کراچی کی ٹوٹی سڑکوں کیوجہ سے نوجوان کن امراض میں مبتلا ہورہے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
سال تھا 2023 کا جب یونیورسٹی کے میدان میں کھیل کا ایونٹ جاری تھا اتنے میں میری نظر گراونڈ میں لگے بینر پر گئی تو وہ الٹا نصب ہوگیا تھا میں اسے ٹھیک کروانے اٹھ کر جانے لگا تو اچانک مجھے کمر سے لے کر نچلے حصے تک شدید درد ہوا میں وہیں بیٹھ گیا درد اتنا شدید تھا میں نے اپنی موٹر سائیکل یونیورسٹی میں چھوڑی اور ساتھی کولیگ نے مجھے گھر ڈراپ کیا۔
37 سال طارق سرسید یونیورسٹی کے اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کے ملازم ہیں وہ بتاتے ہیں کہ "اس تکلیف کے بعد تقریبا 20 دن میں گھر پر ہی پڑے رہے، ڈاکٹر کے پاس جانے کی ہمت تک نہ ہوئی۔ 3 ہفتے بعد جب ڈاکٹر کے پاس گئے تو ایم آر آئی ٹیسٹ کروانے کیلئے کہا گیا۔ ٹیسٹ کروایا تو معلوم ہوا بیک بون کی L4 اور L5 میں رگ دب گئی ہے کسی نے سرجری کا مشورہ دیا کسی نے فیذیو تھراپی کا ۔۔ لیکن شدید درد کھ ساتھ تجسس اس بات کی تھی کہ یہ ہوا کیوں؟ "
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر نے مجھ سے پوچھا کہ اکثر اوقات آفس کی چیئر کا مناسب نہ ہونے کی وجہ سے ایسا ہوتا ہے کیونکہ اس پر آپ گھنٹوں بیٹھے رہتے ہیں میں نے ڈاکٹر کو بتایا میں ایک اسپورٹس مین ہوں زیادہ بیٹھنا میرا کام نہیں جس پر ڈاکٹر نے مجھے کہا کہ کہ بڑی وجہ موٹر سائیکل چلانا ہے۔"
کراچی شہر کی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور جگہ جگہ گڑھوں نے شہریوں کی زندگی مشکل بنا دی ہے۔ مگر اب ماہرین صحت خبردار کر رہے ہیں کہ خراب سڑکیں صرف سفری مشکلات کا نہیں بلکہ نوجوانوں کی ریڑھ کی ہڈی اور کمر کی صحت کے لیے بھی سنگین خطرہ بن چکی ہیں۔
طارق بتاتے ہیں کہ "میں کراچی کے علاقے بفرزون کا رہائشی ہوں اور وہاں سے نیپا چورنگی دفتر آتا ہوں، اس کے باوجود مجھے کبھی کام کے غرض سے پورٹ قاسم، کبھی جامعہ کراچی ، ہاکی اسٹیڈیم یا صدر کثرت سے جانا ہوتا تھا تقریبا ڈھائی تین گھنٹے موٹر سائیکل چلاتا تھا"۔
فزیوتھراپسٹ ڈاکٹر فیضان کا کہنا ہے کہ "اگر کوئی نارتھ کراچی سے کورنگی یا صدر سے گلشن حدید جاتا ہے یعنی تقریبا 45 منٹ سے زائد مسلسل بائیک چلاتا ہے تو اس کے جسم Posture پر کافی دباؤ ہوتا ہے"۔
ڈاکٹر فیضان کا کہنا ہے کہ "موٹر سائیکل سواروں کو اکثر بیک پین اور گردن میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ روڈ ٹھیک نہیں اس کے ساتھ کراچی کے بیشتر نوجوانوں میں موٹر سائیکل کے شاک کی مرمت کروانے کا رجحان نہیں پایا جاتا "۔
روزانہ موٹر سائیکل پر سفر کرنے والے لاکھوں نوجوانوں کو لگنے والے جھٹکوں کے باعث کمر درد، سلپ ڈسک، گردن کے درد اور عرق نسا کے مریض بنتے جارہے ہیں۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق کراچی کی اہم اور مصروف ترین سڑک صرف شاہراہ فیصل پر درجنوں مقام پر موٹرسائیکل چلانے والوں کو جرک جھٹکوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
فزیوتھراپسٹ ڈاکٹر ماجد کے مطابق ’’کراچی میں آنے والے زیادہ تر نوجوان مریض بیک پین یا سلپ ڈسک کے مسئلے کا شکار ہیں، اور ان میں زیادہ تر وہ ہیں جو روزانہ موٹر سائیکل پر دفتر، یونیورسٹی یا کسی بھی غرض سے سفر کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ مسلسل جھٹکے لگنے سے L4، L5، S1 اور S2 جیسے لمبر حصے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ “جب جسم کو بار بار جھٹکا لگتا ہے تو اسپائن اپنی حرکت کو محدود کرتا ہے، جس سے پٹھوں میں اکڑاؤ اور درد بڑھتا ہے۔”
پاکستان آرتھوپیڈک ایسوسی ایشن اور عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے اعداد و شمار کے مطابق، شہری علاقوں میں 40 فیصد سے زائد بالغ افراد کسی نہ کسی musculoskeletal pain میں مبتلا ہیں۔
ڈاؤ یونیورسٹی کی 2022 کی تحقیق کے مطابق، کراچی میں موٹر سائیکل سواروں میں 60 فیصد افراد lower back pain کا شکار ہیں۔
ڈاکٹر ماجد کا کہنا ہے کہ ’’کراچی میں ٹریفک جام اور گھنٹوں بیٹھے رہنے کی عادت بھی سلپ ڈسک کے کیسز بڑھا رہی ہے۔”
ماہرین کے مطابق، ریڑھ کی ہڈی کی بار بار جھٹکوں سے ترتیب متاثر ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں nerve compression، muscle stiffness اور chronic pain جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
ہیلتھ ایشیا 2025 میں منعقدہ نمائش کے دوران اس مسئلے کے حل کے طور پر "Spine Fitter” نامی پراڈکٹ متعارف کرائی گئی۔
یہ جرمنی میں تیار کردہ ایک سلیکون بیس پراڈکٹ ہے جو روزانہ صرف 5 سے 10 منٹ استعمال سے اسپائن کو سیدھا رکھنے اور پٹھوں کے تناؤ کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔
ڈسٹری بیوشن کمپنی کے مینیجر امجد کے مطابق، “یہ پراڈکٹ پاکستان میں پہلی بار متعارف کرائی گئی ہے۔ مسلسل بیٹھ کر کام کرنے والے افراد کے لیے یہ بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔”
البتہ ڈاکٹر ماجد نے خبردار کیا کہ “یہ پراڈکٹ نوجوانوں کے لیے تو فائدہ مند ہوسکتی ہے، مگر 50 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے اس کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہیے کیونکہ ان کے لیے لیٹ کر ورزش کرنا مشکل ہوتا ہے۔”
طارق بتاتے ہیں کہ "میں نے کئی فیزیو کے سیشن لیے , Chiropractor کے 7 سے 8 سیشن لیے ساتھ میں پین کلر بھی چلتی رہی ، کسی کوئی آئل دیا وہ لگایا جس نے جیسا کہا ہر طریقہ اختیار کیا بلآ خر ڈیڑھ سال کا عرصہ لگا صحت یاب ہونے میں، اب میں زیادہ بائیک نہیں چلاتا" ۔۔
بیک پین اور گردن درد کے علاج سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیضان کا کہنا تھا کہ "میڈیسن کے ساتھ ساتھ فزیوتھراپی آسان طریقہ علاج ہے بعض اوقات میں سرجری بھی کی جاتی ہے لیکن سب سے پہلے بیماری کی وجہ کو ختم کریں یعنی کہ موٹر سائیکل کی سیٹ اور شاکر (جمپس) کو معیاری رکھنے کی ضرورت ہے" ۔
طارق کہتے ہیں کہ "صحتیابی کے بعد انہوں بیڈ منٹن کھیلنا شروع جس نے ان کی صحت بہتر ہونے میں مدد دی ۔اس طرح کی تکلیف سے گزرنے والے زاہد احمد نے بتایا کہ جب انہیں تکلیف شروع ہوئی تو انہوں نے ایک ماہ تک موٹر سائیکل چلانا چھوڑ دی تھی۔ ابتدا میں ہی انہوں نے باقاعدہ میڈیسن لی ساتھ ساتھ فٹبال کھیلنا شروع کردیا جس کی وجہ سے چند دن تو تکلیف زیادہ ہوئی لیکن پھر ورزش اور کھیل سے درد مکمل طور پر ختم ہوگیا" ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موٹر سائیکل انہوں نے کے مطابق کا کہنا ہیں کہ کی وجہ کے لیے
پڑھیں:
ڈپٹی کشنرز ٹریفک میں رکاوٹ کا سبب بننے والی تجاوزات کے خلاف کارروائی موثر بنائیں، کمشنر کراچی
کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے ضلع میں سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر سٹنگ انتظامات کرنے والوں کے خلاف کارروائی مؤثر بنائیں، جن ہوٹلوں نے فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر تجاوزات نہ کرنے کا تحریری حلف نامے جمع کرائے ہیں انہیں چیک کریں ان کی نگرانی کریں یقینی بنائیں کہ وہ اس کی خلاف ورزی نہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع شرقی میں فٹ پاتھ اورسڑک پر کرسیاں بچھا کر چائے خانہ اور ہوٹلز چلانے والے چار ہوٹلز کو سیل کر دیا ہے اور دو ہوٹلوں پر پچاس ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا۔ ڈپٹی کمشنر شرقی نصراللہ عباسی نے کمشنر کراچی سید حسن نقوی کو ضلع میں سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر قائم ہوٹلوں کے خالاف کارروائی کی رپورٹ پیش کی ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ ضلع شرقی میں تجاوزات کے خلاف مہم جاری ہے، جمعرارت کو اسسٹنٹ کمشنر گلزار ہجری عرفان نظامانی نے احسن آباد سہراب گوٹھ ٹاون میں تجازات کے خلاف کارروئی کی ہے جس میں چار ہوٹلوں کو سر بمہر کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سیل ہونے والے ہوٹلوں میں کوئٹہ عبداللہ جھولے لعل ہوٹل کیفے پیالہ (ٹی) کیفے پیالہ ریسٹورنٹ اور پیزا بڈیز شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کیفے پیالہ ریسٹورنٹ اور کیفے پیالہ ٹی پر علی الترتیب تیس ہزار اور پچیس ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے ضلع میں سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر سٹنگ انتظامات کرنے والوں کے خلاف کارروائی مؤثر بنائیں، جن ہوٹلوں نے فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر تجاوزات نہ کرنے کا تحریری حلف نامے جمع کرائے ہیں انہیں چیک کریں ان کی نگرانی کریں یقینی بنائیں کہ وہ اس کی خلاف ورزی نہ کریں۔