سینیٹ ضمنی انتخاب، ایم کیو ایم کا پیپلز پارٹی امیدوار کی حمایت کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ذرائع پیپلز پارٹی نے بتایا کہ ناصر حسین شاہ نے علی خورشیدی کے ذریعے ایم کیو ایم کی قیادت سے حمایت کی درخواست کی تھی، پیپلز پارٹی کی درخواست پر ایم کیو ایم کی طرف سے انھیں مثبت جواب آیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں ایم کیو ایم نے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو سینیٹ کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں اپنے فیصلے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کے امیدوار کی حمایت کریں گے۔ناصر شاہ نے علی خورشیدی کے ذریعے ایم کیو ایم کی قیادت سے حمایت کی درخواست کی تھی۔ ذرائع پی پی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی درخواست پر ایم کیو ایم کی طرف سے انھیں مثبت جواب آیا ہے۔ واضح رہے کہ سینیٹ کی یہ نشست سینیٹر تاج حیدر کے انتقال پر خالی ہوئی تھی، جس پر پی پی کی طرف سے وقار مہدی امیدوار ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم کی پیپلز پارٹی کی درخواست
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، اگلے 4 روز تک بھی پیش نہ ہونیکا امکان
وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور تحریک عدم اعتماد آج بھی پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔ذائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے، فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے اراکین اسمبلی بھی پریشان ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فارورڈ بلاک کے چند اراکین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت کو جلد بازی کا فیصلہ قرار دیا، پیپلز پارٹی کے اراکین قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ حلقے میں کیسے جائیں۔ذرائع کے مطابق پی پی اراکین اسمبلی اپنی قیادت سے پوچھ رہے ہیں کہ کارکنوں کو کیا جواب دیں، ووٹر سوال کریں گے کیا فیصلہ کیا۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے کشمیر ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ذرائع کا بتانا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری ہی تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کریں گے تاہم آئندہ 3 سے 4 روز تک تحریک عدم اعتماد پیش کیے جانے کا امکان نہیں ہے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی، اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اراکین کی تعداد پوری ہے تو پیپلز پارٹی کا حق ہے وہ حکومت بنائے، ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔