاب ہڑتال جاری ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم فلسطینیوں کی نسل کشی برداشت نہیں کر سکتی، قوم فلسطینیوں سے اظہار محبت اور اسرائیل امریکا کی مذمت کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جماعت اسلامی شٹرڈاؤن ہڑتال غزہ فلسطین ہڑتال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی شٹرڈاؤن ہڑتال فلسطین ہڑتال جماعت اسلامی سے اظہار کی اپیل
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 17 سال سے سندھ پر حکمران ہے مگر آج بھی کراچی سمیت صوبے بھر کے شہری بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں۔ عوام سے وسائل چھین کر کرپشن اور نااہلی کے ذریعے شہر کو کھنڈر میں بدل دیا گیا ہے۔
گلبرگ ٹاؤن کے تحت فیڈرل بی ایریا بلاک 18 ثمن آباد میں ہیلتھ کیئر یونٹ کے افتتاح اور عزیز آباد بلاک 8 میں شاہراہِ نعمت اللہ خان کے سنگِ بنیاد کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعتِ اسلامی بااختیار شہری حکومت کا نظام چاہتی ہے، لاڑکانہ، شکارپور، حیدرآباد یا کراچی ہر شہر کے بلدیاتی اداروں کو وسائل اور اختیار ملنا چاہیے تاکہ عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوسکیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا نظام تباہ ہوچکا ہے، 17 سال میں سندھ حکومت صرف 400 بسیں لاسکی، جن میں سے بیشتر غیر فعال ہیں جب کہ شہر کو 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔ پنجاب میں 200 روپے کا چالان کراچی میں 5 ہزار روپے کا کیا گیا ہے، اور سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے، ٹریفک پولیس میں کراچی کے شہری بمشکل 10 فیصد ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ای چالان کے مسئلے پر بات چیت سے حل نہ نکالا گیا تو جماعت اسلامی احتجاج کا راستہ اختیار کرے گی، صحت اور تعلیم بنیادی ضرورتیں ہیں، گلبرگ ٹاؤن نے مثالی ہیلتھ کیئر یونٹ قائم کرکے عوامی خدمت کا نیا باب رقم کیا ہے، یہاں اب روزانہ سیکڑوں افراد مستفید ہوں گے، جب کہ بیرونی ڈاکٹروں کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ کراچی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، جو ملک کا 67 فیصد ریونیو اور 54 فیصد ایکسپورٹ فراہم کرتا ہے لیکن اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم محض میڈیا پر نورا کشتی کرتی ہیں، حقیقت میں دونوں ایک ہی ہیں۔ ایم کیو ایم کو عوام نے مسترد کر دیا تھا مگر فارم 47 کے ذریعے دوبارہ مسلط کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب نمائندے محدود وسائل میں رہتے ہوئے شہر میں 171 سے زائد پارکس بحال کرچکے ہیں، 43 اسکولوں کی ازسرِنو تعمیر کی گئی، ایک لاکھ سے زائد اسٹریٹ لائٹس لگائی گئیں، اور ماڈل محلے تیار کیے گئے۔ جماعت اسلامی اختیارات کے حصول کی جدوجہد کے ساتھ ساتھ عوامی خدمت جاری رکھے گی۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ شاہراہِ نعمت اللہ خان اس شخصیت کے نام سے منسوب ہے جنہوں نے دیانت، خدمت اور ترقی کی نئی مثالیں قائم کیں۔ جماعت اسلامی ان کے وژن کے مطابق کراچی کو دوبارہ روشنیوں کا شہر بنائے گی۔