ہم اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں،آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا روایتی پروپیگنڈے سے تاریخ مسخ نہیں کر سکتا
دو قومی نظریہ ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کی بنیاد رہا ہے، جنرل عاصم منیر
آرمی چیف جنرل عاصم منیرنے کہا ہے کہ ہم اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔پی ایم اے کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا روایتی پروپیگنڈے سے تاریخ مسخ نہیں کر سکتا۔آرمی چیف نے کہا ہے کہ مسلمان زندگی کے تمام پہلوؤں میں ہندوؤں سے مختلف ہیں، ہمارا مذہب، رسم و رواج، روایات، سوچ اور عزائم ہندوؤں سے مختلف ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ دو قومی نظریے کی بنیاد یہ تھی کہ مسلمان اور ہندو دو قومیں ہیں، ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کی تخلیق کی خاطر بے پناہ قربانیاں دیں، انہوں نے نئے وطن کے حصول کے لیے بے مثال جدوجہد کی۔جنرل عاصم منیر نے مزید کہا ہے کہ دو قومی نظریہ ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کی بنیاد رہا ہے ، مسلمان اور ہندوؤں کا مذہب، تہذیب، زبان اور ثقافت یکسر مختلف ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: نے کہا ہے کہ ا رمی چیف
پڑھیں:
2 قومی نظریہ ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کی بنیاد رہا ہے، عاصم منیر
پی ایم اے کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ 2 قومی نظریے کی بنیاد یہ تھی کہ مسلمان اور ہندو 2 قومیں ہیں، ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کی تخلیق کی خاطر بے پناہ قربانیاں دیں، انہوں نے نئے وطن کے حصول کے لیے بے مثال جدوجہد کی۔ اسلام ٹائمز۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ پی ایم اے کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا روایتی پروپیگنڈے سے تاریخ مسخ نہیں کر سکتا۔ آرمی چیف نے کہا ہے کہ مسلمان زندگی کے تمام پہلوؤں میں ہندوؤں سے مختلف ہیں، ہمارا مذہب، رسم و رواج، روایات، سوچ اور عزائم ہندوؤں سے مختلف ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ 2 قومی نظریے کی بنیاد یہ تھی کہ مسلمان اور ہندو 2 قومیں ہیں، ہمارے آباؤ اجداد نے پاکستان کی تخلیق کی خاطر بے پناہ قربانیاں دیں، انہوں نے نئے وطن کے حصول کے لیے بے مثال جدوجہد کی۔ جنرل عاصم منیر نے مزید کہا ہے کہ 2 قومی نظریہ ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کی بنیاد رہا ہے، مسلمان اور ہندوؤں کا مذہب، تہذیب، زبان اور ثقافت یکسر مختلف ہے۔