تنازع کسی بھی صورت بھارت اور پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
چین نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر عمل درآمد میں پاکستان کی حمایت کی ہے، وانگ ای
بیجنگ : چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے پاکستانی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔اتوار کے روز اسحاق ڈار نے مقبو ضہ کشمیر میں حملے کے باعث پاک بھارت کشیدگی کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نےہمیشہ دہشت گردی پر کاری ضرب لگائی ہے اور پاکسان ایسے اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جومزید کشیدگی کا باعث بن سکتے ہیں۔ پاکستان صورتحال سے پختہ انداز میں نمٹنے کے لئے پرعزم ہے اور اس معاملے میں چین اور عالمی برادری کے ساتھ رابطے برقرار رکھے گا۔
وانگ ای نے کہا کہ چین صورتحال کا باریک بینی سے مشاہدہ کررہا ہے۔ دہشت گردی پر کاری ضرب لگانا دنیا کے تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور چین نے ہمیشہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر عمل درآمد میں پاکستان کی حمایت کی ہے۔ آہنی دوست اور ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت دار کی حیثیت سے چین پاکستان کے جائز سیکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر سمجھتا ہے اور خودمختاری اور سیکیورٹی مفادات کے تحفظ میں پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔ وانگ ای کا کہنا تھا کہ چین جلد از جلد غیر جانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کرتا ہے کیونکہ تنازع بھارت اور پاکستان کے بنیادی مفاد میں نہیں ہے اور نہ ہی علاقائی امن و استحکام کے لئے سازگار ہے۔چین کو امید ہے کہ پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ملکر کام کریں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، عاصم افتخار
نیویارک(نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سمیت دہشت گرد گروہوں کے 60 سے زائد کیمپ فعال ہیں، افغانستان سے اٹھنے والی دہشت گردی قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال پر بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ طالبان حکام کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین نے کالعدم تنظیموں بی ایل اے، مجید بریگیڈ پر پابندیوں کی درخواست دی ہے، دہشت گرد افغان پناہ گاہوں سے پاکستان پر حملوں میں ملوث ہیں۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ان شواہد میں مشترکہ تربیت، غیر قانونی اسلحہ کی تجارت، دہشت گردوں کو پناہ دینا اور مربوط حملے شامل ہیں، جن کا مقصد پاکستان میں شہری اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانا اور بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کو درہم برہم کرنا اور سبوتاژ کرنا ہے۔
مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ طالبان بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کریں اور دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم کریں۔
عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو ایک پُر امن اور مستحکم افغانستان کے قیام میں کردار ادا کرنا ہوگا۔
Post Views: 3