تنازع کسی بھی صورت بھارت اور پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز

چین نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر عمل درآمد میں پاکستان کی حمایت کی ہے، وانگ ای

بیجنگ : چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے پاکستانی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔اتوار کے روز اسحاق ڈار نے مقبو ضہ کشمیر میں حملے کے باعث پاک بھارت کشیدگی کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے  کہا کہ پاکستان نےہمیشہ دہشت گردی پر کاری ضرب لگائی ہے اور پاکسان ایسے اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جومزید کشیدگی کا باعث بن سکتے ہیں۔

پاکستان صورتحال سے پختہ انداز میں نمٹنے کے لئے پرعزم ہے اور اس معاملے میں چین اور عالمی برادری کے ساتھ رابطے برقرار رکھے گا۔


وانگ ای نے کہا کہ چین صورتحال کا باریک بینی سے مشاہدہ کررہا ہے۔ دہشت گردی پر کاری ضرب لگانا دنیا کے تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور چین نے ہمیشہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں پر عمل درآمد میں پاکستان کی حمایت کی ہے۔  آہنی دوست اور ہمہ موسمی اسٹریٹجک شراکت دار کی حیثیت سے چین پاکستان کے جائز سیکیورٹی خدشات کو مکمل طور پر سمجھتا ہے اور  خودمختاری اور سیکیورٹی مفادات کے تحفظ میں پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔

وانگ ای کا کہنا تھا کہ چین جلد از جلد غیر جانبدارانہ تحقیقات کی حمایت کرتا ہے کیونکہ  تنازع بھارت اور پاکستان کے بنیادی مفاد میں نہیں ہے اور نہ ہی علاقائی امن و استحکام کے لئے سازگار  ہے۔چین کو امید ہے کہ پاکستان اور بھارت تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ملکر کام کریں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستانی قوم وطن کی جانب اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو پھوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے، زاہد بشیر ڈار دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے، وفاقی وزیراطلاعات ٹرمپ کی حمایت یافتہ ورلڈ لبرٹی فنانشل کا پاکستان کرپٹو کونسل کیساتھ معاہدہ طے پاگیا مشترکہ مفادات کونسل میں کینال کا مسئلہ حل نہ ہوا تو حکومت سے الگ ہوجائیں گے، صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ ہلاک 54خوراج کو بیرونی آقائوں نے دہشتگردی کیلئے پاکستان بھیجا، محسن نقوی پاکستان کی موثر سفارتکاری، بھارت پہلگام واقعہ کیخلاف قرارداد میں مرضی کے الفاظ شامل کرانے میں ناکام انتخابی ٹربیونلز میں 37فیصد درخواستوں کے فیصلے مکمل،فافن TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں پاکستان پاکستان کی پاکستان کے کی حمایت گردی کی وانگ ای ہے اور

پڑھیں:

امریکہ بھارت کو کان سے پکڑ کر بات چیت کیلئے لائے، دنیا کے مفاد میں ہو گا: بلاول

لندن (آئی این پی )چیئرمین پیپلز پارٹی اور پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر، پانی سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جاسکتے ہیں، بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں اپنی خارجہ پالیسی سے دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی ختم کرے، امریکہ کو بھارت کو کان سے پکڑ کر بھی بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے۔برطانیہ کے دورے میں ارکان پارلیمنٹ اور تھنک ٹینکس کے اہم ارکان سے ملاقاتوں کے بعد برسلز میں یورپی یونین کے رہنمائوں سے ملاقات کے لیے روانگی سے قبل لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت جنگ کے بعد پاکستان نے آج تک سیز فائر کی پاسداری کی ہے، حملے کے جواز کے لیے بھارت کا پورا بیانیہ جھوٹ پر مبنی تھا، جنگ کے بعد بھی بھارت جھوٹ پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے میڈیا میں بہت فرق ہے، گودی میڈیا نے جھوٹ پھیلانے کی پالیسی اپنائی، جب کہ پاکستان کے میڈیا نے ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی، جس پر میں میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب مؤثر انداز میں دیا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو جنگ کے دوران بہترین حکمت عملی بنانے پر فیلڈ مارشل کا اعزازی عہدہ دیا گیا، جو ان کی خدمات کا اعتراف ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کے مطابق بھارت یکطرفہ طور پر اس معاہدے کو معطل یا منسوخ نہیں کرسکتا، عالمی سطح کے معاہدے کی شرائط سے کوئی بھی ملک روگردانی نہیں کرسکتا، ہم سمجھتے ہیں کہ سندھ طاس معاہدہ فعال ہے، اور اسے کسی طور پر معطل کرنے کا اختیار بھارت کو حاصل نہیں ہے۔کینیڈا، امریکہ اور پاکستان میں بھارتی دہشتگردی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے سفارتی وفد کے سربراہ نے کہا کہ بھارت کہتا کچھ، اور کرتا کچھ اور ہے، جب بھارت پاکستان پر الزام لگارہا تھا تو دنیا میں کوئی بھی ملک اس کے ساتھ کھڑا نہیں ہوا، سب جانتے ہیں کہ بھارت دہشت گرد تنظیموں کو پیسہ دیکر دہشتگردی کرانے میں ملوث ہے، سکھ رہنمائوں کے کینیڈا میں قتل پر کینیڈین وزیر اعظم کا بیان بھارت کے منہ پر طمانچہ ہے۔انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک بھی بھارتی دہشتگردی سے متاثر ہوئے ہیں، ہم بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں اپنی خارجہ پالیسی سے دہشتگردی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی پالیسی ختم کرے، بلوچستان میں کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ کی فنڈنگ ختم کرنی چاہیے، تاکہ اس کے دہشتگردی کیخلاف بیانات کو سنجیدہ لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے موجودہ وزیراعظم پر مسلمانوں کے قتل، ٹارگٹ کرکے لوگوں کو مروانے کے الزامات ہیں، پاکستان کے ساتھ تنازع بڑھانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے تحت الزامات لگاکر حملے کرنا بہادری نہیں، بلکہ خطے اور عالمی امن کے لیے خطرہ ہے، پاکستان نے اس سے قبل بھی ابھینندن کو گرفتار کرکے چائیپلا واپس بھیجا تھا، یہ پاکستان میں دراندازی کا ثبوت ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت خود جانتا ہے کہ پہلگام حملے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں تھا، یہ ان کی انٹیلی جنس ناکامی تھی، جسے کور کرنے اور بہار میں الیکشن کے حوالے سے مارجن لینے کے لیے پاکستان پر الزامات لگائے گئے، تاہم پاکستان نے منہ توڑ جواب دیکر خطے میں بھارتی بالادستی کی سازش ناکام بنائی۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر اور بارہا یہ کہا ہے کہ خطے میں امن ہونا چاہیے، ہم تو صدر ٹرمپ کے بیانات کو وعدے سمجھتے ہیں، ان کے امن کی کوششوں کے لیے دیے گئے بیانات کو بھارت سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، ہم سمجھتے کہ اگر امریکہ کو بھارت کو کان سے پکڑ کر بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہے، تاکہ خطے کے ممالک قیام امن کے بعد ترقی کرسکیں اور آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں بھارت نے کشمیر پر متنازعہ قانون پاس کرکے اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیا، تاہم صدر ٹرمپ کے بیان سے مسئلہ کشمیر پھر سے زندہ ہوگیا، ٹرمپ کے بیان سے واضح ہوگیا کہ مسئلہ کشمیر دو ملکوں کے درمیان تنازعہ ہے، یہ کسی ملک کا اندرونی معاملہ نہیں، ہم نے برطانیہ میں تمام جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقات کی، جن کا کہنا تھا کہ اب مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بات کرنا زیادہ کارآمد ہوگا، اور آسانیاں ہوں گی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکہ کے محکمہ خارجہ کے مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے حوالے سے جو کردار ادا کیا، اس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں، ہم دنیا پر واضح کرنا چاہتے ہیں اور امید ظاہر کرتے ہیں کہ ٹرمپ پوری کوشش کریں گے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اپنے دیگر تمام دوستوں کی مدد سے مل کر حل کروائیں گے، اس حوالے سے بھارت کی تمام سازشیں ناکام ہوں گی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے ایک سوال پر کہا کہ برطانیہ کے ارکان پارلیمنٹ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا پیغام یہ ہے کہ وہ ہر حال میں جنگ چاہتے ہیں، جب کہ پاکستان کا پیغام ہے کہ ہم امن کے خواہاں ہیں، جنگ جیسے خطرناک مرحلے سے نوجوانوں کو نہیں گزارنا چاہتے، بھارت کے بہت سے لوگ ہماری بات سنتے ہیں تو وہ بھی جنگ کی بات چھوڑ کر امن کی بات کرتے ہیں۔ وفد برسلز پہنچ گیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو اپنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پر غور کرنا چاہیے،پاکستان
  • امریکہ بھارت کو کان سے پکڑ کر بات چیت کیلئے لائے، دنیا کے مفاد میں ہو گا: بلاول
  • دہشت گردی کیخلاف جنگ، پاکستان اور اسپین ایک پیج پر
  • بھارت الزامات لگانے کے بجائے اپنی دہشت گردی پر غور کرے،ترجمان دفتر خارجہ
  •  پاکستان کو انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کا نائب سربراہ کیوں بنایا؟بھارت کا سلامتی کونسل سے شکوہ
  • بھارت کو اپنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پرغور کرنا چاہیے، دفترخارجہ
  • پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے کر مسترد کر دیا
  • امریکا کو بھارت کو کان سے پکڑ کر بھی بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا: بلاول
  • امریکہ کو بھارت کو کان سے پکڑ کر بھی بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا، بلاول
  • بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو