بیجنگ :آذربائیجان قدیم زمانے سے شاہراہ ریشم پر ایک اہم  خطہ رہا ہے۔ “بیلٹ اینڈ روڈ” انیشی ایٹو کے فریم ورک کے تحت لاجسٹکس چینلز کی بہتری کے ساتھ ، عالمی سپلائی چین میں بطور اہم مقام آذربائیجان کی اہمیت مسلسل بڑھ  رہی ہے۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیئوف کے حالیہ دورہ چین کے دوران چین اور آذربائیجان کے تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری میں اپ گریڈ کیا گیا اور چین اور آذربائیجان نے باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے پر دستخط کیے۔ چائنا میدیا گروپ  کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں  انہوں نے اپنی آنکھوں سے چین کی تیز رفتار ترقی اور غیر معمولی تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ آذربائیجان چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو میں شامل ہوگیا ہے۔ آذربائیجان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی حمایت اور شرکت کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے۔

دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے قومی مفادات سے متعلق مرکزی امور پر اتحاداور تعاون کیا ہے اور خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں ایک دوسرے کی بھرپور حمایت کی ہے۔ آذربائیجان ایک چین کے اصول کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور تائیوان کے خطے میں غیر قانونی انتخابات کی کھلے عام مذمت کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے۔ صدر علیئوف کا ماننا ہے کہ جدیدیت اور اصلاحات کے حوالے سے چین کے تجربے سے بہت سے ممالک مستفید ہو سکتے ہیں۔اس وقت  آذربائیجان کا بیرونی قرضہ جی ڈی پی کے 7 فیصد سے بھی کم ہے اور  زرمبادلہ کے ذخائر  مجموعی بیرونی قرضوں سے 14 گنا زیادہ ہیں۔آذربائیجان نے بے روزگاری اور غربت کی شرح کو 5 فیصد تک کم کیا ہے اورملک کی معیشت کو متنوع بنایا  گیا ہے۔  علیئوف نے کہا کہ گرین ڈویلپمنٹ اس وقت آذربائیجان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور  چین نے اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آذربائیجان کی بجلی کی پیداواری صلاحیت اگلے پانچ سال میں تقریباً دوگنی ہو جائے گی۔ ان میں سے 6 ہزار میگاواٹ شمسی اور پون بجلی سے اور 500 میگاواٹ پن بجلی سے پیدا کی جائےگی۔صدر علیئوف نے کہا کہ آذربائیجان کثیرالجہتی کا بھرپور حامی ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنا دونوں فریقوں کے لئے فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ گلوبل ساؤتھ کے ارکان کی حیثیت سے چین اور آذربائیجان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے حوالے سے کثیر الجہتی اور عالمی امن و ترقی میں  زیادہ خدمات سرانجام دینے کے لئے مل کر کام کریں گے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انیشی ایٹو سے چین ہے اور کیا ہے چین کے

پڑھیں:

27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کے کون سے اختیارات وفاق کو مل سکتے ہیں؟ فیصل واؤڈا نے بتا دیا

سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نے کہا ہے کہ پہلے ملک میں ’تاریخ پہ تاریخ‘ چلتی تھی، اب ’ترمیم، ترقی، ترمیم، ترقی‘ چلے گی۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری ہمیشہ جمہوریت کی بات کرتے ہیں، آصف زرداری بھی جمہوریت کے بڑے کھلاڑی مانے جاتے ہیں، ان دونوں کے ہوتے ہوئے نہ جمہوریت ڈی ریل ہونے جارہی ہے اور نہ 27ویں آئینی ترمیم اتنی آسانی سے پاس ہونے جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئی آئے نہ آئے آئینی ترمیم پاس ہونے جا رہی ہے،آئیں گے تو عزت بچ جائے گی،  فیصل واوڈا

فیصل واؤڈا نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے اچھا اقدام کیا ہے کہ 27ویں ترمیم کی بات سب کے سامنے رکھ دی، پہلے 26ویں ترمیم کی ضرورت تھی، اب 27ویں کی ضرورت پڑ گئی، آگے بھی ترامیم آتی رہیں گی، 27ویں ترمیم پر پارلیمان میں بحث بھی ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ 27ویں ترمیم سے 18ویں ترمیم پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا، صرف تعلیم اور پلاننگ وفاق کو دینے کی بات کی جارہی ہے، میرے خیال میں تعلیم تو پورے ملک میں ایک ہونی چاہیے، سیکیورٹی کے معاملات بھی وفاق کو ملنے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی قیادت میں لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، 27ویں ترمیم پر حمایت کی درخواست

انہوں نے کہا کہ وفاق کے پاس کچھ چیزوں کو ایڈریس کرنے کے لیے پورے پیسے بھی نہیں ہوتے، وہ قرضے لیتے ہیں اور بھکاری بن جاتے ہیں، جبکہ صوبے خود مختار ہو جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

27ویں ترمیم we news آئین پاکستان پیپلز پارٹی صوبے فیصل واوڈا وفاق

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم 8 نومبر کو ایک روزہ دورے پر آذربائیجان جائینگے
  • وزیراعظم شہبازشریف 8 نومبر کو آذربائیجان کادورہ کریں گے
  • چیٹ جی پی ٹی: جدید فیچرز کے ساتھ دنیا کا طاقتور ترین اے آئی چیٹ بوٹ
  • 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعے صوبوں کے کون سے اختیارات وفاق کو مل سکتے ہیں؟ فیصل واؤڈا نے بتا دیا
  • آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلیے اسٹرکچرل اصلاحات مکمل کرنا ہوں گی، وزیر خزانہ
  • یو اے ای میں پرچم کی توہین پر 25 سال قید اور بھاری جرمانے کی وارننگ
  • ملک میں معاشی استحکام آگیا ہے: محمد اورنگزیب
  • ’وہ کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں‘ ٹرمپ نے پاکستان کو ایٹمی تجربات کرنے والے ممالک میں شامل قرار دیدیا
  • ٹیکس نظام، توانائی سمیت دیگر شعبوں میں اصلاحات لائی جارہی ہیں، وزیرخزانہ
  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی