راولپنڈی:

سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے وابستہ ماہ رنگ بلوچ کی حمایت پر خاتون وکیل جلیلہ حیدر ایڈووکیٹ کے خلاف سائبر کرائم اسلام آباد میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمہ میں پیکا ایکٹ کی سکیشن 9، 10 اور 26-A کے تحت مقدمہ سرکار کی جانب سے سائبر کرائم کے آفیسر انیس الرحمان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس مین تحریر ہے کہ ماہ رنگ بلوچ محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے فورتھ شیڈول پر ہے ۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سندھ میں کینالز کیخلاف احتجاج کرنیوالے وکلا، قوم پرستوں پر پولیس کا دھاوا، لاٹھی چارج اور شیلنگ

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرے میں شامل وکیل نے پولیس اہلکار کو ڈنڈا مارا تھا، جس کے بعد لاٹھی چارج کیا گیا، اس حوالے سے وکیل کی جانب سے پولیس اہلکار کو ڈنڈا مارنے ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے، گلشن حدید سے مظاہرین منتشر ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی اور خیر پور میں پولیس نے نہروں کے منصوبے کیخلاف احتجاج کرنے والے وکلا کے دھرنوں پر دھاوا بول دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن حدید لنک روڈ پر نہروں کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا احتجاج جاری تھا، پولیس وہاں پہنچی تو ایک وکیل نے پولیس اہلکار کو ڈنڈا دے مارا، جس کے بعد پولیس نے وکلا پر لاٹھی چارج شروع کر دیا۔ پولیس کے لاٹھی چارج سے ایک وکیل زخمی بھی ہوا، ایک وکیل کو حراست میں بھی لے لیا گیا، جس کے بعد وکلا کی بڑی تعداد اسٹیل ٹاؤن تھانے پہنچ گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرے میں شامل وکیل نے پولیس اہلکار کو ڈنڈا مارا تھا، جس کے بعد لاٹھی چارج کیا گیا، اس حوالے سے وکیل کی جانب سے پولیس اہلکار کو ڈنڈا مارنے ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے، گلشن حدید سے مظاہرین منتشر ہوگئے۔

دوسری جانب خیرپور میں فیض گنج میں وکلا اور قوم پرستوں کی جانب سے نہروں کے منصوبے کے خلاف دھرنا دینے والوں کے احتجاجی کیمپ پر پر پولیس نے دھاوا بول دیا، پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ بھی کی۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، اور پولیس موبائل کے ساتھ توڑ پھوڑ کی، شیلنگ اور ہوائی فائرنگ سے علاقے میں خوف و حراس پھیل گیا، پولیس نے 2 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ قوم پرست جماعت کے کارکنان نے پولیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے حراست میں لیے گئے رہنماؤں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا، مظاہرین منشتر ہوگئے، جس کے بعد ہیوی ٹریفک کی آمد و رفت بحال ہوگئی، تاہم یہ اطلاعات بھی مل رہی ہیں کہ بعض مظاہرین نے ایک بار پھر دھرنا دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ وکلا اور قوم پرست جماعتوں کے احتجاج کی وجہ سے اندرون ملک آنے اور جانے والی مال بردار گاڑیاں کئی دن سے سندھ سے پنجاب اور پنجاب سے سندھ نقل و حرکت سے قاصر تھیں، اربوں روپے مالیت کا سامان ان گاڑیوں میں موجود ہے، کھانے پینے کی کروڑوں روپے مالیت کی اشیا خراب ہورہی تھیں۔ اس کے علاوہ اندرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کو بھی پریشانی کا سامنا تھا، تاجر برادری نے بھی وفاقی و صوبائی حکومتوں سے قومی شاہراہوں سے احتجاج ختم کرانے کی اپیل کی تھی۔ قبل ازیں وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے ببرلو بائے پاس پر وکلا سے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کینالز کیخلاف احتجاج کرنیوالے وکلا، قوم پرستوں پر پولیس کا دھاوا، لاٹھی چارج اور شیلنگ
  • بی ایل اے سے وابستہ ماہ رنگ بلوچ کی حمایت پر خاتون وکیل کیخلاف مقدمہ درج
  • فیصل آباد: فن لینڈ میں بچی جاں بحق ،انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج
  • پنجاب فرانزک ایجنسی سے اسلحہ چوری، ملازمین کے خلاف مقدمہ درج
  • اسٹیئرنگ پر پاؤں رکھ کر گاڑی چلانا ڈکی بھائی کو مہنگا پڑگیا
  • ’پانی پر پابندی اعلانِ جنگ کے مترادف ہے‘، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
  • نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی تشکیل دے دی گئی
  • وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی تشکیل دیدی
  • پاکستان کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے: سیکرٹری خارجہ