جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر آج 26 اپریل کو پاکستان بھر میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے شٹرڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کی اصولی مخالفت پر قائداعظم کی مہر بھی ثبت ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان

میڈیا رپورٹس کے مطابق جماعت اسلامی کی اپیل کی جانے والی ہڑتال کی اپیل کے نتیجے میں کراچی تا پشاور تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جب کہ پاکستان بھر کے مختلف شہروں میں احتجاج بھی کیا جا رہا ہے۔

جماعت اسلامی کے علاوہ فلسطین بالخصوص اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف تاجر تنظیموں کے علاوہ ڈرگسٹ اینڈ کیمسٹ ایسوسی ایشن نے بھی ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاہور، ملتان، راولپنڈی، ملکہ کوہشار مری، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے تقریباً تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کامیاب ہڑتال جاری ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم فلسطینیوں کی نسل کشی برداشت نہیں کر سکتی، قوم فلسطینیوں سے اظہار محبت اور اسرائیل امریکا کی مذمت کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جماعت اسلامی شٹرڈاؤن ہڑتال غزہ فلسطین ہڑتال.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی شٹرڈاؤن ہڑتال فلسطین ہڑتال جماعت اسلامی سے اظہار کی اپیل

پڑھیں:

حکومت سے معاہدہ، جماعت اسلامی کا بلوچستان لانگ مارچ، دھرنا ختم

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان اور وفاقی حکومت کے درمیان ’’حق دو بلوچستان کو‘‘ لانگ مارچ کے مطالبات پر معاہدہ ہوگیا ہے اور طے پایا ہے کہ حکومت چمن سے لے کر گوارد تک سرحدی تجارت کو قانونی شکل دینے کے لیے اقدامات اٹھائے گی۔ بلوچستان میں سکیورٹی چیک پوسٹس پر شہریوں سے اخلاق سے پیش آنے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری ہوگا اور گوارد بندرگاہ پر غیرقانونی ماہی گیری اور ٹرالر مافیا کا خاتمہ کرکے مقاہی ماہی گیروں کو قانون کے مطابق شکار کی اجازت ملے گی۔ اس بات کا اعلان وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ اور جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے حق دو بلوچستان کو تحریک کے رہنما اور امیر بلوچستان مولانا ہدایت الرحمن اور وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دونوں اطراف میں طے پایا کہ لانگ مارچ کے دیگر مطالبات پر بلوچستان کی سیاسی پارٹیوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور تجاویز اور لائحہ عمل مرتب کرکے وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کیا جائے گا تاکہ ان پر عمل درآمد ممکن بنایا جاسکے۔ قبل ازیں لیاقت بلوچ اور رانا ثناء اللہ کی سربراہی میں تشکیل پانے والی جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی میں مذاکرات ہوئے۔ پریس کانفرنس کے دوران مولانا ہدایت الرحمن نے مذاکرات کی کامیابی پر لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا کو ہفتہ کو ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کے عوام کی ترقی چاہتی ہے اور سمجھتی ہے کہ صوبہ پاکستان کا دل ہے۔ حکومت صوبہ کے عوام سے مل کر شرپسند عناصر کو شکست دے گی۔ ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ وہ سیاسی و جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اور پرامن طریقے سے بلوچستان کے عوام کے مطالبات کا حل چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت سے معاہدہ، جماعت اسلامی کا بلوچستان لانگ مارچ، دھرنا ختم
  • حق دو بلوچستان مارچ، حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا
  • حق دو بلوچستان تحریک کے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو اسلام آباد مارچ کریں گے: حافظ نعیم
  • طاقتور لوگ جب وسائل پر قبضہ کریں گے تو غم و غصہ تو پیدا ہو گا، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کا لانگ مارچ: لاہور پریس کلب کے باہر دھرنا
  • خیبر پختونخوا کا دشمن سندھ اور پنجاب نہیں حکمران ہیں، حافظ نعیم الرحمان
  • لاہور، جماعت اسلامی اور پنجاب حکومت کے حق دو بلوچستان مارچ پر مذاکرات کامیاب
  • کراچی کے اختیارت پر کسی کو ناگ بن کر بیٹھنے نہیں دینگے حافظ نعیم
  • لانگ مارچ: پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب، مریم اورنگزیب کا دعویٰ
  • پنجاب حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب