اپنے ایک دعوے میں واشنگٹن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایسی معلومات فراہم کی ہیں جن كی رو سے حزب‌ الله اپنی كھوئی ہوئی طاقت كو بحال کر رہی ہے اور لبنان سے باہر کارروائیاں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بیروت میں موجود آگاہ ذرائع نے خبر دی کہ واشنگٹن نے لبنانی حکام کو ایک انتباہی پیغام دیا۔ اس پیغام کے ذریعے امریکی ایلچی "ٹام باراک" نے لبنان کو دھمکاتے ہوئے کہا کہ "حزب‌ الله" کو غیر مسلح کرنے کے حوالے سے بیروت کو جلد حتمی فیصلہ کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا بیروت کا آخری دورہ ہے۔ اس دوران میں لبنان کے سربراہان سے کہوں گا کہ اب اُن کے پاس صرف ایک موقع باقی ہے، یا وہ امریکی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں شامل ہوں تاکہ حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے کے لئے وقت اور طریقہ کار طے کیا جا سکے، یا لبنان کو اپنے حال پر چھوڑ دیا جائے اور پھر امریکہ یا خطے میں کوئی بھی اس کی مدد نہ کرے۔ ایسی صورت میں اسرائیل، حزب‌ الله کو طاقت کے ذریعے غیر مسلح کرنے کے لئے ہر ضروری اقدام کرنے میں آزاد ہو گا۔ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹام باراک آئندہ دنوں میں بیروت پہنچیں گے، جہاں وہ لبنانی صدر، وزیر اعظم، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔ ٹام باراک کے اس دورے کا مقصد، امریکی ثالثی کے باوجود مذاکرت سے لبنان کے انکار کی صورت میں، وہاں سیاسی عمل کو برقرار رکھنے کی آخری کوشش ہے۔
لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ، لبنان سے اسرائیل اور شام كے درمیان ہونے والے مذاکرات کی طرز پر بات چیت کا خواہاں ہے۔ وہ حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد میں لبنانی عہدیداروں کے كسی عذر كو قبول نہیں كر رہا۔ رپورٹس کے مطابق، واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے ایسی معلومات فراہم کی ہیں جن كی رو سے حزب‌ الله اپنی كھوئی ہوئی طاقت كو بحال کر رہی ہے اور لبنان سے باہر کارروائیاں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے ہمیشہ کی طرح بے بنیاد الزامات کو دُہراتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مہینوں میں حزب‌ الله نے شام سے سینکڑوں شارٹ رینج میزائل لبنان پہنچائے ہیں۔ دریں اثناء، مغرب کی جانب سے حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے کے مطالبوں کے جواب میں، لبنان کے صدر "میشل عون" نے کہا کہ حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنا ناممکن ہے اور فوج اس مشن کو انجام دینے کے قابل نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ طاقت کے ذریعے حزب‌ الله کو غیر مسلح کرنے کی کوئی بھی کوشش، خانہ جنگی کے آغاز کا باعث بنے گی۔ میشل عون نے غیر ملکی ثالثوں سے یہ بھی کہا کہ حزب‌ الله کی اپنے ہتھیاروں سے وابستگی کوئی سیاسی دکھاوا نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، جس کے نتیجے میں کوئی بھی لبنانی عہدیدار ایسا فیصلہ نہیں کر سکتا جو ملک کو خانہ جنگی میں دھکیل دے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: الله کو غیر مسلح کرنے کو غیر مسلح کرنے کے کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیلی فوج کی غزہ سٹی میں کارروائی، حماس کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی میں ایک کارروائی کے دوران حماس کے سینیئر رہنما رائد سعد کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیلی دفاعی عہدیدار اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق رائد سعد 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر ہونے والے حملوں کے منصوبہ سازوں میں شامل تھے۔

مزید پڑھیں: حماس اسرائیل پر حملے روکنے کیلیے تیار، غیر مسلح ہونے سے صاف انکار

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اس حملے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔ تاہم فوری طور پر حماس یا طبی ذرائع کی جانب سے اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا رائد سعد بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں یا نہیں۔

اسرائیلی فوج نے بیان میں کہاکہ اس نے غزہ سٹی میں حماس کے ایک سینیئر کمانڈر کو نشانہ بنایا، تاہم نام یا مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

اگر رائد سعد کی شہید کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ اکتوبر میں جنگ بندی معاہدہ نافذ ہونے کے بعد کسی سینیئر حماس رہنما کی سب سے بڑی ٹارگٹڈ موت ہوگی۔

اسرائیلی دفاعی عہدیدار کے مطابق رائد سعد حماس کے اسلحہ تیار کرنے والے ونگ کے سربراہ تھے۔

حماس کے ذرائع نے بھی انہیں عزالدین الحداد کے بعد تنظیم کے مسلح ونگ کا دوسرا کمانڈر قرار دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق رائد سعد اس سے قبل حماس کی غزہ سٹی بٹالین کی قیادت کرتے رہے، جو تنظیم کی سب سے بڑی اور بہترین ساز و سامان سے لیس یونٹس میں شمار ہوتی ہے۔

غزہ میں جنگ کا آغاز اس وقت ہوا جب حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے اور 251 افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔

اس کے جواب میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اب تک 70 ہزار 700 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔

10 اکتوبر کو ہونے والی جنگ بندی کے بعد لاکھوں فلسطینی غزہ سٹی کے تباہ شدہ علاقوں میں واپس لوٹ آئے ہیں۔ اسرائیل نے شہر کے اندر موجود فوجی دستے واپس بلا لیے ہیں اور امدادی سامان کی ترسیل میں بھی اضافہ ہوا ہے، تاہم تشدد مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: حماس کا اسرائیلی قبضے کے خاتمے کی شرط پر ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے کا اعلان

فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق جنگ بندی کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 386 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے آغاز کے بعد اس کے 3 فوجی ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ اس نے درجنوں جنگجوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیل کارروائی اسرائیلی فوج رائد سعد غزہ سٹی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • رام‌ الله نے صیہونی کالونیوں کی تعمیر کے حوالے سے امریکی سفیر کا بیان مسترد کردیا
  • اسرائیلی فوج کی غزہ سٹی میں کارروائی، حماس کے اہم کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ
  • ہماری اولین ترجیح صیہونی جیلوں سے اپنے قیدیوں کی رہائی ہے، لبنانی صدر
  • بادشاہ بھی چور ہو سکتا ہے!
  • جموں: ”بی ایس ایف“ نے بدنام زمانہ ملیشیا "وی ڈی جی" کو مسلح کرنے کا عمل تیز کر دیا
  • فیض حمید طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے، بلاول بھٹو
  • امریکی ایلچی نے بہت بڑی غلطی کردی، نبیہ بیری
  • مستقبل کس کا ہے؟
  • رنویر پر جنسی حملے کی کوشش: دھرندھر کا وہ سین جس پر سب خاموش
  • نیپرا کے ٹیرف تعین کرنے کیخلاف اپیلیں، آئینی عدالت نے بجلی کمپنیوں سے جواب مانگ لیا