فیصل آباد: فن لینڈ میں جھولے سے گر کر 14 سالہ لڑکی جاں بحق، منتظمین کیخلاف مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
فیصل آباد کے فن لینڈ میں جھولے سے گر کر 14 سالہ لڑکی جاں بحق ہوگئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق پولیس نے پارک بند کرواکر منیجر، جھولے کے آپریٹر اور ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
واقعہ فیصل آباد کے تھانہ سول لائن کی حدود میں فن لینڈ میں گزشتہ شب پیش آیا، جب ایک چودہ سالہ لڑکی حمنہ جھولے سے گر کر زخمی ہوئی، جسے الائیڈ ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
پولیس نے فن لینڈ کو بند کردیا اور متوفیہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے متن کے مطابق آپریٹر نے بغیر حفاظتی انتظامات جھولا اسٹارٹ کیا تھا، لڑکی کا توازن بگڑ جانے پر بھی منیجر اور ٹھیکیدار نے جھولا نہیں روکا۔
ٰیاد رہے کہ اپریل 2024 میں لاہور اور کراچی میں عید الفطر کے دوسرے روز جھولا گرنے کے واقعات میں 4 بچے زخمی ہوگئے تھے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فن لینڈ
پڑھیں:
گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ نیم سرکاری بینک کے افسر کیخلاف درج
سندھ کے ضلع ٹھٹھہ میں گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سواروں کی ہلاکت کا مقدمہ سرکاری بینک کے افسر کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے ضلع ٹھٹہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب 4 جون بروز بدھ کو تیز رفتار کار نے موٹر سائیکل سوار افراد کو ٹکر ماری۔ جس کے نتیجے میں ایک نوجوان موقع پر جبکہ دوسرا دوران علاج دم توڑ گیا تھا۔
واقعے کا مقدمہ چار دن بعد 8 جون کو ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کے کینجھر جھیل تھانے میں درج کیا گیا، جس میں نیم سرکاری بینک کے ڈپٹی سی ای او کو نامزد کیا گیا ہے۔
حادثے میں جاں بحق شخص قاسم کے بھائی مدعی مقدمہ پیر بخش کے مطابق، حادثے کے وقت جاں بحق ہونے والے اس کے بھائی قاسم اور ماموں زاد ارسلان سرکاری بینک سے رقم لے کر موٹر سائیکل پر واپس گھر آ رہے تھے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ دونوں کے ساتھ دیگر رشتہ دار دوسری موٹر سائیکل پر ان کے ہمراہ تھے۔ مقدمہ متن کے مطابق، حادثہ چلیا ٹول پلازہ کے قریب اس وقت پیش آیا جب سفید رنگ کی ایک تیز رفتار گاڑی نے غلط سمت سے آتے ہوئے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری۔
مدعی کے بیان کے مطابق، حادثہ کا سبب بنے والی کار نیم سرکاری بینک کے نام پر رجسٹرڈ تھی، اور اسے ایک خاتون چلا رہی تھیں، جن کے ساتھ بینک کے ڈپٹی سی ای او بھی موجود تھے۔
عینی شاہدین نے تصدیق کی کہ حادثے کے بعد ملزم خاتون کے ہمراہ گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے مذکورہ گاڑی کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
حادثے کے نتیجے میں ارسلان موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ قاسم کو شدید زخمی حالت میں پہلے سول اسپتال کراچی اور بعد ازاں ملیر کینٹ میں واقعے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔
پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے قتل بالسبب اور قتل خطا کی دفعات شامل کی ہیں، جبکہ ٹریفک حادثے کے حوالے سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔