سینیٹ ضمنی انتخاب، ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی امیدوار کی حمایت کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ذرائع پیپلز پارٹی نے بتایا کہ ناصر حسین شاہ نے علی خورشیدی کے ذریعے ایم کیو ایم کی قیادت سے حمایت کی درخواست کی تھی، پیپلز پارٹی کی درخواست پر ایم کیو ایم کی طرف سے انھیں مثبت جواب آیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں اپنے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کے امیدوار کی حمایت کریں گے۔ناصر شاہ نے علی خورشیدی کے ذریعے ایم کیو ایم کی قیادت سے حمایت کی درخواست کی تھی۔ ذرائع پی پی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی درخواست پر ایم کیو ایم کی طرف سے انھیں مثبت جواب آیا ہے۔ واضح رہے کہ سینیٹ کی یہ نشست سینیٹر تاج حیدر کے انتقال پر خالی ہوئی تھی، جس پر پی پی کی طرف سے وقار مہدی امیدوار ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم کی پیپلز پارٹی کی درخواست
پڑھیں:
پنجاب کسی کی جاگیر نہیں، مریم نواز حکومت کا رویہ متکبرانہ ہے، شرجیل میمن
لاہور:سندھ کے سینئر وزیر اور وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے پنجاب کی صوبائی حکومت کے رویے کو متکبرانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر ہے۔
سندھ کے سینئر وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ موجودہ حکومت پنجاب کا رویہ متکبرانہ اور سیاسی حق تلفیوں پر مبنی ہے، پنجاب کی حکومت نفرت اور تقسیم در تقسیم کی سیاست کو ہوا دینے لگی ہے، جو افسوس ناک امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، بلدیاتی اداروں کی بات کی تو کیا غلط کہا؟ بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ آئین کے خلاف ہے یا پھر پنجاب میں عوام کو ان کا بنیادی حق دلانا جرم ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک وفاقی جماعت ہے اور ہم صرف سندھ تک محدود نہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت، مقامی حکومتوں اورعوامی نمائندگی کی بات کی ہے، پنجاب میں بلدیاتی ادارے فعال نہیں، نچلی سطح پر کوئی جواب دہ نظام موجود نہیں تو ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہماری بھرپور سیاسی موجودگی ہے، ہمارے کارکن آج بھی گلی محلوں میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، پنجاب میں بلدیاتی نظام کی بحالی، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی عوام کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی صرف بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ کرتی رہے گی اور ہم پنجاب کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے، مسلم لیگ (ن) پنجاب کے مینڈیٹ کی داعی ہے تو بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرواتی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلدیاتی ادارے آئین میں موجود ہیں، اگر حکومت پنجاب بلدیاتی اداروں کو نہیں مانتی تو آئین کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے، ملک کا بڑا صوبہ بلدیاتی اداروں کے بجائے کمشنری نظام کے تحت معاملات چلائے تو افسوس ناک عمل اور جمہوریت کے منافی ہے۔