سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا اعلان جنگ ہے، ظفر شادم خیل
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پی ٹی آئی گلگت بلتستان کے رہنما کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ بھارت کو ہر بار کی طرح اس بار بھی اپنی داخلی ناکامی کو پاکستان کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ رہنما تحریک انصاف گلگت بلتستان ظفر محمد شادم خیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وطن کے دفاع کے لیے پوری قوم ایک صف میں کھڑی ہے۔ بھارت اپنی ناکام سیکورٹی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی ناکام کوشش میں ہے، بھارت کی اس جارحانہ طرز عمل کا پوری قوم منہ توڑ جواب دے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا پاکستان کے خلاف اعلان جنگ ہے، اس طرح کے غیر زمہ دار فیصلوں سے بھارت بڑے اور تاریخی نقصان کا سامنا کرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ کشمیر ہماری شہ رگ اور پانی ہماری زندگی ہے، پاکستان کے تمام طبقات آج ملکی سلامتی کے لیے ایک پیج پر ہیں، ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں تو یہ صرف ملک کے دفاعی اداروں اور ان کی قربانیوں کی بدولت ہے، یہ زمین ہماری ماں ہے اور ہم اپنی ماں کی حفاظت کرنا خوب جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہر بار پاکستان کے خلاف جھوٹا بے بنیاد اور اشتعال انگیز پروپیگنڈہ کرتا آیا ہے، بھارت کو ہر بار کی طرح اس بار بھی اپنی داخلی ناکامی کو پاکستان کے کھاتے میں ڈالنے کی کوشش سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ یہ طرز عمل نہ صرف غیر زمہ درانہ ہے بلکہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف فرنٹ اسٹیٹ کا کردار ادا کیا ہے ہم اپنی ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنا بہتر جانتے ہیں اور دشمن کی ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بھارت پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھے، پاکستان ایک زمہ دار ایٹمی ریاست ہے جو امن چاہتی ہے لیکن اپنی خود مختاری اور سالمیت پر کھبی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے
پڑھیں:
ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں: بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا،مودی کاجنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے تفصیل سے پاکستان کا موقف سنا۔پاکستان کاپیغام ہے ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں، جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جن برطانوی ارکان سے ملاقاتیں کیں وہ سب امن پسند ہیں، برطانیہ کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ تقسیم کا غیرمکمل ایجنڈا ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ بھارت سے تجارتی ڈیل کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو اسے جنگ سے روکنا ہو گا، اگر پاکستان اور بھارت تجارت کر رہے ہوں گے تو برطانیہ کو بھی فائدہ ہو گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ معاشی، سماجی، سیاسی، سفارتی ہر سطح پر امن کا مقدمہ تگڑا ہے، بھارت کا جنگ کا مقدمہ جھوٹ، نفرت اور عوام کو تقسیم کرنے پرمبنی ہے، انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا، مودی کا جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اس دنیا میں کوئی جگہ نہیں جہاں میں گیا ہوں اور مجھے کہا ہوکہ جنگ چاہیے، صرف ایک ملک بھارت اور مودی جی کہتا ہے کہ مجھے جنگ چاہیے، جو امن کے لیے آواز اٹھاتے ہیں وہ کامیاب ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ نفرت، تقسیم اور لڑائی کی باتیں دفن کردیں گے۔