بی ایل اے سے وابستہ ماہ رنگ بلوچ کی حمایت پر خاتون وکیل کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
راولپنڈی:سوشل میڈیا پر کلعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے وابستہ ماہ رنگ بلوچ کی حمایت کرنے پر سائبر کرائم اسلام آباد میں خاتون وکیل جلیلہ حیدر ایڈووکیٹ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
ماہ رنگ بلوچ محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے فورتھ شیڈول پر ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق انکوائری کے دوران سامنے آیا کہ جلیلہ حیدر ایڈووکیٹ نے جان بوجھ کر ماو رنگ بلوچ کی حمایت میں مواد شیئر کیا۔ جلیلہ حیدر کا اقدام عوامی و معاشرتی سطح پر بے چینی و بدامنی پھیلانے کی کوشش ہے۔
جلیلہ حیدر کے خلاف پیکا ایکٹ 2016 کے سیکشن 9، 10 اور 26-A کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمہ سرکاری کی جانب سے سائبر کرائم کے سفیر انیس الرحمان کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رنگ بلوچ
پڑھیں:
کراچی میں پڑوسی کی دو کم عمر بچوں سے متعدد بار بدفعلی
کراچی: شارع نور جہاں پولیس نے محلے کے 2 کمسن بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنانے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کو ایس ایچ او فیض الحسن نے بتایا کہ ساجد نامی شخص نے پولیس سے رابطہ کر کے بتایا کہ محلے کے ایک اوباش شخص نے میرے بیٹے اور محلے کے ایک اور بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنایا جس پر پولیس نے اس کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 665 سال 2025 بجرم دفعہ 337 کے تحت نامزد ملزم علی رضا کے خلاف درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزم موقع سے فرار ہوگیا جس کی گرفتاری کیلیے کوششیں جاری ہیں۔
مدعی مقدمہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ وہ سرکاری ملازم ہے اور سرکاری اسٹاف کالونی نارتھ ناظم آباد بلاک P میں رہائش پذیر ہے۔ مدعی کے مطابق 17 ستمبر کی شام 7 بجے وہ گھر پر موجود تھا کہ گیارہ سالہ بیٹا گھبرایا ہوا گھر آیا جسے دیکھ کر اُس سے پوچھا تو اُس نے بتایا کہ میں اور میرا دوست 12 سالہ کھیل رہے ہوتے ہیں تو محلے کا ایک شخص علی رضا ہم دونوں کو چیز کے بہانے اپنے گھر پر بلوا کر ہمارے ساتھ بدفعلی کرتا ہے اور کئی بار کر چکا ہے۔
مدعی کے مطابق بیٹے نے بتایا کہ ابھی مجھے آواز دے رہا تھا جس پر بھاگ کر اپنے گھر آگیا جبکہ وہ ہمیں ڈراتا اور دھمکاتا ہے اگر کسی کو بتایا میں تمھیں زندہ نہیں چھوڑونگا اس معلومات پر وہ اپنے محلے دار کے پاس گیا اور اسے بھی آگاہ کیا اور اسے لیکر علی رضا کے گھر گئے تو وہ ہم سے لڑائی جھگڑا کرنے لگا لہذا اب میں رپورٹ درج کرانے آیا ہوں۔
پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کر دیا۔